موربی پل حادثہ: لنگر پِن ٹوٹنے اور بولٹ ڈھیلا ہونے کے باوجود کٹے تھے 3165 ٹکٹ، تحقیقاتی رپورٹ میں انکشاف

Source: S.O. News Service | Published on 23rd November 2022, 11:08 AM | ملکی خبریں |

نئی دہلی، 23؍نومبر (ایس او نیوز؍ایجنسی) گجرات کے موربی پل حادثہ کی تحقیقاتی رپورٹ سامنے آئی ہے جس میں کچھ حیرت انگیز انکشافات کیے گئے ہیں۔ رپورٹ میں پل کی مرمت اور مینجمنٹ سے جڑی خامیوں کے علاوہ ایسی باتیں بھی سامنے آئی ہیں جو اوریوا گروپ اور میونسپلٹی پر سوالیہ نشان لگا رہے ہیں۔ بتایا جاتا ہے کہ جنگ زدہ کیبل، مرمت نہ کیے گئے اینکر، ڈھیلے بولٹ اور غیر تربیت یافتہ ملازم ایسے اسباب ہیں جو موربی پل حادثہ کی وجہ بنے، اور اس تعلق سے فورنسک سائنس لیباریٹری (ایف ایس ایل) کی شروعاتی جانچ میں انکشاف بھی ہوا ہے۔

میڈیا ذرائع سے موصول ہو رہی خبروں کے مطابق ایف ایس ایل رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ میٹل کے نئے فرش نے پل کا وزن بڑھا دیا۔ ساتھ ہی فریق استغاثہ کے مطابق مرمت کرنے والے دونوں ٹھیکہ دار بھی اس طرح کی مرمت اور تجدید کاری کے لیے اہل نہیں تھے۔ پولیس نے 30 اکتوبر کو ہوئے حادثہ کے لیے اب تک 9 لوگوں کو گرفتار کیا ہے جن میں 4 اوریوا گروپ کے ہیں۔ اوریوا گروپ ہی برطانوی دور کے جھولتے موربی پل کا مینجمنٹ دیکھ رہا تھا۔

پیر کے روز گرفتار ملزمین کی ضمانت عرضی پر سماعت کر رہے چیف ضلع و سیشن جج پی سی جوشی کی عدالت میں ثبوت کے طور پر ابتدائی ایف ایس ایل رپورٹ پیش کیے گئے تھے۔ ضلع سرکاری وکیل وجئے جانی نے سماعت کے دوران بتایا کہ ’’جانچ میں پتہ چلا ہے کہ جس کیبل پر پورا پل لٹکا ہوا تھا، اس میں زنگ لگ گیا تھا۔ زمین پر کیبل جوڑنے والے اینکر پِن ٹوٹ گئے تھے، جبکہ اینکر پر لگے بولٹ تین انچ ڈھیلے تھے۔‘‘ اس معاملے میں عدالت بدھ یعنی 23 کو بھی سماعت کر سکتی ہے، اور امید کی جا رہی ہے کہ اسی دن ضمانت عرضی پر کوئی حکم جاری ہو سکتا ہے۔

بہرحال، پیر کے روز ہوئی سماعت کے دوران وکیل وجئے جانی نے کئی باتیں عدالت کے سامنے رکھیں۔ انھوں نے بتایا کہ ’’اوریوا گروپ نے 30 اکتوبر کو 3165 ٹکٹ فروخت کیے تھے اور پل کی دونوں جانب ٹکٹ بکنگ دفاتر کے درمیان کوئی تال میل نہیں تھا۔‘‘ انھوں نے کہا کہ گرفتار کیے جا چکے بکنگ کلرک کو ٹکٹوں کی فروخت بند کر دینی چاہیے تھی، لیکن انھوں نے ٹکٹ فروخت کرنا جاری رکھا اور زیادہ لوگوں کو پل پر جانے دیا۔ گرفتار لوگوں میں اوریوا گروپ کے منیجر دیپک پاریکھ اور دنیش دَوے، اور مرمت کرنے والے ٹھیکیدار پرکاش پرمار، دیو پرکاش سالیوشن کے مالک دیوانگ پرمار شامل ہیں، جنھیں اوریوا نے پل کی مرمت کے کام کے لیے رکھا تھا۔ پل کو مرمت کے چار دن بعد کھول دیا گیا تھا۔ ضمانت عرضی پر سماعت کے دوران دیپک پاریکھ نے اوریوا گروپ سے دیوپرکاش سالیوشن کو جاری ایک خریدی حکم منسلک کیا، جس میں کہا گیا کہ پل کے فرش کو توڑنے کے بعد اسے نئی شکل دی جائے گی۔

