مہاتیر محمدنے کہا؛ مسلمانوں کا فرانس پر غصہ ’برحق‘ ٹویٹر نے ٹویٹ ہٹا دیا، سوشل میڈیا پر بحث تیز
پیرس 31 اکتوبر(ایس او نیوز/ایجنسی) ملیشیا کے سابق وزیراعظم ڈاکٹر مہاتیر محمد نے فرانس کے حالیہ واقعات پر ٹویٹ کرتے ہوئے کہا ہے کہ مسلمانوں کا فرانس پر غصہ برحق ہے ڈاکٹر مہاتیر محمد نے فرانسیسی صدر کے بیانات پر تبصرہ کرتے ہوئے ماضی میں فرانسیسیوں کے ہاتھوں ہونے والے قتل عام کا بدلہ لینے کی حمایت بھی کی۔
فرانس اور مسلم دنیا کے درمیان جاری تنازع نے مہاتیر محمد کے فرانس کے خلاف ٹویٹ سے نہ صرف فرانس کو غصہ آگیا بلکہ ٹویٹر نے اُس ٹویٹ کو ہی حذف کر دیا۔
ذرائع سے ملی اطلاع کے مطابق مہاتیر محمد نے ۱۳؍سے زیادہ ٹویٹ کئے جس پر سوشل میڈیا میں ہلچل مچ گئی ہے۔ ٹویٹر نےاس ٹویٹ کو ہٹانے کی وجہ یہ بتائی ہے کہ اس میں ’تشدد کو ہوا دی گئی‘ جس سے ٹویٹر کے قوانین کی خلاف ورزی ہوئی ہے۔
تاہم مہاتیر محمد کا صرف ایک ٹویٹ ہٹایاگیااور دیگر ٹویٹ رہنے دئیے گئے ہیں۔ 95 سالہ مہاتیر محمد نے اس تھریڈ کا آغاز یہ کہہ کر کیا کہ وہ بطور مسلمان فرانسیسی استاد کے قتل کی مذمت کرتے ہیں لیکن ساتھ ہی انھوں نے یہ بھی کہا کہ اظہارِ رائے کی آزادی کو بنیاد بنا کر کسی کی توہین کرنے کی اجازت نہیں ہونی چاہئے۔
مہاتیر نے لکھا کہ اکثر مسلمانوں نے اپنے ساتھ ہونے والی ناانصافیوں کے بدلے’ ’خون کے بدلے خون کے قانون پر عمل نہیں کیا‘‘ انہوں نے کہا کہ’ ’فرانس کو اپنے لوگوں کو سکھانا چاہئے کہ دوسروں کے جذبات کا کیسے احترام کیا جاتا ہے۔‘‘ٹویٹر نے مہاتیر محمد کی اس ٹویٹ سے قبل شائع ہونے والے ٹویٹ کو اپنی پالیسیوں کی خلاف ورزی پر حذف کردیا ہے مہاتیر محمد نے فرانسیسی صدر ایمانویل میکرون کو بھی تنقید کا نشانہ بنایا اور کہاکہ ان کی جانب سے مسلمانوں اور اسلام پر کی جانے والی تنقید ان کے `فرسودہ خیالات کی عکاسی کرتی ہے۔مہاتیر محمد نےاپنے ملک کی مثال دی جہاں مسلمانوں کی اکثریت ہے لیکن ’یہاں امن اور استحکام کی وجہ یہ ہے کہ مختلف مذاہب اور نسلیں ایک دوسرے کے جذبات کا خیال رکھتی ہیں۔‘
اس ٹویٹ کو آزادیٔ اظہار کے’علمبردار‘ فرانس نے بالکل برادشت نہیں کیا اور ‘فرانس کے وزیرِ مملکت برائے مواصلات نے ایک ٹویٹ میں کہا کہ انھوں نے فرانس میں ٹویٹر کے ایم ڈی سے درخواست کی ہے کہ وہ مہاتیر محمد کا اکاؤنٹ فوری طور پر معطل کریں اور اگر ایسا نہ کیا گیا تو ٹویٹربھی قتلِ عام کی اس درخواست میں برابر شریک ہو گا۔‘ ٹویٹر پرجہاں اکثر لوگوں نے مہاتیر محمد کو تنقید کا نشانہ بنایا وہیں بڑے پیمانے پر انہیں حمایت بھی حاصل ہوئی