کشمیرکی موجودہ صورتحال انتہائی تکلیف دہ، مسئلہ کشمیرحل کرنےکےعلاوہ ہند- پاک کے پاس کوئی راستہ نہیں: میرواعظ عمر فاروق

Source: S.O. News Service | By Shahid Mukhtesar | Published on 13th April 2019, 12:41 PM | ملکی خبریں |

سری نگر،13؍اپریل (ایس او نیوز؍یو این آئی)  حریت کانفرنس (ع) چیئرمین میرواعظ مولوی عمر فاروق نے جموں وکشمیر کی موجودہ صورتحال کو انتہائی تکلیف دہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ کل ہی پیلٹ گن کے قہرسے ایک معصوم ساتویں جماعت کے طالب علم اویس احمد میر کو جاں بحق کیا گیا۔ حالانکہ اس ہتھیار کے حوالے سے جموں وکشمیر میں ہی نہیں بلکہ پوری دنیا میں حتیٰ کہ اقوام متحدہ نے بھی اپنی رپورٹ میں اس مہلک ہتھیارپرپابندی عائد کرنے کی بات کی لیکن بڑے افسوس کی بات ہے کہ اس ہتھیار پر پابندی کے بجائے ایسے حربے بروئے کارلائے جارہے ہیں، جو جموں وکشمیرکے عوام کو پشت بہ دیوار کرنے پر منتج ہو رہے ہیں۔

میرواعظ جوجمعرات کو نئی دہلی میں تین روزکے قیام کے دوران این آئی اے کی جانب سے سوال و جواب کا عمل مکمل ہونے کے بعد کشمیر واپس لوٹے، نے مرکزی جامع مسجد سری نگر میں نمازجمعہ سے قبل ایک بھاری اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سری نگر شاہراہ کو ہفتے میں دودن مکمل طورلوگوں کی آمدورفت کےلئے بند رکھنے کا نادرشاہی فرمان جاری ہوا ہےاوران ایام کے دوران کسی بھی فرد حتیٰ کہ طالب علموں، بیماروں، ملازموں اور ضرورت مندوں کی آمد و رفت پر پابندی عائد کی گئی ہے ۔

انہوں نے کہا کہ پلوامہ واقعہ کے بعد ظلم و جبرکا دائرہ وسیع ہوتا جارہا ہے، گرفتاریاں، بدنام زمانہ کالے قوانین پی ایس اے کے تحت مزاحمتی قائدین اور کارکنوں کی گرفتاریاں، مختلف جماعتوں پر پابندی اور یہ سب حربے اس لئے اختیار کئے جارہے ہیں تاکہ کشمیری عوام پر دباﺅ بڑھایا جائے اوروہ اپنےموقف سےدستبردار ہوجائیں۔ انہوں نے کہا کہ اب ای ڈی اوراین آئی اے کی طرف سے یہاں کی قیادت پردباﺅ بڑھایا جارہا ہے، تاکہ کشمیریوں کی آوازکو دبایا جاسکے، خود میرے گھرپرچھاپہ ڈالا گیا، کئی نوٹسیں جاری کی گئیں۔

میرواعظ نے کہا کہ ہم نے دہلی جاکراین آئی اے کا سامنا کرنے کا اجتماعی طورفیصلہ کیا چنانچہ متعلقہ ایجنسی نے اسلامیہ اسکول، جامع مسجد سری نگر، دارالخیر، حریت کانفرنس، پاکستان جانےکے خواہشمند حضرات کے حوالے سے ویزا کے سفارشی خطوط اورکشمیری طلباء کوایم بی بی ایس کی تربیت کی خاطر سفارشی خطوط کے حوالے سے سوالات کئے اور میں نے انہیں حقائق سے واقف کرایا ۔

میرواعظ نے این آئی اے کی جانب سے مبینہ ہراسانیوں کے پس منظر میں یہ بات واضح کی کہ مسئلہ کشمیرکے پرامن حل کے حوالے سے ہمارے اصولی موقف میں کوئی تبدیلی نہیں آسکتی اورنہ ہی دھونس اوردباﺅ سے ہمیں اپنے موقف سے ہٹایا جاسکتا ہے۔

انہوں نےکہا کہ جہاں تک مسئلہ کشمیرکا تعلق ہے یہ مسئلہ آج سے نہیں 1947 سے حل طلب چلا آرہا ہے اورکشمیریوں کی چوتھی نسل آج اس مسئلہ کے ساتھ جڑچکی ہے ۔

انہوں نےکہا کہ مسئلہ کشمیرکے حوالے سے جامع مسجد کے منبرو محراب آج سے نہیں 1947 سے عوام کے جذبات اوراحساسات کی ترجمانی کرتا آرہا ہے اورآئندہ بھی کرتا رہے گا جب تک بھارت، پاکستان اورکشمیری قیادت مل بیٹھ کراس مسئلہ کا کوئی پائیداراوردیرپا حل تلاش نہیں کرتے۔

میرواعظ نے کہا کہ ہمارا یہ موقف آج سے نہیں 1947ء سے ہے جب مہاجرملت میرواعظ مولانا محمد یوسف شاہ نے اور پھر شہید ملت میرواعظ مولانا محمد فاروق نے پہلی بار 1975 ءمیں سری نگرکے ایک جلسہ عام میں اس مسئلہ کے حل کے حوالے سے سہ فریقی مذاکرات کا نظریہ پیش کیا اور یہ وہی عمل ہے جو ہم آگے بڑھا رہے ہیں ۔

