بہار میں بچوں کی موت کا معاملہ: سپریم کورٹ نے تشویش ظاہر کی، مرکز، بہار اور یو پی حکومت سے سات دنوں میں مانگا جواب
نئی دہلی، 24 جون (ایس او نیوز/آئی این ایس انڈیا) بہار میں چمکی بخار سے بچوں کی موت معاملے پر سپریم کورٹ نے تشویش ظاہر کی ہے۔بچوں کی موت کے معاملے پر دائر درخواست پر سماعت کرتے ہوئے سپریم کورٹ نے مرکزی، بہار اور یوپی حکومت سے سات دنوں میں جواب مانگا ہے۔ کورٹ نے کہا کہ بخار سے جن کی موت ہوئی ہے، وہ سب کے سب بچے ہیں۔سپریم کورٹ نے تشویش ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ ہم نے رپورٹ دیکھی ہے لوگ گاؤں چھوڑ رہے ہیں۔سپریم کورٹ نے جن تین چیزوں پر جواب مانگا ہے، ان میں معقول صحت کی خدمات، غذائیت اور صفائی شامل ہے۔ساتھ ہی عدالت نے کہا کہ یہ بنیادی حقوق کا معاملہ ہے۔حکومتوں نے اس سے نمٹنے کے لئے کیا اقدامات کئے ہیں؟ بتا دیں ایکیوٹ انسیفلاٹس سنڈروم سے ہو رہی بچوں کی موت معاملے کو لے کر سپریم کورٹ میں پٹیشن داخل کی گئی تھی۔مفاد عامہ کی عرضی میں ریاست اور مرکزی حکومت کو علاج کے پختہ انتظامات کرنے کی ہدایت دیئے جانے کی مانگ کی گئی تھی۔داخل مفاد عامہ کی عرضی میں کہا گیا ہے کہ بہار حکومت بیماری کو پھیلنے سے روکنے میں ناکام رہی ہے لہٰذا کورٹ اور مرکزی حکومت معاملے میں دخل دے۔ساتھ ہی بہار حکومت اور مرکزی حکومت کو ہدایت دی جائے کہ وہ متاثرین کے علاج کے لئے بہار میں تقریباً500 آئی سی یو اور موبائل آئی سی یو کا بندوبست کرے۔