کشمیر پر فیصلہ کیخلاف سپریم کورٹ پہنچی نیشنل کانفرنس، فیصلہ منسوخ کرنے کا مطالبہ
نئی دہلی، 10 اگست(ایس او نیوز/آئی این ایس انڈیا) نیشنل کانفرنس لیڈر اکبر لون نے سپریم کورٹ میں آرٹیکل 370 کو ہٹائے جانے کے خلاف سپریم کورٹ میں عرضی دائر کی ہے۔کشمیری لیڈر عبدالغنی لون کے بیٹے اکبر لون اور حسنین مسعودی نے عرضی میں عدالت سے فریاد کی ہے کہ جموں کشمیر کو دو حصوں میں تقسیم کرنا غیر آئینی اور غیر جمہوری ہے،لہذا اس کے نفاذ پر فورا روک لگے۔پٹیشن میں جموں کشمیر کو ریاست کو دو مرکزکے زیرانتظام ریاست میں تقسیم کرنے کے لئے صدر کے نوٹیفکیشن کو غیر آئینی قرار دینے کا مطالبہ ہے۔اس کے علاوہ پارلیمنٹ سے جموں و کشمیر تنظیم نو بل کو منظور کرنے کے عمل کو بھی آئینی سوالوں کے گھیرے میں لایا گیا ہے۔بتا دیں کہ جموں و کشمیر اور لداخ اب مرکزکے زیرانتظام علاقہ ہے۔ریاست میں کسی طرح کا ہنگامہ نہ ہو اورعوام مظاہرے نہ کر سکیں، اس کے لئے حکومت نے ہزاروں کی تعداد میں اضافی سیکورٹی فورسز کو تعینات کیا تھا۔جموں اور کشمیر میں اس فیصلے کے لئے کئی بڑے قدم اٹھائے گئے تھے۔اس میں نیشنل کانفرنس کے رہنما عمر عبداللہ اور محبوبہ مفتی کو نظربند کیا گیا تھا،اگرچہ وادی میں کوئی بڑے واقعہ کی خبر نہیں آئی ہے، لیکن ریاست کی دونوں بڑی پارٹیاں نیشنل کانفرنس اور پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی نے اس فیصلے کی جم کر مخالفت کی ہے۔