ممبئی کرناٹکا کا نیا نام اب کِتور کرناٹکا؛حلقہ میں اُترکنڑا بھی شامل؛ عنقریب جاری کیا جائے گا نوٹی فیکیشن

Source: S.O. News Service | By I.G. Bhatkali | Published on 9th November 2021, 11:17 AM | ریاستی خبریں |

بنگلور 9 نومبر (ایس او نیوز)  ریاستی حکومت نے شمالی کرناٹک میں آنے والے ممبئی  ۔کرناٹکا   حلقہ  کو کتور۔ کر نا ٹکا قرار دینے کا فیصلہ  کیا ہے جس میں ضلع  اُترکنڑا سمیت سات اضلاع آتے ہیں ۔ پیر کے روز وزیراعلی بسواراج بومئی کی صدارت میں ہوۓ کا بینہ اجلاس میں اس بات کا فیصلہ لیا گیا  ہے۔

کابینہ اجلاس کے بعد اخبارنویسوں سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر قانون و پارلیمانی امور جے سی مادھوسوامی نے بتایا کہ ہم اپنے علاقہ کو آئندہ  ممبئی۔کرناٹکا نہیں کہیں گے،  بلکہ آئندہ یہ علاقہ کتور۔کرناٹکا کہلایا جائے گا جس کے لئےعنقریب نوٹی فیکشن جاری کی جائے گی۔ واضح رہے کہ  کتور۔کرناٹک حلقہ میں 7 اضلاع اتر کنڑا ، بیلگاوی ، و جے پوره، گدگ، دھارواڑ ، باگل کوٹ اور  ہاویری اضلاع  آتے ہیں۔

  اس سے قبل وزیراعلیٰ بومائی نے کنڑا راجیہ اُتسوا کے موقع پر ہی اعلان کیا تھا کہ  اگلے  کابینہ اجلاس میں ممبئی۔کرناٹکا حلقہ کا نام تبدیل کرکے اُسے کتور۔کرناٹکا حلقہ میں تبدیل کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا تھا کہ  جب سرحدی تنازعات سامنے آتے ہیں  تو  پرانے ناموں  کو جاری رکھنے کا کوئی مطلب نہیں  ہے۔ انہوں نے کلیان کرناٹکا حلقہ کی ترقی کے لئے  آنے والے بجٹ میں تین ہزار کروڑ روپئے  جاری کرنے کا بھی اعلان کیا تھا۔بتاتے چلیں کہ اس سے پہلے  حیدرآباد۔کرناٹکا    کا نام بھی تبدیل کیا جاچکا ہے  جس کا نیا  نام اب کلیان کرناٹکا  ہے۔

کابینہ اجلاس میں مزید کیا کیا فیصلے لئے گئے :   کابینہ اجلاس کے بعد اس کی تفصیلات دیتے ہوئے وزیر قانون و پارلیمانی امور جے سی مادھوسوامی نے بتایا کہ ریاستی کا بینہ نے کرناٹک میں نئی ریت پالیسی نافذ کرنے کا فیصلہ لیا جس کے مطابق اب گرام پنچایت سطح پر ندی کی ریت فی ٹن 700 روپے میں فروخت کی جائے گی اس کیلئے حکومت کی طرف سے اجازت عام ہوگی ۔ ریت سے جو بھی آمدنی ہوگی اس کا 25 فیصد حصہ گرام پنچایت کو دیا جاۓ گا۔

انہوں نے بتایا کہ ریت کی  نکاسی کیلئے مشینوں کے استعمال کو ممنوع قرار دیا گیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ریاست میں کان کنی  کی سرگرمیوں کی بحالی کیلئے اجازت پر بھی کا بینہ اجلاس میں تفصیل سے بحث کی گئی  اور آنے والی میٹنگوں میں اس پر فیصلہ لینا طے  پایا۔

انہوں نے کہا کہ ریاستی حکومت نے بنکروں کیلئے نئے پیکیج کے اعلان پر اتفاق کیا ہے ۔ اس پیکیج کیلئے 376 کروڑ روپے کی رقم مخصوص کی گئی ہے ۔ ٹینڈرنگ کے نظام میں شفافیت لانے کیلئے کابینہ نے طے کیا ہے کہ ٹینڈر 50لاکھ روپے کی لاگت سے زیادہ کا ہوگا۔

کابینہ نے کنڈی ڈیم کی تیاری کیلئے 500 کروڑ روپے کی رقم منظور کی ہے ۔  دکشن کنڑا میں یہ ڈیم یم تعمیر کیا جاۓ گا۔ سر گپا  ویداوتی برڈج کی تعمیر کو بھی منظوری دے دی گئی ہے جس پر 30 کروڑ روپے کا خرچ آئے گا۔ کرنا ٹکا  روڈ ڈیولپمنٹ اتھارٹی کو کابینہ نے 825 کروڑ روپیوں کی رقم جاری کرنے کیلئے بھی منظوری دی ہے کا بینہ نے سواتندا آشرم کیلئے اگرا میں زمین منظور کی ہے۔

