موٹر وہیکل ایکٹ: گجرات-اتراکھنڈ کے بعد اب بہار میں بھی گھٹ سکتی ہے جرمانے کی رقم
پٹنہ،12، /ستمبر(ایس او نیوز/آئی این ایس انڈیا) نئے موٹر وہیکل ایکٹ کے تحت بھاری جرمانے کو کئی ریاستوں نے نافذکرنے سے انکار کردیا ہے۔کچھ ریاستوں نے ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی پر جرمانے کی رقم کوکم کردیا ہے تو کچھ ریاستوں نے اس میں تبدیلی کرنے کا فیصلہ کیا ہے، اب اس لسٹ میں بہار کا بھی نام شامل ہو گیا ہے۔
بہار کے وزیر ٹرانسپورٹ سنتوش نرالا نے کہا کہ دوسری ریاستوں کا جائزہ لے کربہار میں بھی جرمانے کی رقم طے کی جائے گی۔ بہار کے وزیر ٹرانسپورٹ نے کہاکہ حکومت ہند نے ٹریفک قوانین پر جو قانون بنایا ہے اس کو ہم نے نافذ کیا ہے۔مگر اب دیگر ریاستوں کے ٹریفک قوانین کا ہم جائزہ لیں گے اور ایک دو دنوں کے اندر فیصلہ لیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ سڑک حادثات سے حفاظت کا جرمانے اور خزانے سے کوئی مطلب نہیں ہے۔
خیال رہے کہ مہاراشٹر، مغربی بنگال اور مدھیہ پردیش جیسی ریاستوں نے نئے موٹر وہیکل ایکٹ کو اپنے یہاں نافذکرنے سے انکار کر دیا ہے۔وہیں گجرات، اتراکھنڈ میں اس قانون کی دفعات میں چھوٹ دی گئی ہے۔گجرات کے نقش قدم چلتے ہوئے کرناٹک کے وزیر اعلی بی ایس یدی یورپا نے بھی ریاست کے حکام کو ہدایت کی ہے کہ وہ گجرات ماڈل کو فالو کریں۔
مانا جا رہا ہے کہ کرناٹک میں جلد ہی جرمانے کی رقم کم کی جائے گی۔بتا دیں کہ نئے موٹر وہیکل ایکٹ کے نافذ ہونے کے بعد سے ملک بھر سے مسلسل بھاری بھرکم چالان کی خبریں آرہی ہیں۔بھاری جرما نہ لگنے کے بعد سے لوگ اچھی سڑکوں کا مطالبہ کر رہے ہیں۔ لوگوں کا کہنا ہے کہ صحیح سہولیات ملے تو جرمانے کی بڑھی ہوئی رقم دینے میں کوئی پریشانی نہیں ہے۔ واضح رہے کہ نئے موٹر وہیکل ایکٹ میں تبدیلی کے بعد اب جرمانے کی رقم کئی گنا بڑھا دی گئی ہے۔اوور لوڈنگ پر پنالٹی دو ہزار روپے سے بڑھا کر 20 ہزار روپے کر دی گئی ہے۔آلودگی سرٹیفکیٹ نہ رہنے پر اب 500 روپے کا چالان کیا جاتا ہے۔وہیں بغیر لائسنس ڈرائیونگ کرنے پر 5000 روپے کا جرمانہ ہے۔