بھٹکل:23؍جولائی (ایس اؤ نیوز)منگل کی صبح طئے ہوئی ماولی -1گرام پنچایت کی گرام سبھا میں افسران کی غیر حاضری پر پنچایت ممبران سخت اعتراض جتائے جانے پر میٹنگ ڈھائی گھنٹے دیرسے شروع ہونے کا واقعہ پیش آیا ہے۔
منگلا ایشور نائک کی صدارت میں میٹنگ کی شروعات کرنے پنچایت ترقی جات افسر نٹراج آگے بڑھتے ہی پنچایت ممبر ان کرشنا نائک اور گنپتی نائک نے پی ڈبلیو ڈی سمیت کئی محکمہ جات کے افسران کی غیر حاضری پر برہم ہوئے اور پوچھا کہ عوام کے سوالات کا جواب کون دےگا؟آج کی میٹنگ میں پی ڈبلیو ڈی کے افسران کی حاضری ضروری ہے، دیگر محکمہ جات کے مسائل کو حل کرناکیا آپ کے لئے ممکن ہے ؟ کہتےہوئے ان کے آنے تک میٹنگ شروع نہ کرنےپر بضد رہے۔ اس کے بعد موبائیل کے ذریعے پی ڈبلیو ڈی انجنئیر سے رابطہ کرتے ہوئے نوڈل آفیسر فیاض احمد نے انہیں میٹنگ میں شریک ہونےکو کہا۔ پی ڈبلیو ڈی انجنئیر سُجئے آنے تک دوپہر کے 30-01بج گئے تھے۔
میٹنگ شروع ہوئی تو پنچایت ممبر کرشنا نائک نے کاری نالے کی بابت کہاکہ نالا کی وسعت کم ہوئی ہے، جس کےنتیجےمیں پانی کا بہاؤ آسانی نہیں ہوپارہاہے۔ سیاحتی مرکز مرڈیشور برباد ہورہاہے۔ پہلی ترجیح کی بنیاد پر کاری نالے کامسئلہ حل کریں ، مرڈیشور اسکول کے بازو اندرونی نالیوں کا کام ادھورہ ہے، عوام اور سیاحوں کو امراض کا خوف ستائے جارہاہے،ضلع پنچایت کے افسر کے کہنےپر بھی ابھی تک کارروائی نہیں ہونے کو لےکر اپنی بے اطمینانی اور برہمی کا اظہارکیا۔ اس سلسلےمیں کارروائی کئے جانے کا انجنئیر سنجئےنے تیقن دیا۔ زرعی محکمہ میں تارپول کی تقسیم، ماہی گیروں کے مسائل ، ٹینڈر، پینےکےپانی کی سپلائی ، کچرا نکاسی ، ہسکام کے بجلی میٹر کی پیچیدگی سمیت کئی مسائل میٹنگ میں پیش ہوئے۔
سوروں کو نکال باہرکرنےعوام کا مطالبہ : مرڈیشور میں جہاں دیکھووہاں سوروں کی بھرمار ہے، جس کی وجہ سے عوام کا چلنا پھرنا دشوار ہوگیاہے، مرڈیشور سے ان سوروں کو نکال باہرکرنےکارروائی کئے جانےکا عوام نے پنچایت افسر سےمطالبہ کیا۔ بازار میں گھومنےوالےسور کھیتوں میں گھس آتے ہیں ، جس سےکسانوں کو بھی نقصان ہونے کا تذکرہ میمورنڈم میں کیا گیا ہے۔ اس موقع پر ایشور دوڈمنے موجود تھے۔