کیرالہ میں ووٹنگ کے بعد تشدد کے دوران مسلم لیگ کارکن کی موت
تروننت پورم،8؍ اپریل (ایس او نیوز؍ایجنسی) کیرالہ میں اسمبلی انتخابات کی ووٹنگ ختم ہونے کے بعد گذشتہ روز سیاسی مخالفین نے مبینہ طورپرانڈین یونین مسلم لیگ (آئی یو ایم ایل ) کے ایک کارکن کو مبینہ طور پر قتل کردیا ۔ ریاست میں ووٹنگ عام طور پر پر امن رہی لیکن رات کے وقت تشدد کے تین واقعات ریکارڈ کیے گئے۔ تشدد میں ہلاک ہونے والے آئی یو ایم ایل کارکن کی شناخت 21 سالہ منصور کے نام سے ہوئی ہے، اس پر منگل کی شب سی پی ایم کے حامیوں نے مبینہ طور پر حملہ کیا تھا۔
کیرالہ میں 74 فیصد ووٹنگ ریکارڈ کی گئی جو 2016 کے اسمبلی انتخابات کے مقابلے میں تین فیصد کم ہے۔ 2016 کے اسمبلی انتخابات میں 77فیصد ووٹنگ ہوئی تھی۔ذرائع کے مطابق فرضی ووٹنگ کے الزامات کے بعد منگل کی رات 8 بجے جھڑپیں شروع ہوئی تھی۔ منصور کے بھائی محسن شدید زخمی ہونے کی وجہ سے اسپتال میں داخل ہیں۔ شمالی کیرالہ کے اس واقعہ میں ملوث ہونے کے الزام میں سی پی ایم کے ایک مشتبہ کارکن کو حراست میں لیا گیا ہے۔
اہم بات یہ ہے کہ آئی یو ایم ایل کیرالہ میں کانگریس کے زیرقیادت یونائیٹڈ ڈیموکریٹک فرنٹ (یو ڈی ایف ) کا ایک طویل المیعاد حلیف ہے۔ آئی یو ایم کے کارکنوں کا الزام ہے کہ حملہ آوروں نے تیز دھار ہتھیاروں سے حملہ کرنے کے علاوہ ان پر بم بھی پھینکا۔