مجھے فیصلہ کرنے دیں نوجوت سنگھ سدھوکا کانگریس قیادت کو دو ٹوک
چنڈی گڑھ، 28؍اگست(ایس او ایجنسی)اپنے مشیروں سے متعلق تنازعات پر کانگریس ہائی کمان کے الٹی میٹم سے پریشان، پنجاب ریاستی کانگریس کے سربراہ نوجوت سنگھ سدھو نے دو ٹوک الفاظ میں کہاہے کہ اگر انہیں فیصلے لینے کی آزادی نہیں دی گئی تو وہ کوئی فیصلہ نہیں کر سکیں گے- سدھو، جنہیں پنجاب کے وزیراعلیٰ کیپٹن امریندر سنگھ کی اختلافی آوازوں کے درمیان ریاستی کانگریس کا سربراہ بنایا گیا، نے کہاہے کہ میں نے ہائی کمان سے کہا ہے کہ وہ انھیں فیصلے کرنے کی اجازت دیں - میں اس بات کو یقینی بناؤں گا کہ کانگریس آئندہ دو دہائیوں تک ریاست میں ترقی کرے- ورنہ میں اینٹ سے اینٹ بجاؤں گا- اگلے سال پنجاب میں اسمبلی انتخابات ہونے والے ہیں - بی جے پی سے کانگریس پہنچنے والے نوجوت سدھوکے اس اعلان پر پنجاب کے کانگریس انچارج ہریش راوت نے ہلکا سا رد عمل دیا- انہوں نے کہاہے کہ میں میڈیا کی قیاس آرائیوں کی بنیاد پر اس سے سوال نہیں کرتا- میں بیان کا سیاق و سباق دیکھنا چاہتا ہوں - وہ پارٹی سربراہ ہیں -ان کے علاوہ کوئی اور فیصلہ نہیں لے سکتا- ویسے امرتسر میں ایک میٹنگ میں دی گئی اس دھمکی کو ان کے (راوت کے) بیان سے جوڑا جا رہا ہے جس میں ریاستی کانگریس انچارج نے سدھو پر مشیروں کوہٹانے کے لیے دباؤڈالاتھا- مشیروں کے بیان کے معاملے پر ہریش راوت نے کہا تھا کہ نوجوت سنگھ کو اپنے مشیروں کو برطرف کرنا چاہیے اور اگر وہ ایسا کرنے میں ناکام رہے تو پارٹی انہیں برطرف کردے گی-