اڈانی بحران میں پھنسی مودی حکومت! حزب اختلاف ’جے پی سی‘ کے لئے بضد، کیا پارلیمنٹ کی کارروائی چل سکے گی؟

Source: S.O. News Service | Published on 5th February 2023, 9:40 PM | ملکی خبریں |

نئی دہلی،5؍فروری (ایس او نیوز؍ایجنسی) ہنڈن برگ رپورٹ کے سامنے آنے کے بعد سے اڈانی گروپ چاروں طرف سے مشکلات کی شکار ہے۔ ایک طرف اس کے حصص گرتے چلے جا رہے ہیں۔ دوسری طرف اپوزیشن پارلیمنٹ میں اس مسئلہ کو لگاتار اٹھا رہی ہے اور مرکز کی مودی حکومت کو گھیر رہی ہے۔ اس معاملے پر اپوزیشن جماعتوں کی یکجہتی کی وجہ سے پارلیمنٹ کے بجٹ اجلاس کے پہلے مرحلے میں صدر کے خطبہ پر شکریہ کی تحریک پر بحث بھی شروع نہیں ہو سکی ہے۔

حزب اختلاف ہنڈن برگ اور اڈانی گروپ کی جے پی سی جانچ کے مطالبے پر بضد ہے اور دونوں ایوانوں میں ہنگامہ آرائی کی وجہ سے بجٹ اجلاس کے پہلے ہفتے کے دوران کوئی کام نہیں ہو سکا۔ اس بار بجٹ سیشن کا آغاز 31 جنوری کو دونوں ایوانوں کے مشترکہ اجلاس سے صدر کے خطبہ سے ہوا تھا۔ اقتصادی سروے اسی دن وزیر خزانہ نرملا سیتا رمن نے پیش کیا تھا۔ اگلے دن یعنی یکم فروری کو وزیر خزانہ نے ایوان میں بجٹ پیش کیا۔

پارلیمانی روایت کے مطابق بجٹ پیش کرنے کے اگلے دن 2 فروری کو صدر کے خطبہ پر شکریہ کی تحریک پر بحث شروع ہو جانی چاہئے تھی لیکن 2 اور 3 فروری کو اپوزیشن کے ہنگامے کی وجہ سے ایسا نہیں ہو سکا۔ ایسے میں بڑا سوال یہ ہے کہ کیا آئندہ ہفتے بھی ایوان میں کوئی کام ہو پائے گا؟ کیا پیر کی صبح 11 بجے بھی دونوں ایوانوں میں ہنگامہ ہوگا؟ کیا جے پی سی کے مطالبے کو لے کر حکومت اور اپوزیشن کے درمیان جاری تعطل جاری رہے گا یا کوئی حل نکل پائے گا؟

فی الحال اپوزیشن جماعتیں جے پی سی کے مطالبے سے پیچھے ہٹنے کو تیار نہیں ہیں جبکہ حکومت نے یہ بھی واضح کردیا ہے کہ حکومت کا اس سے کوئی لینا دینا نہیں ہے۔ اپوزیشن غیر ضروری طور پر ہنگامہ آرائی کر رہی ہے کیونکہ وہ ایوان میں اس پر بحث نہیں کرنا چاہتی۔ حکومت کی طرف سے یہ بھی دلیل دی جا رہی ہے کہ ایس بی آئی اور ایل آئی سی پوری طرح محفوظ ہیں۔

اس بار کانگریس کی طرف سے پارٹی کے قومی صدر ملکارجن کھڑگے اپوزیشن جماعتوں کو متحد اور برقرار رکھنے کا کام سنبھال رہے ہیں۔ وہیں، اپوزیشن کے مطالبے کو نظر انداز کرتے ہوئے بی جے پی کی طرف سے کہا جا رہا ہے کہ ملک میں پہلی بار صدر بننے والی ایک قبائلی خاتون نے اپنا پہلا خطبہ پیش کیا ہے اور اپوزیشن تحریک شکریہ پر بحث کرنے سے بھاگ رہی ہے۔

