ناگالینڈ تشدد: 14 دیہاتیوں کی ہلاکت کے خلاف کونیاک یونین منائے گا7 روزہ سوگ؛ ریاستی حکومت نے رد کیا ہارن بل فیسٹیول
شیلانگ، 7 دسمبر (آئی این ایس انڈیا) ناگالینڈ میں سیکورٹی فورسز کی کارروائی میں 14 دیہاتیوں کی موت کا معاملہ تھمنے کا نام نہیں لے رہا ہے۔ اب ریاست کے سب سے بڑے قبائلی گروپ کونیاک یونین نے مون ضلع میں ایک روزہ بند کی کال دی ہے۔ اس کے علاوہ گاؤں والوں کی موت پر بدھ سے سات دن تک سوگ بھی منایا جائے گا۔ ساتھ ساتھ کونیاک یونین نے سیکورٹی فورسز کو خبردار کیا ہے کہ کونیاک کے علاقے میں سوگ کے دوران کوئی گشت نہیں کیا جائے گا۔ اس کے بعد بھی اگر پٹرولنگ کی گئی تو کسی بھی قسم کے واقعہ کے ذمہ دار وہ خود ہوں گے۔
کونیا یونین کی طرف سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ آسام رائفلز کو فوری طور پر مون ضلع کی سیکورٹی سے ہٹایا جائے کیونکہ سیکورٹی اہلکار یہاں کے شہریوں کی حفاظت میں ناکام ثابت ہوئے ہیں۔ اس کے علاوہ پورے شمال مشرق سے آرمڈ فورسز (خصوصی اختیارات) ایکٹ کو منسوخ کرنے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔دوسری طرف مرکز نے صدر کو ایک خط لکھ کر معاملے کی جانچ کے لیے خصوصی تحقیقاتی ٹیم (ایس آئی ٹی) کی تشکیل کا مطالبہ کیا ہے۔ اس ایس آئی ٹی میں ناگالینڈ پیپلز آرگنائزیشن کے دو ارکان بھی شامل ہوں گے۔ مرکز نے اس جانچ کو ایک ماہ کے اندر مکمل کرنے کو کہا ہے۔ناگالینڈ میں 14 دیہاتیوں کی موت کے بعد ریاستی حکومت نے ہارن بل فیسٹیول کو منسوخ کر دیا ہے۔ ریاستی حکومت کی طرف سے کہا گیا ہے کہ ہارن بل فیسٹیول کو مرنے والوں کی تعظیم اور ان کے اہل خانہ کے غم میں شامل ہونے کیلئے منسوخ کیا گیا ہے۔ یہ فیسٹول دس دن تک جاری رہتا ہے، جس میں تمام قبائل ایک اسٹیج پر آتے ہیں اور ناگالینڈ کی ثقافت کو ظاہر کرتے ہیں۔