وکیل وجئے جانی کا کہنا ہے کہ دیو پرکاش سالیوشن نے اعتراف کیا ہے کہ اس نے صرف فرش بدلا۔ ایف ایس ایل رپورٹ کے مطابق میٹل کے نئے فرش نے پل کا وزن بڑھا دیا۔ اس کے علاوہ مرمت کرنے والے دونوں ٹھیکیدار اس طرح کی مرمت اور تجدیدکاری کے لیے اہل نہیں تھے۔ ایف آئی آر کے مطابق ایک کیبل ٹوٹنے کے بعد پل کے گرنے کے وقت کم از کم 250 سے 300 لوگ وہاں موجود تھے۔ رپورٹ سے یہ بھی پتہ چلا کہ اوریوا گروپ نے لوگوں کے لیے اسے کھولنے سے پہلے پل کے وزن برداشت کرنے کی صلاحیت کا اندازہ کرنے سے متعلق کسی ماہر ایجنسی کو کام پر نہیں رکھا تھا۔

ایک نظر اس پر بھی

48 مرتبہ گھر کا کھانا آیا، صرف 3مرتبہ آم بھیجا گیا، کیجریوال کی عرضی پر عدالت نے فیصلہ محفوظ رکھا

  شراب پالیسی سے متعلق منی لانڈرنگ معاملہ میں جیل میں قید وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال کے جیل کے اندر انسولین دینے کے مطالبہ پر سپریم کورٹ کی جانب سے جمعہ کو سماعت کی گئی۔ عدالت نے کیجریوال کی عرضی پر فیصلہ پیر تک محفوظ رکھ لیا۔

پرچیوں پر نتن گڈکری کی تصویر، پولنگ بوتھ پر ہنگامہ، مہاراشٹر کی 5 لوک سبھا سیٹوں پر ووٹ ڈالے گئے، ابتدائی رپورٹ کے مطابق54فیصد پولنگ، مسلم علاقوں میں جوش وخروش

ملک کے دیگر علاقوں کے ساتھ مہاراشٹر میں بھی لوک سبھا الیکشن کے پہلے مرحلے کی پولنگ ہوئی۔  اس دوران ریاست کی ۵؍ سیٹوں پر ووٹ ڈالے گئے ۔ ناگپور، گڈچرولی ۔ چمور، گوندیا ۔ بھنڈارہ اور چندر پور۔ یہ تمام سیٹیں ودربھ کے خطے میں واقع ہیں۔ اطلاع کے مطابق شام ۵؍ بجے تک ریاست میں ۵۴؍ فیصد ...

منیش سسودیا کی عدالتی تحویل میں 26 اپریل تک کی توسیع

دہلی کی ایک عدالت نے جمعرات کو شراب پالیسی کے مبینہ گھوٹالہ سے متعلق منی لانڈرنگ معاملہ میں عآپ کے لیڈر اور سابق نائب وزیر اعلیٰ منیش سسودیا کی عدالت تحویل میں 26 اپریل تک توسیع کر دی۔ سسودیا کو عدالتی تحویل ختم ہونے پر راؤز ایوینیو کورٹ میں جج کاویری باویجا کے روبرو پیش کیا ...