مودی نے کارپوریٹ سرمایہ کاروں سے ہاتھ ملایا ہے: سدارامیا
بنگلورو،13؍جون (ایس او نیوز) اپوزیشن لیڈر وسابق ریاستی وزیر اعلیٰ سدارامیا نے الزام لگایا کہ وزیر اعظم نریندر مودی سبسیڈی اسکیموں کو بند کرکے کارپوریٹ سرمایہ کاروں کے ساتھ ہاتھ ملا رہے ہیں۔
ایک اخباری بیان جاری کرتے ہوئے سدارامیا نے یہ الزام لگایا اور کہا کہ اقتصادی امور سے جانکاری رکھنے والوں کو اچھی طرح معلوم ہے کہ سبسیڈی اداکرنے سے اقتصادیت کو فروغ ملے گا لیکن مودی حکومت اور آر ایس ایس کے حامیوں کو اس کا اندازہ نہیں ہے اور وہ چاہتے ہیں کہ عوام کے پاس روپیہ نہ ہو۔
انہو ں نے بتایا کہ مودی حکومت نے زرعی قوانین کے ذریعہ شعبہئ زراعت کو بھی ادانی، امبانی ودیگر سرمایہ کاروں کے حوالے کرنے کی سازش رچی تھی لیکن کسانوں کے زبردست احتجاج اور متحدہ کوششوں کی بدولت مودی حکومت کو متنازعہ قوانین کو واپس لینا پڑا۔
انہو ں نے بتایا کہ مودی کی حکومت میں کووِڈ کے دو سال کے سوائے مسلسل سبسیڈی کو ختم کیا جارہا ہے۔انہوں نے بتایا کہ ریزروبینک آف انڈیا (آر بی آئی) کی جانکاری کے مطابق 2012ء تا 2013-14جی ڈی پی کی شرح 2.2تا 2.4فیصد تک سبسیڈی دی جاتی تھی لیکن اب یہ تناسب 1فیصد تک گھٹ گیا ہے۔
سدارامیا نے بتایا کہ مودی کے برسراقتدار آنے کے بعد 8سال کے دوران ملک کا قرضہ 102لاکھ کروڑ زیادہ ہوگیا ہے۔ 2014ء میں ملک کے ہر شخص کے سرپر 57ہزار روپئے کا قرضہ تھا۔ جواب بڑھ کر 1.70لاکھ روپئے ہوگیا ہے۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ امریکہ، یوروپ، آسٹریلیا، جاپان اور نیوزی لینڈ جیسے ممالک میں عوام کو دی جارہی سبسیڈی کی طرز پر ہندوستان میں بھی سبسیڈی دی جائے تاکہ عوام کی زندگی میں سدھار ہوسکے۔