بنگلورو،19؍اکتوبر (ایس او نیوز؍یو این آئی) محکمہ انکم ٹیکس نے تمل ناڈو، کرناٹک، آندھرپردیش اور تلنگانہ میں ایک خود ساختہ روحانی گرو کلکی بھگوان کی جانب سے ویل نیس (تندرست بنے رہنے) کا پروگرام چلانے والے اداروں اور کمپنیوں کے 40 مقامات پر چھاپہ ماری کی ہے جن میں اس گروپ کے 500 کروڑ روپیے کی غیرمعلنہ جائداد کا انکشاف ہوا ہے۔ کلکی بھگوان خود کو وشنو کا 10واں اوتار قرار دیتا ہے اور اس کے آشرم سےمحکمہ انکم ٹیکس نے جمعہ کو یہاں جاری بیان میں یہ اطلاع دیتے ہوئے کہا کہ 16 اکتوبر کو گروپ کے 40 احاطوں پر چھاپہ ماراگیا جو تین دنوں تک چلی۔ اس کاروائی کے دوران نقد رقم کے ساتھ ساتھ 25 لاکھ ڈالر (تقریباً 18 کروڑ روپیے) کی قیمت کی غیرملکی کرنسی برآمد کی گئی۔ اس کے علاوہ تقریباً 88 کلوگرام سونے چاندی کے زیورات، اور دیگر قیمتی چیزیں بھی برآمد ہوئی ہیں۔
اس دوران پتہ چلہ کہ یہ گروپ ہندوستان کے ساتھ ساتھ چین، امریکہ، سنگاپور اورمتحدہ عرب امارات جیسےملکوں کی کمپنیوں میں بھی سرمایہ کاری کر رکھی ہے جنھیں ہندوستان میں چلائے جانے والے ’ویل نیس‘ پروگرام میں شامل ہونے والے غیرملکیوں کی جانب سے بھی ادائیگی کی جاتی رہی ہے۔ محکمہ انکم ٹیکس اس طرح کی سرمایہ کاری سے ہندوستان میں قابلِ ٹیکس آمدنی کے غیر ملکی کمپنیوں میں جانے کے معاملے کی تفتیش کر ررہا ہے۔
محکمہ نے کہا کہ یہ گروپ آندھرا پردیش کے وردئییاپلیم میں مختلف رہائشی احاطوں میں ’ویل نیس‘نصاب، فلسفہ اورمبینہ روحانیت وغیرہ میں تربیتی پروگرام چلاتا ہے۔ مبینہ روحانی گرو نے 1980 میں یکسوئی کے فلسفے کے ساتھ اس گروپ کو قائم کیا تھا جو اب در حقیقت اسٹیٹ، تعمیر اور کھیل وغیرہ کے شعبوں میں ہندوستان سمیت بیرون ممالک میں بھی برسرگرم ہے۔ اس گروپ کا نظم و نسق اس کے بانی روحانی گرو اور ان کے بیٹے کے کنٹرول میں ہے۔ روحانیت اور صحت سے متعلق ان پروگراموں میں غیر ملکی بھی شریک ہوتے ہیں جس سے گروپ بہت زیادہ غیر ملکی کرنسی حاصل کرتا تھا۔
گروپ کے سلسلے میں یہ خفیہ اطلاع ملی تھی کہ وہ آندھراپردیش اور تمل ناڈو میں زمینی اثاثے اور غیر ملکی سرمایہ کاری کی معلومات چھپاتا ہے۔ اس طلاع کی بنیاد پر محکمہ انکم ٹیکس کا چنئی، حیدرآباد، بنگلور، وردائیاپلیم میں 40 ٹھکانوں پر چھاپے کی کاروائی کی۔ محکمے کو کچھ ایسے ثبوت ملے ہیں جن سے پتہ چلتا ہے کہ یہ گروپ مختلف مراکز اور آشرموں میں سرمایہ کاری کی رسیدوں کو چھپاتا رہا ہے۔
گروپ کے جمع نقد کا حساب رکھنے والے ایک اہلکار کے پاس سے ایسے ثبوت بھی ملے ہیں جن سے یہ انکشاف ہوتا ہے کہ یہ گروپ بغیر رسید کے سرمایہ کاری کرتاہے اور جائدداد کی خریداری کرتا ہے۔ یہ گروپ بغیر کسی دستاویز کے جائداد کی فروخت کرکے مال حاصل کرتا ہے۔ محکمہ انکم ٹیکس کی ٹیم کو گروپ کے بانی اور اس کے بیٹے کی رہائشیوں اور ان کے ایک احاطے سے بڑی مقدار میں رقم اور دیگر قیمتی اشیاء ملی ہیں۔ تلاشی میں گروپ کے ٹھکانوں سے محکمہ انکم ٹیکس نے 43.09 کروڑ روپیے برآمد ہوئےہیں۔