اُڈپی کالج میں حجاب والی طالبات کو داخلہ سے انکار پر چوطرفہ مذمت؛ پرنسپل کو معطل کرنے کا مطالبہ
منگلورو:4؍ جنوری (ایس اؤ نیوز)اُڈپی کی سرکاری پی یوکالج میں زیر تعلیم مسلم طالبات کو حجاب کے ساتھ کالج میں داخلے پرپابندی عائد کئے کالج پر پرنسپال کے رویے کو لےکر ہر طرف سے مذمت کی جارہی ہے۔
دی مسلم سینٹرل کمیٹی کے صدر الحاج کے ایس مسعود نے معاملےکی مذمت کرتےہوئےکہا کہ اُڈپی کی سرکاری پی یوکالج کے پرنسپال رودرے گوڈا نے حجاب کا تنازعہ پید اکرکے دستور کی دفعہ 9اور20کی خلاف ورزی کی ہے اور مذہبی آزادی کے حق کو دھکا لگایاہے۔ لہٰذا انہیں فوری طورپر معطل کیا جانا چاہئیے۔
دکشن کنڑا مسلم وکوٹا کے صدر کے اشرف اور دکشن کنڑا ضلع مسلم مرچنٹ اسوسی ایشن کے صدر علی حسن نے علاحدہ پریس ریلیز میں بتایا کہ مسلمان عورتیں دین اسلام کے مطابق اپنا سر حجاب کے ذریعے چھپاتی ہیں اور سر کو کھلا چھوڑ کر عوام کے سامنے نہیں اتی، یہ کوئی بات نہیں ہے۔ یہ روایت مسلمانوں میں قدیم زمانے سے چلی آرہی ہے۔ مذہبی روایات اور رسموں پر عمل کرنا دستور ی حق ہے، اس پر کسی کو روکنےکا حق نہیں ہے۔ لیکن سنگھ پریوار سماج میں تنازعات کو پیدا کرنےکے لئے ایسے معاملات میں پیچیدگی پیدا کرتارہتاہے۔ اُڈپی سرکاری پی یوکالج کے پرنسپال حجاب پہننے والی مسلم طالبات کو کلاس میں داخلے سے انکار کرنا ناقابل برداشت ہے۔ مسلم وکوٹا اور مسلم مرچنٹ اسوسی ایشن نے مطالبہ کیا ہے کہ محکمہ تعلیمات عامہ خاطیوں کو معطل کرے اور ان کے خلاف سخت کارروائی کرے اور طلبا کو کلاسوں میں حاضری کا موقع دے۔