کاروار ایم ایل اے روپالی نائک نے وزیر داخلہ امت شاہ کے سامنے پیش کیے ضلع کے اہم مسائل
کاروار20/جنوری (ایس او نیوز) وزیر داخلہ امت شاہ کی ہبلی آمد کے موقع پر کاروار انکولہ حلقے سے منتخب رکن اسمبلی روپالی نائک نے ان کے سامنے ضلع شمالی کینرا کے چند اہم مسائل پیش کرتے ہوئے جلد سے جلد انہیں حل کرنے کی درخواست کی۔معلوم ہوا ہے کہ امت شاہ نے ان مسائل کا سنجیدگی سے جائزہ لینے اور مناسب اقدا م کرنے کا بھروسہ دلایا ہے۔
ہبلی کے ہوٹل ڈینی سن میں وزیرداخلہ سے ملاقات کے دوران روپالی نائک کاروار میں ساگر مالا منصوبے کے تعلق سے گزارش کہ اس کی وجہ سے ماہی گیری کرنے یا ماہی گیروں کے لئے کسی قسم کی پریشانی نہیں ہونی چاہیے۔ اس کے علاوہ رویندرا ناتھ ٹیگور بیچ کی خوبصورتی کو بھی کوئی نقصان نہ پہنچے اور وہاں پر تفریح کے لئے آنے والوں کو بھی کسی کی تکلیف کا سامنا نہ کرنا پڑے۔رکن اسمبلی نے یہ بات بھی کہی کہ نیوی کے سی برڈ منصوبے کی وجہ سے سیکڑوں لوگوں کو اپنی زمینوں سے ہاتھ دھونا پڑا ہے اور وہاں پر ماہی گیری کرنے کی سہولت ختم ہوجانے سے اب ٹیگور بیچ ہی ماہی گیروں کا واحد ٹھکانہ ہے۔ پھر ساگرمالا پروجیکٹ کی وجہ سے ماہی گیروں کے مشکلیں جھیلنے کی نوبت نہ آئے۔
ہبلی انکولہ ریلوے لائن کا مسئلہ پیش کرتے ہوئے ایم ایل اے نے کہا کہ اس کا سنگ بنیاد 1999میں اس وقت کے وزیراعظم واجپئی کے ہاتھوں رکھا گیاتھا مگر اس کے بعد ایک نہ ایک وجہ سے یہ کام آگے نہیں بڑھ رہا ہے اور ایک عرصہ گزرجانے کے بعد بھی یہاں کے عوام کی یہ مانگ پوری نہیں ہوپائی ہے۔ اس لئے اس منصوبے کی راہ میں جو قانونی رکاوٹیں ہیں انہیں دور کرتے ہوئے اس کام کو جلد آگے بڑھایا جائے۔
روپالی نائک نے بتایا کہ اسی طرح انکولہ سے ہبلی کے لئے فورلین روڈ کا منصوبہ بھی التوا میں پڑا ہوا ہے۔ اس سڑک سے روزانہ ہزاروں لوگ سفر کرتے ہیں۔ اب جو ہائی وے اس پر بہت زیادہ ٹریفک کا دباؤ ہے،جس کی وجہ سے یہاں ہونے والے سڑک حادثات میں بھی اضافہ ہورہا ہے۔اس لئے اس ہائی وے کو فورلین میں بدل دینابہت ضروری ہے۔
رکن اسمبلی نے ضلع شمالی کینرا میں موجود ’ہالکّی‘ قبیلے کے لوگوں کو درج فہرست قبائل (شیڈولڈ ٹرائبس) میں شامل کرنے کی جو مانگ بہت دنوں سے ہورہی ہے اس پر بھی توجہ دینے اور اس قبیلے کو فہرست میں درج کرلینے کی درخواست کی۔خیال رہے کہ ضلع شمالی کینرا میں ’ہالکّی‘ قبیلے سے تعلق رکھنے والوں کی تعداد 1.5لاکھ سے زیادہ ہے۔
روپالی نائک نے کاروار انکولہ حلقے میں صنعتی ترقی نہ ہونے کا حوالہ دیتے ہوئے وزیر داخلہ سے کہا کہ یہ ایک انڈسٹریل بیک ورڈ زون بن گیا ہے اس لئے یہاں پر صنعت کاروں کو راغب کرنے کے لئے کم ازکم دس سال تک کمرشیل اور سیلس ٹیکس میں چھوٹ دی جائے۔ضلع شمالی کینرا میں ندیوں سے ریت نکالنے پر لگی پابندی اوراس سے ہونے والی دشواریوں کو بھی اجاگر کرتے ہوئے انہوں نے درخواست کی کہ قانونی اڑچن کو دور کرتے ہوئے یہاں پر ریت نکالنے کے اجازت نامے دینے کا کام شروع کیا جائے۔ رکن اسمبلی نے ان تمام مطالبات پر مشتمل ایک میمورنڈم پارلیمانی امور کے وزیر پرہلاد جوشی کو سونپا۔