بی جے پی کے اندر جوبے اطمینانی ہے اس سے میری جیت آسان ہوگی۔ کینرا پارلیمانی امیدوار اسنوٹیکر کا بیان
سرسی28؍مارچ (ایس او نیوز) کینرا پارلیمانی سیٹ پر جنتا دل ایس اور کانگریس کے مشترکہ امیدوار آنند اسنوٹیکر نے سرسی ماری کمبا مندر میں پوجا پاٹ کے بعد اخباری نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ اس پارلیمانی حلقے میں بی جے پی کارکنان اور لیڈروں کے اندر بے اطمینانی ہے۔وہ موجودہ رکن پارلیمان کی کارکردگی سے خوش نہیں ہیں۔ اس کا راست فائدہ انہیں ملے گااور ان کی جیت کا راستہ آسان ہوجائے گا۔
اسنوٹیکر نے کہا کہ گزشتہ اسمبلی انتخاب کے دوران بی جے پی رکن پارلیمان نے ہی اپنی پارٹی کے امیدوار وشویشور ہیگڈے کاگیری اور وی ایس پاٹل کے خلاف کام کیا تھا۔ اس سے پارٹی کے کارکنا ن کو دکھ ہوا ہے۔ ان سب ناراض بے جے پی کارکنان کی حمایت اس مرتبہ مجھے ضرور ملے گی۔اس کے علاوہ حلقے کے عوام میں تبدیلی چاہتے ہیں۔جنتادل ایس نے مجھے اسی وجہ سے میدان میں اتارا ہے۔ اسی طرح کانگریس کی طرف سے پوری طرح حمایت کی جارہی ہے۔ ضلع انچارج وزیر دیشپانڈے کی قیادت میں ہی انتخاب لڑا جائے گا۔کانگریس اور جنتادل کے نظریات ایک جیسے ہونے کی وجہ سے مشترکہ طورپر انتخابی تشہیرکی مہم چلانے میں کوئی دشواری نہیں ہوگی۔
انہوں نے کہا کہ جنتادل سپریمواور سابق وزیراعظم دیوے گوڈا، وزیراعلیٰ کمارا سوامی، ریاستی وزیر ڈی کے شیو کمار، مدھو بنگارپّا، سابق وزیراعلیٰ سدارامیا وغیرہ ان کی تشہیری مہم میں حصہ لینے کے امکانات ہیں۔
آنند اسنوٹیکر نے کہا کہ ضلع میں نوجوانوں کو روزگار فراہم کرنا، جنگل واسیوں کے مسائل حل کرنا، ماحولیات کے نام روکے گئے ہبلی انکولہ ریلوے منصوبے کو عمل میں لاناوغیرہ ایسے مسائل ہیں جن پر توجہ دینے کی ضرورت ہے۔ اس کے علاوہ کائیگا جوہری توانائی اور سی برڈ جیسے مرکزی حکومت کے دو بڑے منصوبے اس ضلع میں ہونے کے باوجود یہاں کے عوام کو اس سے کوئی فائدہ نہیں پہنچا ہے۔اس لئے اس کے خلاف احتجاج کرنا ہوگا۔عوام کو بنیادی سہولیات فراہم کرنا اور ضلع کے اندر صنعتیں قائم کرنا میر ااہم مقصد ہوگا۔اس کے علاوہ اس علاقے کے کسانوں کے قرضہ جات معاف کرنے کے سلسلے میں بھی میں پوری کوشش کروں گا۔
اسنوٹیکر نے یہ بھی کہا کہ عوام کو سرسی کو الگ ضلع بنانے کی مانگ کی جاتی رہی ہے۔موجودہ ضلع کافی بڑا ہونے کی وجہ سے بہت ساری انتظامی مشکلات درپیش ہوتی ہیں۔ اس کا بہتر حل یہی ہے کہ اس ضلع کو دو اضلاع میں تقسیم کیا جائے اور سرسی کو دوسرے ضلع کی طور پر تشکیل دیا جائے۔اس موقع پر جنتادل ایس کے ضلع صدر بی آر نائک، شیکھر پجاری، گجو نائک اور دیگر افراد موجودتھے۔