جنوبی کینرا ایم پی نلین کمار کٹیل نے کی مہاتما گاندھی کے قاتل ناتھو رام گوڈسے کی حمایت
منگلورو،18/مئی (ایس او نیوز) بھوپال سے بی جے پی کی پارلیمانی امیدوار پرگیہ سنگھ ٹھاکور نے مہاتما گاندھی کے قاتل ناتھو رام گوڈسے کی ستائش کرتے ہوئے کہا تھا کہ وہ ایک اصلی دیش بھکت تھا۔ اس متنازعہ بیان کی ہرطرف سے مذمت ہورہی تھی مگراس کی حمایت میں اب ضلع جنوبی کینرا کے ایم پی نلین کمار کٹیل اور ضلع شمالی کینرا کے ایم پی اور مرکزی وزیر اننت کمار ہیگڈے بھی میدان میں اتر چکے ہیں۔
نلین کمار کٹیل نے ایک ٹویٹ میں کہا ہے کہ”ناتھو رام نے صرف ایک شخص کو قتل کیا۔ اجمل قصاب نے 72لوگوں کی جان لی۔ راجیو گاندھی کو قتل کرنے والوں نے 17ہزار لوگوں کو مارڈالا ہے۔ اب آپ لوگ ہی بتاؤ کہ ان میں سب سے زیادہ ظالم کون ہے؟“اس طرح نلین کمارکٹیل نے گاندھی کے قاتل کی درپردہ حمایت کا مظاہرہ کیا ہے۔جس سے سوشیل میڈیا پر ایک نیا تنازعہ کھڑاہوگیا ہے۔
ضلع شمالی کینرا کے ایم پی اننت کمار ہیگڈے کا کہنا ہے کہ ان کا ٹویٹر اکاؤنٹ ہیاک کرکے اس پر متنازعہ بیان پوسٹ کیا گیا تھا۔ انہوں نے اسے ہٹا دیا ہے۔ اور وہ مہاتما گاندھی کا پوری طرح احترام کرتے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ گاندھی کا قتل کرنے والوں کے ساتھ ہمدردی کرنے یا اسے درست قرار دینے کا سوال پید انہیں ہوتا۔تمام ہندوستانیوں کوملک کے لئے گاندھی کی بے پناہ خدمات کا اعتراف ہے۔
بی جے پی کے قومی صدر امیت شاہ نے پرگیہ سنگھ ٹھاکور، وزیر اننت کمار ہیگڈے اور نلین کمار کٹیل کے متنازعہ بیانات کو ان کے اپنے نجی بیانات سے تعبیر کرتے ہوئے کہا ہے کہ ”اس سے بی جے پی کا کوئی تعلق نہیں ہے۔ بی جے پی اعلیٰ اخلاقی اقدار کی حامل پارٹی ہے اور اس طرح کے بیانات عوامی زندگی اور پارٹی کے اخلاقی معیار کے منافی ہیں۔متنازعہ بیانات دینے والوں نے سوشیل میڈیا سے اپنے بیانات ہٹادئے ہیں اور اس کے لئے معذرت بھی کرلی ہے۔ پھر بھی پارٹی نے یہ معاملہ ڈسپلنری کمیٹی کے حوالے کردیا ہے۔اور کمیٹی نے ان لوگوں کو وضاحت پیش کرنے کے لئے مراسلہ بھیجا ہے۔ ان تینوں کی طرف سے آنے والی وضاحتوں کے تعلق سے دس دنوں کے اندر پارٹی لیڈرشپ کے سامنے رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت جاری کی گئی ہے۔“