مودی نے پانچ سال کے دوران زیادہ وقت بیرون ممالک میں گزارے، دو ہزار کروڑ روپیوں کی رقم صرف کی، لیکن کسانوں کا قرضہ معاف کرنے پیسہ نہیں؛ ٹمکور میں سدرامیا کا مودی پر راست حملہ
بنگلورو،11؍اپریل(ایس او نیوز) سابق وزیراعلیٰ اور کانگریس لیجسلیچر پارٹی لیڈر سدرامیا نے کہا ہے کہ پچھلے پانچ سال کے دوران وزیراعظم مودی نے پارلیمان میں 80 دن گزارے ، جبکہ 84بار بیرون ملک کے دوروں پر روانہ ہوگئے، جس پر تقریباً دو ہزار کروڑ روپیوں کی رقم صرف کی گئی ، جبکہ وزیراعظم کے پاس کسانوں کے قرضے معاف کرنے پیسہ نہیں ہے۔
ٹمکور میں سابق وزیراعظم ایچ ڈی دیوے گوڈا کے لئے ان کے ہمراہ انتخابی مہم چلاتے ہوئے سدرامیا نے کہاکہ پچھلے پانچ سالوں کے دوران کسانوں کی طرف سے کئی پارٹیوں اور تنظیموں نے مودی سے نمائندگی کی کہ ان کے قرضے معاف کئے جائیں لیکن ایک پیسہ بھی معاف نہیں کیاگیا، اب جبکہ انتخابات سر پر ہیں تو یہ اعلان کردیاکہ کسانوں کی مدد کے لئے انہیں سالانہ چھ ہزار روپے دئے جائیں گے۔ دراصل مرکزی حکومت کی طرف سے دی جانے والی رقم کسانوں کی مدد نہیں بلکہ ان کی توہین ہے۔ انہوں نے کہاکہ آزادی کے بعد ملک کی اس قدر بدتر حالت کبھی نہیں تھی۔ لیکن وزیراعظم مودی کو اس کا احساس ہی نہیں ہے۔
آج ملک میں اس بات کی ضرورت ہے کہ آئین کا تحفظ کیا جائے اور سیکولر اقدار کو عام کیا جائے، لیکن بدقسمتی سے جب سے مودی اور شاہ کی جوڑی مرکز میں اقتدار پر آئی ہے ملک کا آئین خطرے میں پڑگیا ہے۔ اگر اس ماحول کو فوراً تبدیل نہیں کیاگیا تو آئینی اداروں کا وجود خطرے میں پڑسکتاہے۔ انہوں نے کہاکہ کسی بھی سیاسی جماعت کے لئے اقتدار مستقل نہیں ہوتا۔جرمنی کے حکمران ہٹلر کو بھی اپنے تکبر کی وجہ سے نہ صرف اقتدار سے ہاتھ دھونا پڑا بلکہ جان بھی گنوانی پڑی۔
سابق وزیراعلیٰ یڈیورپا کے اس دعوے کو کہ ریاست میں بی جے پی 22 سے زیادہ سیٹوں پر کامیاب ہوگی ایک خواب قرار دیتے ہوئے سدرامیا نے کہاکہ ایسا لگتاہے کہ سابق وزیراعلیٰ احمقوں کی جنت میں ہیں۔ حقائق سے ان کو دور تک کا تعلق نہیں ہے۔ بہار اور اترپردیش میں 102 سیٹوں پر کامیابی حاصل کرنے بی جے پی کے دعوے کو مسترد کرتے ہوئے سدرامیا نے کہاکہ ان کے اندازے کے مطابق دونوں ریاستوں میں بی جے پی کو 30سیٹیں بھی ملنا دشوار نظر آرہاہے۔ بی جے پی کارکنوں کے ناموں کے آگے چوکیدار لگانے مودی کی تحریک پر طنز کرتے ہوئے کہا کہ جیل سے لوٹے والے یڈیورپا ، جنار دھن ریڈی، کٹا سبرامنیا نائیڈو وغیرہ بھی خود کے ناموں کے آگے چوکیدار لگالئے ہیں ، اس سے صاف ظاہر ہوتاہے کہ بی جے پی کے چوکیدار کون ہیں۔ انہوں نے کہاکہ ریاست میں کانگریس جے ڈی ایس اتحاد کا مقصد صرف فرقہ پرستوں کو ہرانا ہے ، اس مقصد کو حاصل کرنے کے لئے دونوں پارٹیوں کے اتحاد کی لاج عوام کو رکھنی ہوگی۔ انہوں نے ٹمکور کے عوام سے اپیل کی کہ سابق وزیراعظم کو لاکھوں ووٹوں سے کامیاب بنائیں۔
اس موقع پر سابق وزیراعظم ایچ ڈی دیوے گوڈا نے مودی پر نکتہ چینی کرتے ہوئے کہاکہ پچھلے پانچ سالوں کے دوران مودی نے مرکزی سطح پر جو انانیت کا ماحول بنایا ہے اس سے ملک کا جمہوری نظام خطرے میں پڑ گیا ہے، دوبارہ اگر مودی کو اقتدار ملا تو یہ ملک ڈکٹیٹر شپ میں تبدیل ہوجائے گا۔ انہوں نے کہاکہ ریاست میں کانگریس جے ڈی ایس مخلوط حکومت عوام کی امنگوں کے مطابق کام کرنے میں لگی ہوئی ہے۔ لوک سبھا انتخابات میں کانگریس ، جے ڈی ایس کی کامیابی اس حکومت کے اتحاد کو اور مضبوطی دے گی۔ اپوزیشن کے خوف کے بغیر حکومت ریاست کو ترقی کی جانب گامزن کرسکتی ہے۔ اس موقع پر سابق وزیراعلیٰ ایچ ڈی دیوے گوڈا نے اپنے خطاب میں ٹمکور میں برگشتگی کا علم بلند کرنے والے کے این راجنا کے تعریفوں کے پل باندھتے ہوئے کہاکہ اس حلقے میں موجودہ رکن پارلیمان ایس پی مدوہنومے گوڈا نے ان کی خاطر جو قربانی دی ہے اس کے لئے وہ ان کے ہمیشہ احسان مند رہیں گے۔اس حلقے میں انہیں کامیاب بنانے کے لئے کے این راجنا کی طرف سے جو جدوجہد کی جارہی ہے اس کے لئے بھی وہ ان کے شکرگزار ہیں۔
نائب وزیراعلیٰ ڈاکٹر پرمیشور نے کہاکہ جو لوگ ملک کے آئین کو جلادینے کی باتیں کرتے ہیں انہیں اقتدار پر رہنے کا کوئی حق نہیں ہے۔ ملک کے عوام کو چاہئے کہ متحد ہوکر ان طاقتوں کو شکست فاش دیں۔ میٹنگ میں موجودہ رکن پارلیمان ایس پی مدو ہنومے گوڈا، اراکین اسمبلی ویر بھدریا، سابق رکن اسمبلی ٹی بی جئے چندرا، شفیع احمد ، سدھاکر لال ، جے ڈی ایس وزراء این آر سرینواس ، بینڈپا قاسم پور، اور دیگر ممتاز شخصیتیں موجود تھیں۔