پٹنہ، 25 فروری(ایس او نیوز؍آئی این ایس انڈیا) بہار کے مکاما میں ایک شیلٹرہوم سے ہفتہ کو سات نابالغ لڑکیوں کے فرار ہونے کے کچھ گھنٹوں بعد ان میں سے چھ لڑکیاں دربھنگہ ضلع میں مل گئی ہیں،پولیس نے یہ معلومات دی۔دربھنگہ کے سینئر پولس سپرنٹنڈنٹ (ایس ایس پی) بابو رام نے بتایا کہ چھ نابالغ لڑکیاں ہفتے کی شام گنگولی گاؤں میں ملیں،اس گاؤں سکت پور پولیس تھانہ کے تحت آتا ہے۔انہوں نے کہا کہ خفیہ معلومات کی بنیاد پر پٹنہ سے پولیس کی ٹیم یہاں لاپتہ لڑکیوں کی تلاش میں آئی تھی،پوچھ گچھ کے دوران پولیس کو لڑکیوں کے یہاں ہونے کا پتہ چلا تھا،ان میں سے ایک لڑکی گنگولی گاؤں کی رہنے والی ہے۔ایس ایس پی نے بتایا کہ یہ لڑکی پانچ دیگر کے ساتھ گاؤں میں ملی اور یہاں آئی پولیس ٹیم نے انہیں پوچھ گچھ کے لیے حراست میں لے لیا ہے۔
اپوزیشن جماعتوں نے بہار میں این ڈی اے حکومت پر تنقید کرتے ہوئے کہا الزام لگایا کہ یہ پانچوں لڑکیاں سپریم کورٹ کی نگرانی میں سی بی آئی کی طرف سے جنسی ہراساں اسکینڈل کی تحقیقات میں گواہ ہیں۔انہوں نے دعوی کیا کہ ان کا غائب ہونا ایک سازش ہے جسے حکمران پارٹی نے حکمراں کو بچانے کے لیے رچا ہے۔
دارالحکومت پٹنہ سے تقریبا 100 کلومیٹر کے فاصلے پر واقع شیلٹرہوم سے فرار ہوئی لڑکیوں کو تلاش کرنے کے لئے شوان اسکواڈ اور فورنسک ماہرین کی مدد لی جا رہی ہے۔اس درمیان اسمبلی میں حزب اختلاف کے لیڈرتیجسوی یادو نے ٹویٹ کیاکہ وزیر اعلی سمیت پورے نظام کو بچانے کے لئے مظفر پور عصمت دری سانحہ کی پانچ گواہ لڑکیاں مکاما شیلٹر ہوم سے غائب کی گئیں،بھگوان ان یتیم بچیوں کو درندوں سے بچائے۔ وزیر اعلی سمیت پورے نظام کو بچانے کے لئے مظفر پور عصمت دری سانحہ کے 5 گواہ لڑکیاں مکاما شیلٹر ہوم سے غائب کی گئی۔