مدرا لون لے کر نہ ادا کرنے کی بڑھتی ہوئی عادت، ایک سال میں 126 فیصد بڑھااین پی اے
نئی دہلی، 26 جون(ایس او نیوز/آئی این ایس انڈیا) وزیر اعظم نریندر مودی کے اہم منصوبہ وزیر اعظم مدرا منصوبہ (پی ایم ایم وائی) میں لون دینے کا ہدف تو ہر سال بڑھتا جا رہا ہے، لیکن اسے لے کر قرض نہ ادا کرنے والے لوگوں کی تعداد بھی بڑھ رہی ہے۔گزشتہ ایک سال میں مدرا منصوبہ بندی کی غیر ادائیگی اثاثہ (پی این اے) میں 126 فیصد کا اچھال آیا ہے۔غور طلب ہے کہ بھارتی ریزرو بینک (آربی آئی) کے قوانین کے مطابق اگر کسی بینک لون کی قسط یا لون 90 دنوں تک نہیں چکایا جاتا تو اسے این پی اے مان لیا جاتا ہے۔دیگر مالیاتی اداروں کے معاملے میں یہ حد 120 دن کی ہوتی ہے۔ایک میڈیا گروپ کی طرف سے حاصل معلومات کے مطابق صرف مالی سال 2018-19 میں مدرا کے این پی اے میں 9204.14 کروڑ روپے کی برتری ہوئی ہے۔مارچ 2019 تک مدرامنصوبہ بندی کا این پی اے بڑھ کر 16481.45 کروڑ روپے تک پہنچ گیا، جبکہ مارچ 2017 تک این پی اے 7277.31 کروڑ روپے تھا۔معلومات کے مطابق مدرا منصوبہ کے تحت کل 30.57 لاکھ اکاؤنٹ این پی اے بن چکے ہے۔اگرچہ مجموعی لون کے تناسب میں دیکھیں تو این پی اے کی اہمیت بہت زیادہ نہیں ہے، لیکن اس عادت میں تیزی سے برتری ہو رہی ہے۔آر ٹی آئی سے حاصل معلومات سے پتہ چلا ہے کہ 1 اپریل 2018 سے 31 مارچ، 2019 کے درمیان مدرا منصوبہ کے تحت کل 3.11 لاکھ کروڑ روپے کے تقسیم کیے گئے۔اس کا مطلب ہے کہ کل تقسیم لون کا محض 2.98 فیصد ہی این پی اے ہے۔مدرا منصوبہ بندی کی سرکاری ویب سائٹ کے مطابق مالی سال 2019 میں اس اسکیم کے تحت منظور لون کی مقدار میں قریب 27 فیصد کی برتری ہوئی ہے۔یہ ایک سال پہلے کے 2.53 لاکھ کروڑ روپے سے بڑھ کر 3.21 لاکھ کروڑ روپے تک پہنچ گیا ہے۔اسی طرح 31 مارچ، 2019 تک تقسیم کل لون کی تعداد بھی تقریبا 25 فیصد بڑھ کر 5.9 ملین تک پہنچ گئی۔غور طلب ہے کہ حال میں بھارتی ریزرو بینک نے وزارت خزانہ کے لیے اسے خبردار کیا ہے کہ مدرا منصوبہ بندی کا بینکوں کے بڑھتے این پی اے میں اہم شراکت ہو سکتا ہے۔اس آر ٹی آئی سے این پی اے اکاؤنٹ والوں کے ناموں کی معلومات نہیں ہو پائی ہے۔