بنگلورو میں 6ہزار سے زائد افریقی باشندے غیرقانونی طورپر مقیم، ریاست میں دولاکھ سے زیادہ مہاجرین۔ اکثریت کے پاس نقلی ویزے ہونے پولیس کا دعویٰ
بنگلورو،4؍اگست (ایس او نیوز) بنگلورو کے جی نگر پولیس تھانے کے روبرو افریقیوں کے احتجاجی مظاہرے اور پولیس لاٹھی چارج کے بعد پولیس نے تفتیش شروع کردی ہے۔ پولیس حراست میں ایک افریقی باشندے کی موت پر افریقیوں نے مذکورہ پولیس تھانہ کے روبرو احتجاجی مظاہرہ شروع کیا تھا اس دوران افریقیوں اور پولیس جوانوں کے درمیان جھڑپ بھی ہوئی تھی جس کے نتیجہ میں پولیس نے مظاہرین کو منتشر کرنے لاٹھی چارج کی اور چند مظاہرین کو حراست میں بھی لیا تھا۔ اطلاع ملی ہے کہ ریاست کرناٹک میں 2لاکھ سے بھی زیادہ غیرملکی باشندے غیر قانونی طورپر مقیم ہیں۔ ان کی ویزا کی میعاد ختم ہوگئی اس کے باوجود قانون کی خلاف ورزی کرتے ہوئے مقیم ہیں۔ ان میں سے30فی صد غیر ملکی باشندے منشیات کے کاروبار میں ملوث ہونے کا پولیس نے الزام لگایا ہے۔ ایسے چند لوگوں کو گرفتارکرکے پولیس قانونی کارروائی کررہی ہے۔ایک پولس افسر نے اطلاع دی ہے کہ محکمہ داخلہ کے ذریعہ کی گئی تفتیش کے مطابق2لاکھ سے بھی زیادہ غیر ملکی باشندے ان کے ویزا کی میعاد ختم ہوجانے کے باوجود ریاست کے مختلف شہروں میں مقیم ہیں۔ کہا جارہا ہے کہ صرف شہر بنگلورو میں 6ہزار سے زیادہ غیرملکی باشندے مقیم ہیں ان کی اکثریت شہرکے کوتنور، ہنور، ناگوار، لنگراج پورم، باگلور، باگل کنٹے کے مکانات میں مقیم ہے۔ بشمول یوگانڈا کینیا، نائجیریا، سویڈن، افریقی ممالک کے باشندے مذکورہ مقامات پر مقیم ہیں۔ تعلیم حاصل کرنے اور روزگار کی غرض سے آنے والے یہ غیرملکی باشندے مختلف غیرقانونی سرگرمیوں میں ملوث ہونے کی بھی اطلاع ملی ہے۔ کہاجاتا ہے کہ یہ لوگ درگس کا استعمال اورکاروبار، چوری، جیب کاٹنے، کوکین کی فروخت کی کئی معاملات میں ملوث ہونے کے ثبوت بھی ملے ہیں۔ پولیس ذرائع کے مطابق یہ غیرملکی باشندے ہوٹلوں اور باروں میں شراب نوشی کے بعد ہوٹل مالکان سے تکرار پر اتر آتے ہیں اور جھگڑے کرتے ان کے خلاف مختلف پولیس تھانوں میں معاملات بھی درج ہیں۔
نقلی ویزا کا سہارا: پولیس کا کہنا ہے کہ افریقی ممالک کے اکثر باشندے مختصرمدتی ویزا یا سیاحتی ویزا پریہاں آتے ہیں اور چند ہی دنوں میں غیر قانونی سرگرمیاں شروع کردیتے ہیں۔ کئی لوگ روزگار کی تلاش میں بھی آتے ہیں۔ ان کے ویزا کی میعاد ختم ہوجانے کے بعد یہاں رہنے کے لئے نقلی ویزا کا سہارا لیتے ہیں۔ اس سلسلہ میں یہ لوگ اپنے اپنے ملک کے ایجنٹوں کی مدد حاصل کرتے ہیں۔ یہ ایجنٹ انہیں نقلی ویزا جاری کروانے میں مدد کرتے ہیں۔ پولیس نے بتایاکہ ان افریکن ممالک کے باشندوں کو نقلی ویزا جاری کروانے کا اہم سرغنہ یہاں ریاست یا بنگلور میں کون ہے اس کی تلاش جاری ہے۔ اس اہم سرغنہ سے متعلق ابھی کوئی اطلاع نہیں ملی ہے۔ ریاست میں 2لاکھ سے زیادہ مہاجرین غیر قانونی طورپر مقیم ہیں۔ انہیں کرناٹک کی سرحد سے باہر کرنے ریاستی حکومت نے2017میں حکم جاری کیاتھا۔ اس کے علاوہ مہاجرین ریاست میں مقیم رہنے سے متعلق ویزا یا دیگر دستاویزات مرکزی محکمہ داخلہ کو روانہ کئے گئے تھے۔ لیکن اس وقت مہاجرین کو کرناٹک کی سرحد سے باہرکرنے سے متعلق مرکز سے اجازت نہیں ملی تھی جس کی وجہ سے ان کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کی گئی۔ مرکز کی اس نرمی کا فائدہ اٹھاتے ہوئے کئی غیر ملکی باشندے جن میں افریقی ممالک کے باشندوں کی اکثریت ہے ریاست کے کئی مقامات پر غیر قانونی طور پر مقیم ہیں۔