پہلے آر ایس ایس دفتر میں قومی ترانہ پڑھا جائے: این اے حارث
بنگلورو،17؍مئی(ایس او نیوز)اتر پردیش، مہاراشٹرا اور دیگر ریاستوں کے بعد اب کرناٹک میں مدرسو ں میں قومی ترانہ پڑھنے کی پابندی کو لے کر ہندو شدت پسند تنظیموں کی طرف سے شروع کی گئی تحریک پر شہر کے شانتی نگر کے رکن اسمبلی این اے حارث نے سخت برہمی کا اظہار کیا ہے۔
سری رام سیناکے سربراہ پرمود متالک کی طرف سے مدرسوں میں روزانہ قومی ترانہ پڑھانے کی پابندی نافذ کرنے کے لئے حکومت سے مانگ پر سخت برہمی کا اظہار کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ مسلمانو ں کو قومی ترانہ پڑھنے کے لئے پرمود متالک جیسوں کی طرف سے نصیحت کی ضرورت نہیں ہے۔ قومی ترانے کے تئیں مسلمانوں کی محبت پرمود متالک سے زیادہ ہی ہے کم نہیں۔
انہوں نے کہا کہ متالک میں اگر جرأت ہے تو سب سے پہلے آر ایس ایس کے دفتروں میں قومی ترانہ پڑھنے کی پابندی نافذ کروائیں۔ انہوں نے کہا کہ انتخابات چونکہ بہت قریب ہیں اس لئے روزانہ کسی نہ کسی موضوع پر سماج میں نفرت پھیلانے کی کوشش کی جا رہی ہے اور مدارس میں قومی ترانہ پڑھنے کی پابندی کا مطالبہ کرنے کی آڑ میں شدت پسند تنظیمیں مسلمانوں کی حب الوطنی پر سوالیہ نشان لگانے کی کوشش کر رہی ہیں اس کو ہرگز برداشت نہیں کیا جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ ریاست اور مرکز کی بی جے پی حکومت عوام کو درپیش بنیادی مسائل مہنگائی، بے روزگاری، کرپشن وغیرہ سے نپٹنے میں مکمل طور پر ناکام ہو چکی ہے اور جب بھی ان معاملات پر عوام کی توجہ مرکوز کرنے کی کوشش کی جاتی ہے تو اس سے توجہ ہٹانے کے لئے نفرت کا کوئی نہ کوئی موضوع سامنے لایا جاتا ہے۔ عوام بھی اب ان کی چالوں سے واقف ہو چکے ہیں کہ عوامی مفادات سے ان حکومتوں کو کچھ سروکار نہیں بلکہ وہ ملک کی اکثریت و اقلیت دونوں کی آنکھ میں دھول جھونک رہے ہیں۔