مرڈیشور میں سیاحوں کی آمد ورفت میں اضافہ :افسران کی غفلت سے مین روڈ کا تعمیری کام برسوں سے تعطل کا شکار
بھٹکل:10؍جنوری (ایس اؤ نیوز)مرڈیشور ایک سیاحتی مرکز کے طور پر بہت مشہور ہے ،ملک و بیرونی ملک اور ریاستوں کے سیاح جب مرڈیشور کے مین روڈ سے گزرتے ہیں تو خستہ سڑک کی بدولت سر شرم سے جھک جاتاہے۔ مرڈیشورکے عوام اس حالت کے لئ ے افسران کی لاپرواہی کو ذمہ دار مانتے ہیں اور کہتے ہیں کہ مشہور سیاحتی مقام کی اہم سڑکیں گڑھوں اورکھڈوں سے بھرے ہوئے ہیں۔
کووڈ-19سے پہلے ہی مین روڈ کی توسیع و ترقی کاکام شروع ہوا تھا جو ابھی تک مکمل نہیں ہوپایا ہے۔ اور جہاں تہاں کھودے گئے گڑھے جوں کے توں باقی ہیں، عوام سوال کرتے ہیں کہ سیاح جب ایک بہتر خیال لے کر مرڈیشور پہنچتے ہیں تو کیا وہ اس سڑک پر سے گزرنے کے بعد ان کایہ حسن ِ ظن برقرار رہے گا ؟
ضلع کی ترقی میں معاون بننے والے مرڈیشور میں بنیادی سہولیات کا مطالبہ کافی قدیم ہے، شہر کا مین روڈ ہر سال موسم باراں میں تالاب میں تبدیل ہوجاتا ہے، ایک جگہ سے دوسری جگہ کا رابطہ ہی منقطع ہوجاتاہے، انہی وجوہات کی بنا پر سابق رکن اسمبلی منکال وئیدیا نے سڑک کی توسیع و ترقی کے لئے رقم منظور کروائی تھی اور کام بھی شروع کروایا تھا مگر کام سست روی کا شکار ہونے سے سیاحتی مقام بدنام ہورہاہے۔ اترکنڑا سیاحتی ضلع کے طورپر معروف ہے۔ ضلع میں سب سے زیادہ سیاح کاروار، گوکرن ، کمٹہ ، اور مرڈیشور آتے ہیں جس میں بیرونی ممالک کی بھی معتد بہ تعداد شامل ہے، یہی وہ حالات ہیں جو سیاحت کی ترقی کے لئے معاون وممد ہوتےہیں۔
مرڈیشور کے لوگ کہتے ہیں کہ سیاحت کے لئے مکمل ماحول عطا کرنے والے مرڈیشور کا مین روڈ ہی خستہ حال ہے تو دیگر راستوں کی کیا دُرگت ہوگی۔ ایک مرتبہ سیاح جب کسی سیاحتی مقام کا نظارہ کرتےہیں تو ان میں دلچسپی پیدا ہونی چاہئے کہ وہ وہاان بار بار آئیں۔ مگر یہاں بنیادی سہولیات کی کمی سے سیاحوں کے جذبات مجروح ہورہے ہیں۔
حالیہ برسوں کا جائزہ لیں توپتہ چلتاہے کہ مرڈیشورکی سیاحت کرنےو الے بیرونی سیاحوں کی تعداد میں کافی اضافہ ہواہے۔ اس کے علاوہ ریاستی ، قومی ، بین الاقوامی سمینار ، پارٹیوں کے اجلاس وغیرہ کا انعقاد بھی مرڈیشور میں ہوتارہتاہے، عام لوگوں کے ساتھ وزراء بھی یہاں تشریف لاتے رہتےہیں ، ان سب کے سامنے مین روڈ اپنے خستگی کی کہانی سناتے رہتاہے۔ جب سے مین روڈ کا کام شروع ہوا ہے تبھی سے یہ کام بہت سست روی کا شکار ہے ، اس کے لئے کئی وجوہات بیان کئے جاسکتےہیں، لیکن جہاں جہاں سڑک کی توسیع ممکن ہے وہاں بھی کام نہ ہونےپر عوام افسران کی غفلت کو ذمہ دار مانتے ہیں۔
پارکنگ لازمی :مرڈیشور کو صرف سیاح نہیں بلکہ ان کے ساتھ سیکڑوں سواریاں بھی آتی ہیں، ہفتہ کے آخری دو دن اور تعطیلات میں ان کی تعداد کچھ زیادہ ہی ہوجاتی ہے۔ سڑک پہلے سے تنگ ہے، اسی میں پارکنگ کی سہولت دی جائے تو سواریوں کا آناجانا اور بھی دشوار ہو جاتا ہے۔ اس کی اہم وجہ یہی ہےکہ کہیں بھی پارکنگ کا انتظام نہیں ہے تو مسافر اپنی سواریاں راستے کے ایک کنارے اپنی سواریاں پارک کرتے ہیں اور اسی بات کو لے کر کئی مرتبہ نوک جھونک بھی دیکھی گئی ہے۔ مقامی انتظامیہ کو چاہئے کہ وہ حالات کو دیکھتے ہوئے پارکنگ کا مناسب انتظام کریں ۔ عوام پیسہ دے کر پارکنگ کے لئے تیار ہیں، مقامی انتظامیہ کم سے کم کوئی جگہ مختص کرے تو کافی ہے۔