کرناٹک ہائی کورٹ میں وزیر اعلیٰ سدارامیا کی درخواست پر اہم سماعت

Source: S.O. News Service | Published on 29th August 2024, 10:51 AM | ریاستی خبریں |

بنگلورو،29/اگست (ایس او نیوز /ایجنسی)  کرناٹک ہائی کورٹ جمعرات کے دن  وزیر اعلیٰ سدارامیا کی درخواست کی سماعت بحال کرنے والی ہے۔

سدارامیا نے اس درخواست میسورو اربن ڈیولپمنٹ اتھاریٹی کیس میں ان کے خلاف کارروائی کو گورنر تھاورچند گہلوت کی منظوری کے قانونی جواز کو چیلنج کیا ہے۔

گورنر نے یہ منظوری 16 اگست کو دی تھی۔ 19 اگست کو سدارامیا ہائی کورٹ گئے تھے۔ ہائی کورٹ نے ہدایت دی تھی کہ خصوصی عدالت برائے عوامی نمائندگان 29 اگست کی اگلی تاریخ سماعت تک اپنی سماعت موخر کردے۔

وزیر اعلیٰ نے اپنی درخواست میں کہا کہ ان کے خلاف کارروائی کی منظوری سوچے سمجھے بغیر دی گئی۔ عدالت کی کارروائی پر سبھی کی نظریں ٹکی ہیں کیونکہ اس کے سیاسی مضمرات ہوسکتے ہیں۔ کانگریس‘ سدارامیا کے ساتھ کھڑی ہے۔

اس نے ان کا استعفیٰ لینے سے انکار کردیا اور کہا کہ وہ قانونی و سیاسی لڑائی لڑے گی۔ سدارامیا اور ان کے نائب ڈی کے شیوکمار نے جو پردیش کانگریس کے صدر بھی ہیں‘ کئی سینئر وزرا کے ساتھ حال میں نئی دہلی جاکر اے آئی سی سی صدر ایم ملیکارجن کھرگے اور راہول گاندھی سے ملاقات کی۔

جمعرات کے دن ہائی کورٹ میں  وزیر اعلیٰ کی درخواست کی سماعت ہونے والی ہے‘ ایسے میں وزیر داخلہ جی پرمیشور نے امید ظاہر کی کہ ہائی کورٹ‘ گورنر کے فیصلہ کے حق میں دلیل پر غور نہیں کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ سدارامیا کے ملوث ہونے کا مواد ہونا چاہئے۔

نہ تو ان کی دستخط ہے نہ ان کا جاری کردہ کوئی حکم ہے اور نہ ہی رجسٹریشن ان کے نام پر ہے۔ عدالت سبھی پہلوؤں کا جائزہ لے گی اور فیصلہ کرے گی۔ یہ پوچھنے پر کہ 29 اگست کو عدالت کا فیصلہ اگر سدارامیا کے خلاف آیا تو مستقبل کے لائحہ عمل پر ہائی کمان سے کوئی بات چیت ہوئی ہے‘ پرمیشور نے جواب دیا کہ کیا ہوگا یہ کہا نہیں جاسکتا۔

اس سوال پر کہ سننے میں آرہا ہے کہ سدارامیا کے استعفیٰ کی صورت میں انہیں وزیر اعلیٰ  بنایا جائے گا‘ پرمیشور نے جواب دیا کہ اس کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا۔ اس پر کوئی بات چیت نہیں ہوئی۔ میری سینارینی اپنی جگہ ہے۔

یہ بات سچ ہے کہ راہول گاندھی نے مجھ سے علیحدہ بات چیت کی ہے لیکن کیا بات چیت ہوئی اس پر قیاس نہیں لگایا جاسکتا۔ میں پارٹی کا پابند ِ ڈسپلن سپاہی ہوں اور جو بھی ذمہ داری ملتی رہی اسے نبھاتا رہا ہوں۔

