قیمتوں میں استحکام نہیں ہونے سے  بندہوتے چاول مِل :اترکنڑا ضلع میں 30سے زائد چاول گرنی بند

Source: S.O. News Service | By Abu Aisha | Published on 12th January 2020, 8:09 PM | ساحلی خبریں |

سرسی  :12؍ جنوری (ایس اؤ نیوز)  باربار قیمتوں میں گراوٹ کو دیکھتے ہوئے دھان کےکھیت تجارتی فصلیں سپاری ، جوار میں منتقل ہو رہی  ہیں اور سرکاری اسکیم انّیابھاگیہ میں چاول کی کمی کی جانے سے اسی پر انحصار کئے ضلع کے سیکڑوں چاول کی گرنیاں(Mills)بند ہونے کے درپے  ہیں۔

گزشتہ ایک دہے سے اترکنڑا ضلع بھر میں دھان کے کھیت سپاری کے باغات میں منتقل ہوئے ہیں، قیمت نہیں ملنے سے دھان کی فصل نہیں ہونے سے  بعض مقامات پر کھیت بنجر ہورہےہیں، جس کے نتیجےمیں چاول کی گرنی کے مالکان مشکلات میں ہیں۔ پچھلے تین برسوں سے دھان کی فصل متاثر ہورہی ہے، فصل کی کمی  اورا نیا بھاگیہ اسکیم کی وجہ سے چاول کے ملس میں دھان کم آرہی ہے، جس کی وجہ سے ضلع کی 30 ملس دروازہ بند کرچکی ہیں تو جاری گرنیاں  بھی آج ، کل  کے خدشے میں ہیں۔

سخت مشقت ، کم قیمت : دھان اُگانے کے لئے بہت زیادہ مشقت کرنی پڑتی ہے، ساتھ میں دن بدن اس کی نگرانی کے اخراجات میں اضافہ بھی ہورہاہے۔ ایک کوئنٹل دھان کی قیمت 1300سے 1400روپئے ہے، اس قیمت پر دھان فروخت کریں تو مزدوروں کو دینے تک رقم نہیں بچتی ۔ حالات کو دیکھتے ہوئے اکثر دھان کے کسان تجارتی فصلیں سپاری، گیہوں ، جوا ر کی فصل کی طرف توجہ دے رہے ہیں۔ اس لئے مارکیٹ  میں دھان کی کمی ہورہی ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ راشن چاول کو بھی دوسری جگہوں سے درآمد کئے جانے سے مقامی چاول کی مانگ جاتی رہی۔ فطری طورپر دھان کے کسان اس میدان سے مایوس ہوکر دوسری طرف رخ کئے ہوئےہیں۔

ضلع کی  قریب 124چاول کی گرنیاں (ملس) میں سے 40فی صد بند ہوچکی ہیں۔ صرف سرسی میں پچھلے دس برسوں میں 8سے زائد چاول کی ملس نے دروازہ بند کردیا ہے۔ کل تک یومیہ 70-80تھیلے دھان ملس کو آتی تھیں اب صرف 25-30تھیلے دھان ہی پہنچ رہی ہے۔ قابل غور ہے کہ ان حالات کے پیش نظر ضلع میں  پچھلے دس برسوں میں  ایک بھی نئی چاول کی گرنی کی شروعات نہیں ہوئی ہے۔

ایک نظر اس پر بھی

انکولہ میں ڈاکٹر انجلی نے بی جے پی پر کیا طنز : مجھے بیرون ضلع کی کہنے والوں کو میرے حلقے میں آنا ہی ہوگا 

انکولہ کے ناڈ ور ہال میں منعقدہ انتخابی تیاریوں کے جائزاتی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے اتر کنڑا حلقے کی امیدوار ڈاکٹر انجلی نمبالکر نے بی جے پی کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے کہا مجھے اتر کنڑا ضلع سے باہر کی امیدوار بتانے والی بے جے پی کو بھی میرے حلقے میں آنا ہی ہوگا ۔ انہیں شائد پتہ نہیں ...

کمٹہ میں ڈی کے شیوکمار نے کہا : دھرم کسی کی جائداد نہیں ہے ۔ بھگوان کو سیاست میں استعمال کرنا ناقابل معافی ہے

پارلیمانی انتخاب کی تیاریوں کے سلسلے میں کمٹہ میں منعقدہ  جائزاتی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کے پی سی سی صدر اور نائب وزیر اعلیٰ ڈی کے شیوا کمار نے کہا کہ ہمارا یقین یہ ہے کہ دھرم چاہے جو بھی اس کا نظریہ ایک ہی ہے ، نام چاہے سیکڑوں ہوں ، مگر بھگوان ایک ہی ہے اور پوجا جیسی بھی ہو، ...

بھٹکل شمس الدین سرکل کے قریب بس اور آٹو رکشہ کی ٹکر؛ آٹو ڈرائیور شدید زخمی

  قلب شہر شمس الدین سرکل کے قریب  پرائیویٹ بس اور آٹو کی ٹکر میں آٹو ڈرائیور شدید زخمی ہوگیا جسے   بھٹکل سرکاری اسپتال میں ضروری طبی امداد فراہم کرنے کے بعد زائد علاج کے لئے کنداپور  لے جایا گیا ہے۔ زخمی ڈرائیور کی شناخت جامعہ آباد روڈ، ماسٹر کالونی کے رہائشی  محمد سُہیل ...

بھٹکل میں انجلی نمبالکر نے کہا؛ آنے والےانتخابات بی جے پی اور کانگریس کے درمیان نہیں ، امیروں اور غریبوں کے درمیان اور انصاف اور ناانصافی کے درمیان مقابلہ

  آنے والے لوک سبھا انتخابات میں اصل مقابلہ  بی جے پی اور کانگریس کے درمیان  نہیں ہوگا بلکہ  اڈانی اور امبانی جیسے  سرمایہ داروں  کو تعاون فراہم کرنے والوں اور غریبوں کو انصاف دلانے والوں کے درمیان ہوگا، صاف صاف کہیں تو یہ سرمایہ داروں اور غریبوں کے درمیان  مقابلہ ہے۔ یہ بات ...