ملک مخالف سرگرمیوں میں ملوث عناصرکے خلاف، قومی تحقیقاتی ایجنسی کوریاستی حکومت کا مکمل تعاون حاصل ہوگا: وزیرداخلہ بسواراج بومئی
بنگلورو،20؍اگست(ایس او نیوز)ملک مخالف سرگرمیوں میں ملوث عناصرکے خلاف نیشنل انوسٹی گیشن ایجنسی (این آئی اے)کی مشترکہ کارروائی جاری رہے گی۔ اس کے لیے ریاستی وزارت داخلہ سے ہرقسم کا تعاون حاصل ہوگا۔کے جی ہلی،ڈی جے ہلی تشددمعاملہ میں دودہشت گردتنظیموں کے رابطہ کا ہونے کاانکشاف این آئی اے نے کیاہے۔ ملک مخالف سرگرمیو ں میں ملوث عناصرکے خلاف این آئی اے کے ساتھ کارروائی جاری رہے گی۔ یہ باتیں ریاستی وزیرداخلہ بسواراج بومئی نے کہیں۔
آرٹی نگرمیں واقع اپنی رہائش گاہ میں اخباری نمائندوں سے بات چیت کے دورن انہوں نے کہا کہ ایم ایس رامیا میڈیکل کالج اسپتال میں زیرتعلیم طالب علم اوراس کے ساتھیوں کودہشت گردتنظیم سے تعلق رکھنے کے شبہ میں این آئی اے نے گرفتارکرلیاہے۔اس سلسلہ میں قومی تحقیقاتی ایجنسی نے پریس نوٹ جاری کردیاہے۔بومئی نے کہا کہ چندمعاملات میں ہم ان کی اورچندمعاملات میں وہ ہماراتعاون کریں گے۔یہ مشترکہ عمل مستقل طورپر جاری رہے گا۔ اس اشتراک عمل سے ملک کاتحفظ،اندرونی مسائل اورملک کی سرحدوں کے باہرموجوددشمن قوتوں پرکڑی نظررکھنے میں آسانی ہوگی۔دشمن عناصرپرمشترکہ کارروائی نہایت ضروری ہے۔اس سمت پرہماری کارروائی جاری رہے گی۔
وزیراعلیٰ بی ایس ایڈی یورپا کوسی ایم کے عہدے سے بے دخل کرنے کے لیے آرایس ایس کے قریبی قائدین کی جانب سے سازش رچی جارہی ہے۔اس قسم کے سابق وزیراعلیٰ واپوزیشن لیڈرسدارمیا کے ٹوئٹ پرتبصرہ کرتے ہوئے وزیراخلہ نے برہمی ظاہرکی۔انہوں نے کہا کہ کانگریس میں اندرونی حالات نہایت حساس ہوگئے ہیں، بی جے پی کے سلسلہ میں ان کو(سدارامیا)بیان بازی کرنے کی ضرورت نہیں ہے۔
بومئی نے کہا کہ ایڈی یورپا سنگھ کے پس منظرسے آئے ہوئے ہیں،سنگھااوربی ایس ایڈی یورپا دونوں ایک ہیں۔ہمارے درمیان کوئی فرق نہیں ہے۔اگرکہیں تفریق ہے تووہ صرف کانگریس میں ہے۔اس موقع پربومئی نے کہا کہ کے جی ہلی اورڈی جے ہلی تشددمیں عوامی اورسرکاری املاک کا جو نقصان ہواہے اس کی بھرپائی تشددمیں ملوث قصورواروں سے کرانے کا فیصلہ کیاگیاہے۔نقصان کی وصولی کے لیے کلائم کمشنرکی نامزدگی کے لیے عدالت سے درخواست کی گئی ہے اس ضمن میں کارروائی بہت جلدشروع ہوجائے گی۔