ملٹی اسٹوریڈ ہاؤزنگ اسکیم کے تحت مکانات کی تعمیر کیلئے کابینہ نے راجیو گاندھی ہاؤزنگ کارپوریشن کیلئے 69 کروڑ روپے کی رقم منظور کی ہے ۔ رواں سال 80 لاکھ مکانات کی تعمیر کیلئے حکومت نے نشانہ طے کیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ حکومت نے چکبالا پور اور کولار کیلئے الگ الگ ملک یونین کے قیام کو منظوری دے دی ہے ۔ بیلگاوی میں لیجس لیچر  اجلاس طلب کر نے کے بارے میں ایک سوال پر مادھوسوامی نے کہا کہ کا بینہ میں اس مسئلہ پر بحث ہوئی لیکن فیصلہ نہیں لیا گیا۔ اگلے اجلاس میں لیجس  لیچر اجلاس کے اہتمام اور تاریخ کے بارے میں فیصلہ لیا جائے گا۔ اداکار پنیت راج کمار کو بعداز مرگ پد ما ایوارڈ دینے کی سفارش کے بارے میں مادھوسوامی نے کہا کہ یہ معاملہ کا بینہ میں زیر بحث نہیں آیا۔

 

 

بنگلور ( ایس این بی ) منڈ یا ضلع کے آر پید تعلقہ یو بنا لی دیہات کے قریب ہاوتی دریا سے پینے کا پانی خارج کر کے 11 تالابوں کو سیراب کیا جائے گا۔اس کے لئے رنگینا بلی پینے کے پانی کا پروجیکٹ کا دوسرا مرحلہ کے لئے 22.50 کروڑ روپے منظور کئے جائیں گے۔ پیر کے دن ریاستی کابینہ نے اس کے لئے منظوری دی ہے۔ وزیر اعلی بسواراج وئی کی قیادت میں ہوئی کابینہ میٹنگ کے بعد وزیر قانون مادھوسوامی نے نامہ نگاروں کو یہ بات بتائی۔منڈ یا ضلع کے آر پیٹ تعلقہ اکی ہالو ہو بلی کا کچھ علاقہ بارش پر انحصار کرنے والا علاقہ ہے۔ یہاں کوئی بھی آبپاشی سہولت نہیں ہے۔اس ہو بلی کے متعدد دیہاتوں کے کسان اپنی زراعتی سرگرمیوں کے لئے بارش پر انحصار کرتے ہیں۔ اگی ہالو ہو بلی کے تقریبا 11 تالاب بر وقت بارش سے لبریز ہوتے ہیں تو زراعت کے لئے پانی ملتا ہے۔ لیکن یہ تالاب لبریز ہوۓ کئی سال ہوگئے

ہیں۔ان علاقے کے دیہاتوں میں زیر زمین پانی کی سطح پر سوتا سات سوفیٹ نیچے چلی گئی ہے۔اس صورتحال میں کے آر پیٹ تعلقہ کے 11 تالابوں کو لبریز کر کے آس پاس کے دیہاتوں کے عوام اور مویشیوں کے لئے پینے کا پانی فراہم کیا جائے گا، اور زیرزمین پانی کی سطح پر بہتر بنائی جاۓ گی ، اس کے لئے 22.50 کروڑ روپے پروجیکٹ رپورٹ فنڈ دینے کی منظوری دی گئی ہے۔علاوہ از میں خصوصی ترقیاتی پروجیکٹ کے تحت چتر اور کہ ضلع ہری پور تعلقہ آلور پھلی دیہات کی ویدا وتی ندی پر پل اور بیری تعمیر کرنے کے کام کے لئے 15.66 کروڑ روپے کا پروجیکٹ شروع کیا جاۓ گا۔ وزیر اعلی بسواراج ہوئی کے سکونتی ضلع اوری میں ملک فیڈریشن سمیت چکبالاپور، کولار میں ملک فیڈریشن قائم کرنے کے لئے آج کی کابینہ میٹنگ میں منظوری دی

گئی۔خالی عہدے راست طور پر حسب ضرورت پر کئے جائیں گے۔سرکاری محکموں کی طرف سے پچاس کروڑ روپے سے زائد کا ٹنڈر طلب کرنے کے لئے شفاف نظام قائم کیا جاۓ گا۔ٹنڈر کے تعلق سے توجہ دلانے وظیفہ باب بج کی قیادت میں کمیٹی قائم کی جائے گی۔ دکشن کنڑا میں کنڈی ڈیم کی تعمیر کے لئے 500 کروڑ روپے کی فنڈ کی منظوری سری گیا میں ویداوتی ندی پر پل۔۔۔۔


