مظفرنگر فسادات: گواہ مکرے تو عدالت نے 12 ملزمان کو بری کیا
مظفرنگر،30/ مئی (ایس او نیوز/آئی این ایس انڈیا) اتر پردیش کے مظفرنگر ضلع میں 2013 میں ہوئے فسادات کے معاملے میں ایک مقامی عدالت نے ثبوتوں کی عدم موجودگی میں 12 ملزمان کو بری کر دیا ہے۔تمام ملزمان پر تعزیرات ہند کی دفعہ 395 (ڈکیتی) اور 436 (آتش زنی) کے معاملے درج تھے۔مظفرنگر کے ایڈیشنل سیشن جج سنجیو کمار تیواری نے منگل کو فسادات کے معاملے کی سماعت کرتے ہوئے تعزیرات ہند کی دفعہ 395 (ڈکیتی) اور 436 (آتش زنی) کے الزامات سے بری کر دیا۔استغاثہ کے مطابق ایس آئی ٹی نے اس معاملے میں 13 لوگوں کے خلاف چارج شیٹ دائر کیا تھا۔کیس کے زیر التواء رہنے کے دوران ایک ملزم کی موت ہو گئی تھی۔عدالت میں سماعت کے دوران، شکایت کنندہ محمد سلیمان سمیت تین گواہ مکر گئے اور انہوں نے استغاثہ کا ساتھ نہیں دیا۔اس معاملے میں راحت حاصل کرنے والے ملزمان پر الزام تھا کہ 7 ستمبر 2013 کو مظفرنگر ضلع کے لساڈھ گاؤں میں فسادات کے دوران ہجوم نے کئی گھروں میں آگ لگا دی تھی اور وہاں لوٹ مار کے واقعات کو انجام دیا تھا۔