انہوں نے کہا کہ انتخابات اور الیکشنوں سے مسئلہ کشمیرکی حیثیت اور ہیئت کو متاثرنہیں کیا جاسکتا ۔ آج نہیں توکل بھارت اور پاکستان مسئلہ کو حل کئے بغیر کوئی چارہ کارنہیں ہے۔ میرواعظ نے کہا کہ مسئلہ کشمیر عالمی سطح پر ایک تسلیم شدہ مسئلہ ہے اور اس مسئلہ کے حوالے سے کئی خونریزجنگیں لڑی جاچکی ہیں جن میں ہزاروں لوگ مارے گئے۔ آج صورتحال یہ ہے کہ کشمیری عوام ایک طرف اور بھارت اورپاکستان کی فوجیں ایک طرف اس مسئلہ میں ضائع ہو رہی ہیں۔ حریت قیادت نے ماضی میں کوشش کی اورہم نے بھارت کی اُس وقت کی قیادت سے بات کی ، ان کے سامنے اعتماد سازی کے اقدامات کے لئے تجاویز پیش کیں جن پر عمل نہیں کیا گیا۔

میرواعظ نے کہا کہ بھارت یا پاکستان میں کوئی بھی حکومت آئے اس خطے کو اگر جنگ کی تباہ کاری سے بچانا ہے کیونکہ جنگ و جدل کسی مسئلہ کا حل نہیں بلکہ اس خطے کو اُسی صورت میں دائمی امن اور استحکام سے ہمکنار کیا جاسکتا ہے جب اس خطے کے امن کی راہ میں موجود سب سے بڑی رکاوٹ مسئلہ کشمیرکو کشمیری عوام کی خواہشات اور امنگوں کے مطابق پرامن ذرائع سے حل کرنے کے اقدامات کئے جائیں۔

ایک نظر اس پر بھی

مدھیہ پردیش اور مرکز کی بی جے پی حکومت خاتون، نوجوان اور کسان مخالف: جیتو پٹواری

 مدھیہ پردیش میں لوک سبھا انتخابات کی مہم زور پکڑ رہی ہے۔ کانگریس قائدین کی موجودگی میں شہڈول پارلیمانی حلقہ کے امیدوار پھندے لال مارکو اور منڈلا کے امیدوار اومکار سنگھ مرکام نے اپنے کاغذات نامزدگی داخل کئے۔ اس موقع پر کانگریس لیڈروں نے کہا کہ ریاستی اور مرکزی حکومتیں ...

عدلیہ کی سالمیت کو خطرہ قرار دیتے ہوئے 600 وکلا کا چیف جسٹس آف انڈیا کو مکتوب

عدالتی سالمیت کے خطرے کے حوالے سے ہندوستان بھر کے ۶۰۰؍ وکلاء جن میں ایڈوکیٹ ہریش سالوے اور بار کونسل آف انڈیا کے چیئرمین منن کمار شامل ہیں نے چیف جسٹس آف انڈیا ڈی وائی چندرچڈ کو مکتوب لکھا ہے۔ وکلاء نے ’’مفاد پرست گروہ‘‘ کی مذمت کی ہے جو عدالتی عمل میں ہیرا پھیری، عدالتی ...

ملک کی وزیر خزانہ نرملا سیتارمن کے پاس الیکشن لڑنے کے لیے پیسے نہیں!

ملک کے خزانے کا حساب و کتاب رکھنے والی وزیر خزانہ نرملا سیتارمن کے پاس الیکشن لڑنے کے لیے پیسے نہیں ہیں۔ یہ انکشاف انہوں نے خود ہی کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پارٹی صدر جے پی نڈا نے مجھ سے لوک سبھا الیکشن لڑنے کے بارے میں پوچھا تھا مگر انہوں نے انکار کر دیا کیونکہ ان کے پاس الیکشن ...

مہوا موئترا نے ای ڈی کے سمن کو کیا نظر انداز، کرشنا نگر میں چلائیں گی انتخابی مہم

 ترنمول کانگریس (ٹی ایم سی) لیڈر مہوا موئترا نے انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) کے سمن کو نظر انداز کرتے ہوئے کہا کہ وہ آج کرشنا نگر لوک سبھا حلقہ میں انتخابی مہم چلائیں گی۔ انہیں دہلی میں ای ڈی کے دفتر میں پوچھ گچھ کے لیے حاضر ہونے کو کہا گیا تھا۔

دہلی میں شدید گرمی، درجہ حرارت 37 ڈگری سیلسیس تک پہنچا

 دہلی اور اس کے آس پاس کے علاقوں میں درجہ حرارت میں اضافہ درج کیا جانے لگا ہے اور مارچ میں ہی گرمی نے اپنا زور دکھانا شروع کر دیا ہے۔ محکمہ موسمیات کے مطابق بدھ کو قومی راجدھانی میں رواں سال کا گرم ترین دن ریکارڈ کیا گیا۔ دریں اثنا، زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت 37 ڈگری سیلسیس تک پہنچ ...