کرناٹک میں سیلابی بارشوں کی وجہ سے 2ہزار سے زائد مکانات زمین بوس
ٹمکورو؍ چکبالاپور،22؍نومبر (ایس او نیوز) ٹمکور، بنگلور دیہی، رام نگرم، کولار اور چکبالاپور اضلاع میں موسلا دھار بارش کے سبب 2ہزارمکانات منہدم ہوکر زمین بوس ہوگئے ہیں۔ ان میدانی علاقوں میں 30برسوں سے اس طرح کی اچانک بارشیں نہیں ہوئی ہیں۔ بارش کی وجہ سے آبی سطح میں بھی اضافہ ہوا ہے۔ آبی پرتوں میں اضافہ جاری ہے۔زیر زمین پانی کی سطح میں اضافہ کا عمل ہورہا ہے۔ زیر زمین تیزی سے بڑھنے والے پانی کی روک تھام اور مزاحمت فراہم کرنے کیلئے گھروں اور عمارتوں کی بنیادیں مضبوط وپائیدار ہونی چاہئیں، تاہم زیادہ تر مکانات اور عمارتوں کی بنیادیں اتنی مضبوط نہیں ہیں کہ وہ زیر زمین پانی سے مزاحمت کرسکیں۔ یہی وجہ ہے کہ زیر زمین پانی کی سطح اتنی تیزی سے خارج ہوئی ہے کہ مکانات اور عمارتوں کی بنیادیں کمزور ہوتی جاتی ہیں، جس زمین میں 100فیٹ پر پانی دستیاب ہورہا تھا وہاں اب صرف 10فیٹ میں پانی ابل رہا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ 3تا 4فیٹ کھدائی پر مشتمل بنیادیں کمزور ہوجاتی ہیں اور بارش کے نتیجہ میں مکانات اور عمارتیں منہدم ہونے کے واقعات پیش آتے ہیں۔ ماہرین نے بارش کی تباہ کاریوں کی وجوہات بتاتے ہوئے کہا کہ مختلف مقامات اور علاقوں میں برساتی نالوں اور تالابوں پر قبضہ کرکے مکانات اور عمارتیں تعمیر کی گئی ہیں جس کے اثرات اب محسوس کئے جارہے ہیں۔ قبضہ کی وجہ سے برساتی نالے اور نالیاں غیر سائنٹفک طریقہ سے تعمیر کی گئی ہیں۔ پانی کے فطری بہاؤ کو موڑنے کی وجہ سے آبی ذرائع اپنا فطری راستہ تلاش کرتے ہوئے اپنی اصل جگہ لوٹ آتے ہیں۔فطری آبی ذخائر سے چھیڑ چھاڑ کرنے کی پاداش میں انتہائی تباہ کن حالات کا سامنا کرنا پڑسکتا ہے۔ پانی کے فطری بہاؤ کو کوئی روک نہیں سکتا۔ بہاؤ کے مقامات میں تعمیرات سے گریز کرنا ضروری ہے۔ گزشتہ دو دنوں میں چکبالاپور ضلع میں 550کولار ضلع میں 370بنگلوردیہی ضلع میں 326ٹمکورضلع میں 130/ اور رام نگر ضلع میں 70مکانات منہدم ہوگئے۔
ایشیاء کے سب سے زیادہ تالاب:شہر گلستان بنگلور سے منسلک پانچ اضلاع ایشیاء میں سب سے زیادہ تالاب رکھتے ہیں، ان پانچ اضلاع میں موجود تالابوں کی تعداد ایشیا میں سب سے زیادہ ہے۔ ان پانچ اضلاع میں تقریباً 10ہزار تالاب ہیں۔ اسی طرح کئی ندیاں بھی بہتی ہیں۔ ندیوں سے جڑے کئی آبی ذخائر بھی ہیں۔ یہ تمام آبی ذرائع اب خطرہ کے نشان سے اوپر بہہ رہے ہیں۔ اس دوران یہ بات بھی سامنے آئی ہے کہ تالابوں کی دیکھ بھال صحیح ڈھنگ سے نہیں ہورہی ہے۔ پانی کی ذخیرہ اندوزی کی گنجائش ختم ہوگئی ہے۔ اگر آئندہ سال بھی اس قسم کی بارش ہوئی ہے تو تالابوں ٹوٹ پھوٹ جانے کے خدشات ہیں۔
بارش سے 5؍اموات:سیلابی بارش کی وجہ سے مالی نقصانات کے ساتھ جانی نقصان بھی ہورہا ہے۔ٹمکور، چکبالاپور اور داونگیرے میں 5/ افراد ہلاک ہوگئے ہیں۔ داونگیرہ ضلع میں مسلسل ہورہی بارش سے جمعہ کے دن تین افراد ہلاک ہوگئے۔ بارش کے سبب ٹمکور ضلع دھل گیا ہے۔ ضلع بھر میں 310 مکانات کو نقصان پہنچا۔کنیگل تعلقہ کے منینا کیرے دوڑی گرام میں دیوار گرنے سے ناگنا (55) نامی کسان ہلاک ہوگیا۔ ماباگنڈا کے قریب ایچ رامپور تالاب میں مویشیوں کو پانی پلانے لے گیا تپے سوامی (48) پیر پھسل کر گرنے سے ہلاک ہوگیا۔ مسلسل بارش ہونے کے سبب پیر پھسل کر گرکر ہلاک ہونے والے کی تلاش ممکن نہیں ہوئی ہے۔ چکبالاپور ضلع کے بلور گرام میں رمنا (45) نامی شخص پانی کے بہاؤ میں بہہ گیا، ہفتہ کے دن اس کی لاش کا پتہ چلا۔ ہری یور میں مسلسل ہورہی بارش کے سبب 30تا 40سال پرانے مکانات منہدم ہورہے ہیں۔ دیہی علاقوں کے کچے مکان مسلسل ہورہی بارش سے زمین بوس ہورہے ہیں، جس سے جانی نقصان بھی ہونے کی اطلاع ہے۔ چار دن قبل آس منگلا حدود ہوچی بوریا ہٹی میں صبح کے وقت دیوار ڈھ جانے سے 3/افراد اور جمعہ کے دن بیاڈرہلی کے ایس سی کالونی میں ایک گھر بیٹھ گیا جس میں ایک خاتون ہلاک ہوگئی۔ بتایا جاتا ہے کہ ہلاک ہونے والی خاتون 4ماہ کی حاملہ تھی۔