ایک نظر اس پر بھی

کرناٹک کے چکمنگلور میں خاتون نے ڈاکٹر کاکالر پکڑ کر ماری چپل، پورے اسٹاف نے کیا کام بند، مچا ہنگامہ

کرناٹک کے چکمگلورو ضلع کے سرکاری اسپتال میں ایک خاتون نے ایک سینئر ڈاکٹر کا کالر پکڑ کر اسے چپل دے مارا جس کے پورے اسپتال میں کچھ وقت کے لئے ہنگامہ مچ گیا اور سبھی اسٹاف نے کام روک کر پرزور احتجاج کیا۔

بنگلور : رام نگر میں گنیش پنڈال سے بچی کے اغوا کی کوشش کو نوجوانوں نے بنایا ناکام؛ فوری حرکت میں آجانے سے لڑکی کی بچ گئی جان

بنگلور کے قریب ضلع رام نگر میں   پیش آئے  ایک سنسنی خیز واقعہ میں ایک سات سالہ بچی کو گنیش پنڈال سے اغوا کر نے کی کوشش کو مقامی نوجوانوں نے  اُس وقت ناکام بنادیاجب پینڈال میں موجود قریب 25 نوجوان ایک ساتھ حرکت میں آگئے اور لڑکی کی تلاش شروع کردی، جس کے دوران اغوا کرنے والے ...

وجے پور میں پیش آئے المناک سڑک حادثہ میں چار کی موت ؛ راستہ پار کرنے کے دوران تیز رفتار بائیک نے ماری ٹکر

سڑک پار کرنے کے دوران تیز رفتار بائک کی ٹکر میں بائک سوار سمیت چار لوگ ہلاک ہوگئے جبکہ تین دیگر شدید زخمی ہوگئے جنہیں قریبی اسپتال میں داخل کیا گیا ہے۔ حادثہ جمعرات کی دیر رات  مُدے بِہال تعلقہ کے کونٹوجی دیہات میں پیش آیا۔

ریاستی حکومت کر رہی ہے وزارتی قلمدانوں میں رد و بدل پر غور - کیا دیشپانڈے کو وزارت ملنے کا امکان ہے ؟

ریاستی کابینہ میں رد و بدل کی سرگوشیاں سنائی دینے کے کانگریس پارٹی کی طرف سے ساتھ سینئر اراکین اسمبلی کے تعلق سے جائزہ لینے کی خبریں عام ہوگئی ہیں ۔ اسی کے ساتھ وزارت اعلیٰ کی کرسی جمائے ہوئے ہلیال کے رکن اسمبلی آر وی دیشپانڈے کو وزارتی قلمدان سونپنے کی بات زیر غور آنے کا ...

کنداپور سرکاری کالج پرنسپل کا ایوارڈ روک لیا گیا

آج ٹیچرس ڈے کے موقع پر ریاستی حکومت کی طرف سے کنداپور سرکاری پی یو کالج کے پرنسپل رام کرشنا بی جی کو جو بیسٹ پرنسپل کا ایوارڈ دیا جانے والا تھا اسے ترقی پسند گروپوں اور دیگر سماجی حلقوں کے اعتراضات کو دیکھتے ہوئے روک لیا گیا ہے ۔

کنداپور میں حجابی طالبات کو کالج گیٹ پر روکنے والے پرنسپل کو کانگریسی حکومت سے ملا ایوارڈ    

گزشتہ مرتبہ بی جے پی کی قیادت والی ریاستی حکومت کے دوران جب کالجوں میں حجاب پر پابندی کا مسئلہ سامنے آیا تھا، اُس وقت کنداپور کے ایک کالج میں جس پرنسپل نے خود ہی کالج کا مین گیٹ بند کرکے حجابی مسلم طالبات کو اندر آنے سے روکا تھا اور ان کا تعلیمی سفر روکنے کی کوشش کی تھی اسے ...