ملک میں وقف ترمیمی بل لائے جانے کو لے کر گلبرگہ رکن اسمبلی کنیز فاطمہ نے کی سخت مخالفت

Source: S.O. News Service | By I.G. Bhatkali | Published on 7th August 2024, 9:02 PM | ریاستی خبریں |

گلبرگہ 7/اگست (شاکر ایم اے حکیم/ایس او نیوز) : گلبرگہ رکن اسمبلی محترمہ کنیز فاطمہ نے مرکزی حکومت کی جانب سے وقف ترمیمی بل پیش کئے جانے پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ وقف بورڈ کے اختیارات اس بل کے سبب متاثر ہوسکتے ہیں۔ انھوں نے بتایا کہ اگر کسی اوقافی جائیداد کے بارے میں کوئی تنازعہ یا اختلاف ہے تو عدلیہ سے رجوع کیا جاسکتا ہے۔ لیکن مرکزی حکومت کی جانب سے وقف ترمیمی بل منظو ر کرلیا جاتا ہے تو پھر ایسے تنازعات کافیصلہ وقف بورڈ یا عدالت کے بجائے سرکاری عہدہ داران کریں گے۔

ملک بھر کی ریاستوں میں اوقافی جائیدادیں موجود ہیں۔ اگر ان جائیدادوں میں سے کچھ جائدادوں یا پھر زیادہ جائیدادوں کو متنازعہ قرار دیا جاتا ہے تو پھر یہ جائیدادیں جو برسوں سے مسلم طبقات کے قبضہ میں ہیں ان پر سرکار کا یا کسی اور کا تسلط ہوجائیگا اور مسلمان ان جائیدادوں سے استفادہ کرنے سے محروم ہوجائینگے۔

محترمہ کنیز فاطمہ نے کہا کہ دستور ہند ملک میں سیکولر ازم کے قیام کی تعلیم دیتا ہے اور ہمیں دستور ہند کا احترام کرتے ہوئے قوانین میں ایسی تبدیلیاں نہیں کرنی چاہئے یا ایسے نئے قوانین نہیں بنائے جانے چاہئے جن سے اقلیتی طبقات کو نقصان پہنچتا ہو۔ ملک بھر میں اگر کہیں اوقافی جائیدادوں کے بارے میں تنازعات کھڑے ہوتے ہیں تو پھر اس صورت میں متعلقہ وقف بورڈ ان تنازعات کی یکسوئی کرواتا ہے۔ اس طرح یہ سلسلہ ملک کی آزادی سے لیکر آج تک چلا آرہاہے۔

انھوں نے کہا کہ بعض اوقافی جائیدادوں پر غیر سماجی افراد قبضہ کرنے کی کوشش کرتے ہیں یا پھر بعض غیر مسلم عناصر دعوی کرتے ہیں کہ ان مقامات پر مندر تھے۔ اس طرح کے تمام تنازعات کا حل دستاویزات کے ثبوت ، تاریخی شواہد اورعدالتوں کے ذریعہ کیا جاسکتا ہے۔

انھوں نے بتایا کہ اوقافی جائیدادوں کے کسی بھی تنازعات کو حل کرنے کیلئے عدلیہ موجود ہے، وقف بورڈ موجود ہیں پھر اوقافی جائیدادوں سے متعلق ترمیمی بل لانے کی ضرورت کیوں پیش آرہی ہے۔ محترمہ کنیز فاطمہ نے کانگریسی قائدین، کانگریسی ارکان پارلیمینٹ اور ملک کے تمام انصاف پسند طبقات پر زور دیا ہے کہ وہ مذکورہ بالا وقف ترمیمی بل منظور کئے جانے کے خلاف آواز بلند کریں۔

ایک نظر اس پر بھی

کرناٹک کے چکمنگلور میں خاتون نے ڈاکٹر کاکالر پکڑ کر ماری چپل، پورے اسٹاف نے کیا کام بند، مچا ہنگامہ

کرناٹک کے چکمگلورو ضلع کے سرکاری اسپتال میں ایک خاتون نے ایک سینئر ڈاکٹر کا کالر پکڑ کر اسے چپل دے مارا جس کے پورے اسپتال میں کچھ وقت کے لئے ہنگامہ مچ گیا اور سبھی اسٹاف نے کام روک کر پرزور احتجاج کیا۔

بنگلور : رام نگر میں گنیش پنڈال سے بچی کے اغوا کی کوشش کو نوجوانوں نے بنایا ناکام؛ فوری حرکت میں آجانے سے لڑکی کی بچ گئی جان

بنگلور کے قریب ضلع رام نگر میں   پیش آئے  ایک سنسنی خیز واقعہ میں ایک سات سالہ بچی کو گنیش پنڈال سے اغوا کر نے کی کوشش کو مقامی نوجوانوں نے  اُس وقت ناکام بنادیاجب پینڈال میں موجود قریب 25 نوجوان ایک ساتھ حرکت میں آگئے اور لڑکی کی تلاش شروع کردی، جس کے دوران اغوا کرنے والے ...

وجے پور میں پیش آئے المناک سڑک حادثہ میں چار کی موت ؛ راستہ پار کرنے کے دوران تیز رفتار بائیک نے ماری ٹکر

سڑک پار کرنے کے دوران تیز رفتار بائک کی ٹکر میں بائک سوار سمیت چار لوگ ہلاک ہوگئے جبکہ تین دیگر شدید زخمی ہوگئے جنہیں قریبی اسپتال میں داخل کیا گیا ہے۔ حادثہ جمعرات کی دیر رات  مُدے بِہال تعلقہ کے کونٹوجی دیہات میں پیش آیا۔

ریاستی حکومت کر رہی ہے وزارتی قلمدانوں میں رد و بدل پر غور - کیا دیشپانڈے کو وزارت ملنے کا امکان ہے ؟

ریاستی کابینہ میں رد و بدل کی سرگوشیاں سنائی دینے کے کانگریس پارٹی کی طرف سے ساتھ سینئر اراکین اسمبلی کے تعلق سے جائزہ لینے کی خبریں عام ہوگئی ہیں ۔ اسی کے ساتھ وزارت اعلیٰ کی کرسی جمائے ہوئے ہلیال کے رکن اسمبلی آر وی دیشپانڈے کو وزارتی قلمدان سونپنے کی بات زیر غور آنے کا ...

کنداپور سرکاری کالج پرنسپل کا ایوارڈ روک لیا گیا

آج ٹیچرس ڈے کے موقع پر ریاستی حکومت کی طرف سے کنداپور سرکاری پی یو کالج کے پرنسپل رام کرشنا بی جی کو جو بیسٹ پرنسپل کا ایوارڈ دیا جانے والا تھا اسے ترقی پسند گروپوں اور دیگر سماجی حلقوں کے اعتراضات کو دیکھتے ہوئے روک لیا گیا ہے ۔

کنداپور میں حجابی طالبات کو کالج گیٹ پر روکنے والے پرنسپل کو کانگریسی حکومت سے ملا ایوارڈ    

گزشتہ مرتبہ بی جے پی کی قیادت والی ریاستی حکومت کے دوران جب کالجوں میں حجاب پر پابندی کا مسئلہ سامنے آیا تھا، اُس وقت کنداپور کے ایک کالج میں جس پرنسپل نے خود ہی کالج کا مین گیٹ بند کرکے حجابی مسلم طالبات کو اندر آنے سے روکا تھا اور ان کا تعلیمی سفر روکنے کی کوشش کی تھی اسے ...