کے لئے 825 کروڑ روپے فنڈ کا اجراء، بنگلور میں ہمہ منزلہ رہائشی کامپلکس کی تعمیر کے لئے راجیو گاندھی ہاؤزنگ کارپوریشن کے لئے 169ایکڑ زمین کی منظوری، جاری سال 80 لاکھ مکانات کی تعمیر کا ہدف بنی

 

گئی۔خالی عہدے راست طور پر حسب ضرورت پر کئے جائیں گے۔سرکاری محکموں کی طرف سے پچاس کروڑ روپے سے زائد کا نڈر طلب کرنے کے لئے شفاف نظام قائم کیا جاۓ گا۔ٹنڈر کے تعلق سے توجہ دلانے وظیفہ باب بیج کی قیادت میں کمیٹی قائم کی جائے گی۔ کشن گھر میں کنڈی ڈیم کی تعمیر کے لئے 500 کروڑ روپے کی فنڈ کی منظوری۔سری گیا میں ویداوتی ندی پر پل تعمیر کرنے 30 کروڑ روپے کی منظوری، کرناٹک اسٹیٹ روڈ ڈیولیٹ اتھارٹی کے لئے 825 کروڑ روپے فنڈ کا اجراء، بنگلور میں ہمہ منزلہ رہائشی کامپلکس کی تعمیر کے لئے راجیو گاندھی ہاؤزنگ کارپوریشن کے لئے 69 ایکڑ زمین کی منظوری، جاری سال 80 لاکھ مکانات کی تعمیر کا ہدف ،نئی ریت پالیسی وضع کرنے کے لئے منظوری، ایک میٹرک ٹن ریت تین سو روپے میں

 

فروخت ہوگی، ندی کی ریت کے لئے 700 روپے قیمت مقرر اربیت کی فروخت سے ہونے والی آمدنی کا 25 فیصد حصہ متعلقہ گرام پنچایت کو دیا جاۓ گا۔آج کی کابینہ میٹنگ میں بٹ کوائن کھیلے پر بات نہیں ہوئی۔ مادھوسوامی نے بتایا کہ بٹ کوائن گھپلہ کا معاملہ ای ڈی تفتیش کے لئے سونے جانے کا انہیں علم نہیں ہے، وزیر اعلی خود اس کے بارے میں جواب دیں گے۔میکے والو پروجیکٹ کے نفاذ کے بارے میں آئندہ کابینہ میٹنگ میں بات ہوگی میمیئی کرناٹک علاقہ کو اب چتور کرنا تک علاقہ کہا جاۓ گا ۔کابینہ میں یہ اہم فیصلہ لیا گیا، شمالی کرناٹک کے حیدر۔کرناٹک علاقہ کوکلیان کرناٹک کا نام دیا گیا ہے۔اسی طرح اب ممبئی کرناٹک علاقہ کو کور کرناٹک علاقہ کہا جاۓ گا۔واضح رہے کہ 7 اضلاع اتر کنڑا ، بلگاوی ، و چیا پوره، گلک، دھارواڑ ، پاگل کوٹ، باویری اضلاع کو کور کرنا تک علاقہ

کہا جاۓ گا۔

ایک نظر اس پر بھی

بی جے پی کانگریس ایم ایل اے کو رقم کی پیشکش کر رہی ہے: وزیر اعلیٰ سدارامیا

کرناٹک کے وزیر اعلی سدارامیا نے بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے لیڈروں پر الزام لگایا ہے کہ وہ کانگریس کے ممبران اسمبلی کو اپنی حکومت کے قیام کے بعد رقم کی پیشکش کر کے اپنی طرف راغب کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔

آئین میں کوئی تبدیلی نہیں ہوگی: سابق وزیر اعظم دیوے گوڑا

جنتا دل (ایس) (جے ڈی ایس) کے سربراہ اور سابق وزیر اعظم ایچ ڈی دیوے گوڑا نے منگل کو واضح کیا کہ وزیر اعظم نریندر مودی نے کہا ہے کہ بھلے ہی بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کو لوک سبھا الیکشن 2024میں 400 سیٹیں مل جائیں آئین میں کوئی ترمیم نہیں ہو گی۔

بی جے پی نے کانگریس ایم ایل اے کو 50 کروڑ روپے کی پیشکش کی؛ سدارامیا کا الزام

کرناٹک کے وزیر اعلی سدارامیا نے ہفتہ کو بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) پر الزام لگایا کہ وہ کانگریس کے اراکین اسمبلی کو وفاداری تبدیل کرنے کے لیے 50 کروڑ روپے کی پیشکش کرکے 'آپریشن لوٹس' کے ذریعے انکی حکومت کو غیر مستحکم کرنے کی کوششوں میں ملوث ہے۔