منی لانڈرنگ کیس: انیل دیشمکھ نے سچن وازے سے لئے تھے 4.7 کروڑ، پیسوں کے لین دین کا اشارہ
ممبئی،20؍ستمبر (ایس او نیوز؍ایجنسی)ممبئی کی ایک خصوصی عدالت نے کہا کہ پیسے کے لین دین سے بادی النظر میں یہ ظاہر ہوتا ہے کہ مہاراشٹر کے سابق وزیر داخلہ انیل دیشمکھ نے سابق پولیس اہلکار سچن وازے اور ان کے معاون کندن شندے سے 4.7 کروڑ روپے لیے تھے-عدالت نے مبینہ منی لانڈرنگ کیس کے ایک معاملہ میں وازے اور دیگر کیخلاف داخل چارج شیٹ پر نوٹس لیا ہے - ای ڈی نے دیشمکھ کے پرائیویٹ سکریٹری (ایڈیشنل کلکٹر کے عہدے کا افسر) سنجیو پلاندے، پرسنل اسسٹنٹ شندے اور 11 دیگر کے خلاف چارج شیٹ داخل کیا تھا-خصوصی جج ایم جی دیش پانڈے نے 16 ستمبر کو چارج شیٹ کا نوٹس لیا تھا اور ہفتہ کو عدالت کا تفصیلی حکم دستیاب ہوا- اپنے حکم میں عدالت نے کہا کہ پیسے کے لین دین سے بیانات اور الزامات کا محتاط تجزیہ ظاہر کرتا ہے کہ انیل دیشمکھ نے سچن وازے اور کندن شندے سے 4.7 کروڑ روپے وصول کئے-عدالت نے کہا کہ دیش مکھ نے رشی کیش دیشمکھ کی ہدایات پر یہ رقم حوالہ کے ذریعے اس کیس کے تمام ملزموں سریندر جین اور وریندر جین کو بھیجی- پھر یہ رقم کمپنیوں کے ذریعہ سری سائی تعلیمی ادارے کے اکاؤنٹ میں جمع کرائی گئی،جومحض کاغذ پر موجود تھی- عدالت نے کہا کہ منی لانڈرنگ ایکٹ (پی ایم ایل اے) سے متعلقہ دفعات کے تحت ملزم کیخلاف مقدمہ چلانے کیلئے ابتدائی طور پر کافی شواہد موجود ہیں -