حکومت اپنے موقف سے پیچھے ہٹنے کو بالکل تیار نہیں لیکن اس کا یہ بھی ماننا ہے کہ پیر تک کوئی حل نکالا جا سکتا ہے، تاکہ ایوان میں بحث شروع ہو سکے۔ تاہم ابھی تک اپوزیشن جماعتوں کی جانب سے اس حوالے سے کوئی اشارہ نہیں ملا ہے۔ خیال کیا جا رہا ہے کہ آئندہ ہفتے پیر کو پارلیمنٹ کی کارروائی شروع ہونے سے قبل حکومت اور اپوزیشن دونوں الگ الگ بیٹھ کر اپنی حکمت عملی طے کریں گے اور اس کے بعد ہی یہ واضح ہو سکے گا کہ پیر کو ایوان چل سکے گا یا نہیں۔

ایک نظر اس پر بھی

منیش سسودیا کی عدالتی تحویل میں 26 اپریل تک کی توسیع

دہلی کی ایک عدالت نے جمعرات کو شراب پالیسی کے مبینہ گھوٹالہ سے متعلق منی لانڈرنگ معاملہ میں عآپ کے لیڈر اور سابق نائب وزیر اعلیٰ منیش سسودیا کی عدالت تحویل میں 26 اپریل تک توسیع کر دی۔ سسودیا کو عدالتی تحویل ختم ہونے پر راؤز ایوینیو کورٹ میں جج کاویری باویجا کے روبرو پیش کیا ...

وزیراعظم کا مقصد ریزرویشن ختم کرنا ہے: پرینکا گاندھی

کانگریس جنرل سیکریٹری پرینکا گاندھی واڈرا نے یہاں پارٹی کے امیدوار عمران مسعود کے حق میں بدھ کو انتخابی روڈ شوکرتے ہوئے بی جے پی کو جم کر نشانہ بنایا۔ بی جے پی کو ہدف تنقید بناتے ہوئے انہوں نے بدھ کو کہا کہ آئین تبدیل کرنے کی بات کرنے والے حقیقت میں ریزرویشن ختم کرنا چاہتے ...

مودی ہمیشہ ای وی ایم کے ذریعہ کامیاب ہوتے ہیں،تلنگانہ وزیر اعلیٰ ریونت ریڈی کا سنسنی خیز تبصرہ

تلنگانہ کے وزیراعلیٰ  ریونت ریڈی نے سنسنی خیز تبصرہ کرتے ہوئے کہا  ہے کہ ہر مرتبہ مودی الیکٹرانک ووٹنگ مشینوں( ای وی ایمس )کے ذریعہ انتخابات میں کامیابی حاصل کرتے ہیں اور جب تک ای وی ایم کےذریعے انتخابات  کا سلسلہ بند نہیں کیا جائے گا،  بی جے پی نہیں ہار سکتی۔

لوک سبھا انتخابات کے چوتھے مرحلہ کے لئے گزٹ نوٹیفکیشن جاری

الیکشن کمیشن نے لوک سبھا انتخابات 2024 کے چوتھے مرحلہ کے لئے گزٹ نوٹیفکیشن جاری کر دیا۔ کمیشن کے مطابق انتخابات کے چوتھے مرحلہ میں 10 ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کی 96 پارلیمانی سیٹوں پر انتخابات ہوں گے۔ اس مرحلہ کی تمام 96 سیٹوں پر 13 مئی کو ووٹنگ ہوگی۔ نوٹیفکیشن جاری ...

ملک کے مختلف حصوں میں جھلسا دینے والی گرمی، گزشتہ برس کے مقابلے اس سال گرمی زیادہ

   ملک کے مختلف حصوں میں گرمی کی شدت میں روزبروزاضافہ ہوتاجارہا ہے۔ بدھ کوملک کے مختلف حصوں میں شدید گرمی رہی ۔ اس دوران قومی محکمہ موسمیات کا کہنا  تھا کہ ملک کے کچھ حصوںمیں ایک ہفتے تک گرم لہریں چلیں گی ۔  بدھ کو د ن بھر ملک کی مختلف ریاستوں میں شدید گرم  لہر چلتی رہی  جبکہ ...