نوجوت سنگھ سدھو نے پنجاب کابینہ سے استعفیٰ دیا، راہل گاندھی کو لکھا خط
نئی دہلی، 14 جولائی(ایس او نیوز/آئی این ایس انڈیا) پنجاب کی کابینہ میں ردوبدل کے بعد اہم وزارت ہاتھ سے جانے کے بعد سے خفا کانگریس لیڈر نوجوت سنگھ سدھو نے امریندر سنگھ کی کابینہ سے استعفی دے دیا ہے۔سدھو نے کانگریس صدر راہل گاندھی کو اپنے استعفی کی جانکار اتوار کو ٹوئٹر پر دی۔ اس استعفیٰ پر 10 جون کی تاریخ لکھی ہے۔سدھو نے ٹویٹر پر پوسٹ کئے گئے اپنے خط میں لکھاکہ میں پنجاب کابینہ سے وزیر کے طور پر استعفی دیتا ہوں۔انہوں نے ایک اور ٹویٹ کیا کہ وہ وزیر اعلیٰ کو بھی اپنا استعفی بھیجیں گے۔پنجاب کے وزیر اعلی امریندر سنگھ نے چھ جون کو سدھو سے مقامی بلدیاتی اور سیاحت اور ثقافتی معاملات کی ذمہ داری واپس لے لی تھی اور انہیں توانائی اور قابل تجدید توانائی کے شعبہ کا چارج سونپا تھا۔کابینہ میں ردوبدل کے دو دن بعد آٹھ جون کو حکومت کے پروگراموں سے بھی سدھو کو باہر رکھا گیا تھا۔وزیر اعلی کے ساتھ تعطل کی صورت حال کی وجہ سے کابینہ میں ایڈجسٹمنٹ کے ایک ماہ بعد بھی سدھو نے اپنا نیا چارج نہیں سنبھالا تھا۔غور طلب ہے کہ پنجاب میں نوجوت سنگھ سدھو اپنی حکومت کے لئے سرخی بن گئے تھے۔ دراصل ان کے خلاف بی جے پی لیڈر ترون چگ نے گورنر کو خط لکھ کر شکایت کی تھی کہ انہوں نے وزیر کے عہدے کا حلف تو لے لیا ہے لیکن ابھی تک عہدہ نہیں سنبھالا ہے پھر بھی وہ وزیر کے طور پر ملنے والی سیلری اور مراعات کا مکمل لطف لے رہے ہیں۔خط میں لکھا گیا تھا کہ سدھو اور سی ایم کے درمیان تنازعہ نے آئینی بحران پیدا کر دیا ہے۔ترون چگ نے آگے کہا تھا کہ انہوں نے گورنر سے اپیل کی ہے کہ اگر پنجاب کے مفاد میں کوئی فیصلہ کریں اگر وزیر کام نہیں کرنا چاہتے ہیں تو کوئی اور ان کی جگہ پر محکمہ دیکھے۔اس کے ساتھ ہی اگر وہ بغیر کام کے سیلری اٹھا رہے ہیں تو ان کے خلاف کارروائی ہونی چاہیے۔آپ کو بتا دیں کہ نوجوت سنگھ سدھو اس وقت وزارت بدلے جانے سے کافی ناراض ہیں۔