دو ہفتوں میں دو لاکھ 35 ہزار افراد نے کی ادلب سے نقل مکانی: اقوام متحدہ کی رپورٹ میں انکشاف
نیویارک /28دسمبر (آئی این ایس انڈیا)اقوام متحدہ نے اپنی رپورٹ میں اس بات کا انکشاف کیا ہے کہ شام کے جنگ زدہ صوبے ادلب میں حالیہ دو ہفتوں کے دوران روس اور شامی افواج کی تازہ کارروائیوں کے باعث دو لاکھ 35 ہزار سے زائد افراد ملک کے دیگر حصوں کی طرف نقل مکانی کر چکے ہیں۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ شامی اور روسی افواج کی بمباری نے اس علاقے میں مزید تباہی مچائی ہے۔ ادلب کا جنوبی علاقہ مارت النعمان مکمل طور پر خالی ہو چکا ہے۔رواں ماہ کے وسط میں روس اور حکومتی فورسز نے اگست میں ہونے والی جنگ بندی کے باوجود ادلب میں باغیوں کے ٹھکانوں کو نشانہ بنایا ہے۔ روس نواز شامی حکومت نے علاقے کو باغی جنگجوؤں سے آزاد کرانے کے لیے کارروائیاں نومبر سے شروع کر رکھی ہیں۔ لیکن 12 سے 25 دسمبر تک ان حملوں میں تیزی آئی ہے۔اقوام متحدہ کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ 19 دسمبر کے بعد شامی فورسز نے متعدد علاقے اور دیہات پر قبضہ کر لیا ہے۔ جھڑپوں میں دونوں جانب جانی نقصان بھی ہوا ہے۔ادلب میں لگ بھگ 30 لاکھ شہری آباد ہیں۔ ان میں سے بیشتر وہ ہیں جو ملک کے دیگر حصوں میں میں جنگ کے بعد یہاں پناہ لینے کے لیے آئے تھے۔ شامی حکومت کا 70 فی صد ملک پر کنٹرول ہے۔ تاہم اب وہ باقیماندہ 30 فی صد علاقے باغیوں سے چھڑانے کے لیے روس کی مدد سے کارراوئیاں کر رہی ہے۔اس سے قبل شامی حکومت نے روس کی مدد سے اپریل میں ادلب میں کارروائی کا آغاز کیا تھا۔ جس میں لگ بھگ ایک ہزار شہری ہلاک اور چار لاکھ سے زائد نقل مکانی پر مجبور ہو گئے تھے۔