خود کا حلق سوکھ رہا ہے، مگر دوسروں کو پانی فراہم کرنے میں مصروف ہیں بھٹکل مسلم یوتھ فیڈریشن کے نوجوان؛ ایسے تمام نوجوانوں کو سلام !!
بھٹکل یکم جون (ایس او نیوز) ایک طرف شدت کی گرمی اور دوسری طرف رمضان کا مبارک مہینہ ۔ حلق سوکھ رہا ہے، دوپہر ہونے تک ہاتھ پیر ڈھیلے پڑجاتے ہیں، لیکن ان نوجوانوں کی طرف دیکھئے، جو صبح سے لے کر شام تک مسلسل شہر کے مختلف علاقوں میں پہنچ کر گھر گھر پانی سپلائی کرنے میں لگے ہوئے ہیں۔ انہیں نہ تھکن کا احساس ہے اور نہ ہی اس بات کی پریشانی کہ وہ صبح سے لے کر شام تک اپنے سوکھے ہوئے حلق میں ایک بوند پانی نہیں ڈال سکتے، لیکن دوسروں کو پانی فراہم کرنے میں لگے ہوئے ہیں۔
جی ہاں! یہ بھٹکل مسلم یوتھ فیڈریشن کے اُن نوجوانوں کا حال ہے جو عوام کی خدمت سے سرشار گھر گھر پانی پہنچانے میں مصروف ہیں۔ حقیقت یہ ہے کہ بھٹکل کے اکثر مسلم نوجوان جب کسی کام کا بیڑا لے کر میدان میں اُترتے ہیں تو وہ یہ نہیں دیکھتے کہ صبح سے لے کر شام تک خود بھوکے اور پیاسے رہ کر دوسروں کو پانی سپلائی کررہے ہیں، ایسے میں ان کی خود کی حالت کیا ہوگی، اُن کے دماغ میں بس ایک دُھن سوار ہے کہ رمضان کے مقدس اور بابرکت مہینہ میں لوگوں کی خدمت کرتے ہوئے اُن کی پریشانیوں کو دور کرنے کی کوشش کرنا ہے اور ضرورت مندوں تک اللہ کی عظیم نعمت کو پہنچانا ہے۔
ان نوجوانوں کے لئے یہ بات کوئی معنی نہیں رکھتی کہ سامنے والا کس فرقہ، کس مذہب اور کس ذات سے تعلق رکھتا ہے، وہ تو بس یہی جانتے ہیں تمام انسان اللہ کا کنبہ ہے اور انسانیت کی خدمت سے بڑھ کر کوئی اور خدمت ہوہی نہیں سکتی۔اور پانی ایسی چیز ہے جو انسانی زندگی ہی نہیں بلکہ کائنات کے وجود و بقا کے لئے خالقِ کائنات کی پیدا کردہ نعمتوں میں سے عظیم نعمت ہے۔ اللہ تعالی نے پانی پلانے کو بڑے اجر وثواب کاکام قرار دیا ہے۔زمانہ جاہلیت میں بھی پانی پلانے کو نیک اور اچھا کام تصور کیا جاتا تھا اور آج بھی پانی پلانے والوں کو عزت کی نگاہوں سے دیکھا جاتا ہے۔
اس وقت موسم گرما پورے شباب پر ہے ،دھوپ کی شدت بڑھتے جارہی ہے اور شہر کے تقریبا تمام علاقے اور آس پاس کے دیہات پانی کی شدید قلت سے دوچار ہیں، ندی، نالے، تالاب خشک پڑے ہیں، کنویں سوکھ چکے ہیں سطح آب میں غیر معمو لی کمی پائی جارہی ہے ،لوگوں کو پینے کا پانی میسر نہیں، عام استعما ل کے لئے بھی دشواریاں ہیں دھوپ کے اس سخت زمانہ میں اپنی بساط کے مطابق پیاسوں کو پلانے کے اہتمام کی فکر کرنی چاہیے ،اگر ہم بذات خود ا س کا انتظام کرسکتے ہیں تو بہتر ہے ورنہ جو لوگ پانی سپلائی کرنے کا نظم کرتے ہیں ان کا تعاون کرنا چاہیے کیوں کہ یہ بھی ایک عظیم سنت اور بڑے اجر و ثواب کا باعث عمل ہے ۔۔
اس بار نہ صرف بھٹکل بلکہ شمالی اور ساحلی کرناٹک میں بھی پانی کی شدید قلت پائی جارہی ہے، گرمی کی شدت سے لوگوں کا حال بے حال ہے،تقریبا تمام علاقوں میں پانی کے لئے لوگ ترس رہے ہیں۔ گھروں کے ساتھ ساتھ مسجدوں میں بھی پانی نہیں ہے اور اکثر مسجدوں میں گھروں سے ہی وضو کرکے آنے کے بورڈ لگے ہوئے ہیں۔
ایسے حالات میں بھٹکل مسلم یوتھ فیڈریشن بغیر کسی سرکاری امداد کے اپنے ممبراسپورٹس سینٹروں کے نوجوانوں کی مدد سے تقریبا پورے شہر میں پانی سپلائی کرنے میں لگا ہوا ہے۔ فیڈریشن کے صدر جناب امتیاز اُدیاور نے بتایا کہ ابتداء میں رمضان سے قبل صرف 35 ہزار لیٹر پانی کے ساتھ نستار اور منڈلی سمیت اُس طرف کے لوگوں کو ہی پانی سپلائی کیا جارہا تھا مگر جیسے جیسے دن گذرتے گئے، شہر کے مختلف علاقوں سے کالس آنے لگے کہ اُن کے علاقوں کے کنویں بھی سوکھ گئے ہیں اور پانی کو لے کر وہ پریشان ہیں۔ نہ صرف مسلم بلکہ غیر مسلم لوگوں نے بھی رابطہ کرتے ہوئے اپنے اپنے علاقوں میں پانی سپلائی کرنے کی درخواست کی، جس کے بعد رمضان کی آمد تک تقریبا پورے شہر میں فیڈریشن کی طرف سے پانی سپلائی کیا جارہا ہے۔ امتیاز اُدیاور نے بتایا کہ روزانہ دو لاکھ لیٹر سے بھی زائد مقدار میں پانی سپلائی کیا جارہاہے، پہلے صرف ایک سواری پر ٹینک کی مدد سے پانی سپلائی کیا جارہا تھا، مگر رمضان کے آخری عشرہ تک اب روزانہ بارہ گاڑیوں پر ٹینکوں کے ذریعے شہر کے مختلف علاقوں میں پانی سپلائی کا کام جاری ہے۔
فیڈریشن کے جنرل سکریٹری نصیف خلیفہ نے بتایا کہ نستار، منڈلی، غوثیہ اسٹریٹ، جامعہ اسٹریٹ، خلیفہ اسٹریٹ، چوتنی، منکولی، مُٹھلی، کونکن کیری، گلمی اور وینکٹاپور سمیت ان علاقوں سے متصل تمام علاقوں کے گھروں میں پانی سپلائی کیا جارہا ہے۔ صبح قریب چھ بجے فیڈریشن کے نوجوان گاڑیاں لے کر روانہ ہوتے ہیں اور رات بارہ بجے کبھی ایک بجے تک پانی سپلائی کرتے ہیں۔ نصیف کے مطابق بعض جگہوں پر بعض ادارے بھی اپنے اپنے مخصوص علاقوں میں پانی سپلائی کررہے ہیں جس میں فاروقی اسٹریٹ اور اُس کے آس پاس کے علاقوں میں لائن اسپورٹس سینٹر، مشما اسٹریٹ اور قاضیا اسٹریٹ میں سن شائین اسپورٹس سینٹر، سلطان اسٹریٹ میں سلطان ویلفئیر اسوسی ایشن، جامعہ آباد، جالی روڈ اور نور مسجد تک کے تمام علاقوں میں ینگ اسٹار اسوسی ایشن، ہیبلے کے کوکنیر، مدینہ کالونی اور حنیف آباد میں مدینہ ویلیفر اسوسی ایشن، ماسٹر کالونی اور جامعہ آباد کی آشریہ کالونی میں حنیف آباد ویلفئیر اسوسی ایشن کی طرف سے پانی سپلائی کیا جارہا ہے۔ خیال رہے کہ یہ سبھی اسپورٹس سینٹر بھٹکل مسلم یوتھ فیڈریشن کے ہی ممبرس ہیں۔ بتایا گیا ہے کہ اس کے علاوہ بدریہ کالونی میں البدر اسوسی ایشن کی طرف سے، تینگنگونڈی میں بھی اُسی علاقہ کی اسوسی ایشن کی طرف سے روزانہ مفت پانی سپلائی کا کام جاری ہے۔ دیگر بعض علاقوں میں مولانا عبدالباری میموریل اسوسی ایشن اور اسی طرح کے دیگر اداروں کی طرف سے بھی پانی سپلائی کا کام جاری ہے۔ بھٹکل کے بعض سرمایہ دار بھی اپنی طرف سے کچھ علاقوں میں ٹینکوں کے ذریعے پانی سپلائی کررہے ہیں جس میں ایک فواز سُکری کا نام معلوم ہوا ہے۔پانی سپلائی کرنے کے تعلق سے نصیف خلیفہ نے ویسے تو تمام اسپورٹس سینٹروں کے نوجوانوں کے تعاون کا تذکرہ کیا بالخصوص انہوں نے کوسموس، لبیک اور مون اسٹار اسپورٹس سینٹروں کا ذکر کیا، جن کے نوجوان پورا پورا دن پانی سپلائی کرنے میں بھرپور تعاون فراہم کررہے ہیں۔
امتیاز اُدیاور نے بتایا کہ جن جن علاقوں سے لوگوں نے کال کرکے پانی کی درخواست کی ہے، اُن سبھی علاقوں میں بھی پانی سپلائی کیا جارہا ہے، اس کے بائوجود اگر کسی علاقہ میں پانی کی قلت پائی جاتی ہو تو فیڈریشن کے نوجوان اُن علاقوں میں بھی پانی سپلائی کرنے کے لئے تیار ہیں۔ اس تعلق سے اُنہیں موبائل نمبر 9620310550 پر رابطہ کرسکتے ہیں۔
خیال رہے کہ اللہ تعالی نے پانی پلانے کو بڑے اجر وثواب کاکام قرار دیا ہے، ایسے میں رمضان کے مقدس اور بابرکت مہینہ میں اس طرح کی خدمت کرنا کتنا عظیم اور اجر کا باعث ہوگا اس کا اجر اللہ رب العزت ہی دے سکتا ہے۔ ساحل آن لائن فیڈریشن سمیت اُن تمام اسوسی ایشن اور اسپورٹس سینٹروں کے نوجوانوں کو سلام کرتا ہے جو روزہ کی حالت میں شدت کی گرمی میں بھی پسینے سے شرابور ہوکر گھر گھر پانی سپلائی کرنے میں لگے ہوئے ہیں، ساتھ ساتھ اُن لوگوں کے لئے بھی دُعاگو ہے جنہوں نے اس کام کے لئے سرمایہ فراہم کیا اور فیڈریشن کو مکمل تعاون فراہم کررہے ہیں۔ اللہ تعالیٰ تمام لوگوں کی خدمات کو قبول فرمائے۔