اترپردیش کے متھرا میں ماب لنچنگ، گوشت لے جانے پر دو مسلم نوجوانوں کی بے رحمی سے پٹائی
متھرا، 26؍ستمبر(ایس او نیوز؍ایجنسی)اترپردیش کے متھرا میں ایک ایسے علاقے سے گوشت لے جانے کیلئے بھیڑ کے ذریعہ دو لوگوں کو روکا گیا اور بے رحمی سے پیٹا گیا، جہاں گوشت کی مصنوعات پر پابندی ہے۔ واقعہ کی کچھ ویڈیو بھی منظر عام پر آئی ہیں، جو اب سوشیل میڈیا پر خوب وائرل ہو رہی ہیں۔خبر رساں ایجنسی آئی اے این ایس کی رپورٹ کے مطابق دونوں نوجوانوں کی شناخت ایوب اور محسن کی شکل میں ہوئی ہے۔ نوجوانوں پر حملہ کرنے والے رائٹ ونگ تنظیمیں فیس بک پر لائیو ہوگئے اور انہوں نے حملے کی ریکارڈنگ کی اور ناظرین سے ویڈیو شیئر کرنے کیلئے کہا۔ تقریباً 15لوگوں کی بھیڑ نے دونوں نوجوانوں کو بہت بری طرح سے پیٹا۔رپورٹ کے مطابق 40 سالہ ایوب رایا شہر میں ایک لائسنس یافتہ گوشت کی دکان چلاتا ہے اور وہاں سے گوشت لے رہا تھا،جبکہ 23 سالہ محسن اس کے ساتھ تھا۔ گاڑی کے ڈرائیور ایوب، محسن اور بہادر کو عبادت گاہ کو ناپاک کرنے اور مبینہ گؤ کشی کے الزام میں گرفتار کیا گیا ہے۔متھرا کے ضلع صدر سیتارام شرما نے کہا کہ بدھ کو انہیں اطلاع ملی تھی کہ گوشت پر پابندی کی خلاف ورزی کی جا رہی ہے اور پابندی کے باوجود مذکورہ شخص مبینہ طور پر گائے کا گوشت لے جارہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے مخبر نے ہمیں بتایا تھاکہ گوشت آگرہ سے متھرا لے جایا جا رہا تھا جو غیر قانونی ہے۔گؤ رکشک دل کے صدر روی کانت شرما نے کہاکہ جمنا ایکسپریس وے سے باہر نکلنے کے بعدہم نے انہیں مہاویر کالونی میں روکا اور پولیس کو سونپ دیا۔ ایوب اور محسن کوآئی پی سی کی دفعہ 295 (کسی عبادت گاہ کونقصان پہنچانا یا ناپاک کرنا) اور 429(جانوروں کو مارنا یا معذور کرنا)اور گؤ کشی روک تھام ایکٹ کے تحت گرفتار کیا گیا۔متھرا کے ایس پی(سٹی)ایم پی سنگھ نے بتایا کہ تقریباً160کلو گوشت ضبط کیا گیا ہے اور اس کے نمونے جانچ کیلئے بھیجے گئے ہیں۔ ملزموں کو عدالتی تحویل میں بھیج دیا گیا ہے۔ ایس پی نے مزید کہا کہ ملزم کے پاس نہ تو ٹرانزٹ پرمٹ تھا اور نہ ہی خراب ہونے والی چیزوں کے گاڑی کیلئے ریفریجریٹر جو دونوں لازمی ہیں۔