میسور و: وی ایچ پی اور بجرنگ دل نے کی سری رنگا پٹن جامع مسجد سے مدرسہ ہٹانے کی مانگ
میسور و، 21 ؍ مئی (ایس او نیوز) سری رنگاپٹن میں واقع جامع مسجد کو 'انجنیا سوامی' (ہنومان) کا مندر قرار دیتے ہوئے وشوا ہندو پریشد اور بجرنگ دل نے ضلع ڈپٹی کمشنر سے مانگ کی ہے کہ وہاں پر موجود مدرسہ کو خالی کروایا جائے اور انہیں وہاں پر پوجا پاٹ کرنے دیا جائے ۔
بلرام گوڈا کی قیادت میں ہندوتوا وادی کارکنان نے مطالبہ کیا ہے کہ مسجد میں نماز کی ادا کرنے پر پابندی لگائی جائے ۔ مدرسہ کو خالی کروایا جائے ۔ وہاں رہنے والوں کو ہٹایا جائے ۔ اس عمارت کے اندر گیان واپی مسجد معاملہ کی طرح ویڈیو گرافی، تحقیق اور سروے کروایا جائے ۔ ان کا دعویٰ ہے کہ ٹیپو سلطان نے اس احاطہ کے مشرقی دروازے پر انجنیا سوامی مندر کی گربھ گوڑی کا دروازہ بند کردیا تھا اور اس کے اوپر ایک منزل تعمیر کرکے اسے مسجد میں تبدیل کردیا تھا جس کا ذکر میسور گزٹ میں موجود ہے ۔
ان ہندوتوا وادی کارکنان تنبیہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ اگر سرکاری افسران نے ان کی بات پر توجہ نہیں دی تو پھر آگے جو کچھ بھی ہوگا اس کے لئے افسران ہی ذمہ دار ہونگے ۔