ریاستی سرکاری نصاب کی غلطیوں کی تصحیح کےلئے متبادل نصابی کتب تیار کریں گے اور بچوں کو توہم پرستی اور اندھی تقلید سے بچائیں گے : دیونور مہادیو
میسور:25؍مئی (ایس اؤ نیوز)آر ایس ایس کی سرکار اسکولی بچوں کو جو کچھ سکھانا چاہتی ہے وہ سکھائے ۔ لیکن ہم متبادل کے طورپر دستور کی تمہید، منشاء سمیت سب کچھ انہیں سکھانے کا کام کریں گے۔ ریاست کے مشہور و معروف کنڑا ادیب دیونورمہادیو نے ان خیالات کااظہار کیا۔
شہر میں نصابی کتب کے متعلق اخبارنویسوں کی طرف سےپوچھے سوال کا جواب دیتے ہوئے انہوں نےکہاکہ نصابی کتب میں کی گئی ترمیم سے جو غلطیاں ہوئی ہیں اس کی تصحیح ، بچوں کی جمہوری طرز پر اٹھان ، دستوری منشاء کو سمجھانے کےلئے متبادل منصوبہ تشکیل دیا جائے گا۔ بچے سوشیل میڈیا پر واٹس اپ ، فیس بک کو استعمال کررہےہیں ہم انہی ذرائع کو استعمال کرتےہوئے غلطیوں کو سدھارنےکا کام کریں گے ۔ دستور کی تمہید کی گن گائیں گے۔ ماہرین کے ذریعے دروس کا انتظام کریں گے ، مذاکروں کا اہتمام کرتےہوئے بچوں میں سوال کرنے،عقلیت کی بنیادوں کو مضبوط کریں گے۔
مہادیو نےکہاکہ میں سرکارسےکہاہوں کہ نصاب میں میرا کوئی سبق شامل نہ کریں ۔ اگر کتابیں شائع ہوچکی ہیں تو حکومت اساتذہ سے کہے کہ وہ میرا سبق نہ پڑھائے۔ وزیر تعلیم بی سی ناگیش کی طرف سے دئیے گئے ’ دیونور مہادیو کو کوئی بہکا رہاہے‘ والے بیان کا جواب دیتےہوئے دیونورمہادیو نےکہاکہ اگر ایسا ہے تو پھر انہیں (بی سی ناگیش ) کو کوئی بہکا رہاہے؟ ناگپورکے سنگھ پریوار بہکا رہے ہیں ؟ انہی سے سوال کرنے کہا۔
دیونور مہادیو نے دوٹوک اندازمیں کہاکہ ان کے پاس اقتدار ہے ، اندھےہوگئےہیں، اندھا کہیں جا کر ٹکرا سکتاہے، رہنے دیجئے۔ انہیں جو کرنا ہے وہ کریں ۔ لیکن سوشیل میڈیاکے ذرائع کو استعمال کرتےہوئے بچوں کو اندھی تقلید، توہم پرستی بچائیں گے اور ان میں سوال کرنے کا جذبہ پیدا کریں گے۔