ریاض،5؍ مئی (ایس او نیوز؍ایجنسی) ماہ رمضان کے شروع ہوتے ہی سعودی عرب کی حکومت نے کورونا وائرس کے باعث نافذ کیے گئے سخت لاک ڈاؤن میں نرمی کا آغاز کردیا تھا، جس کے بعد یہ خبریں سامنے آرہی تھیں کہ سعودی حکومت نے مساجد میں نمازیں ادا کرنے کی پابندی بھی ختم کرنے کا فیصلہ کرلیا۔
سعودی حکومت نے ماہ رمضان کی وجہ سے تمام مساجد میں انتہائی کم افراد کے ساتھ باجماعت نمازیں ادا کرنے کی اجازت دی تھی اور ہدایات کی تھیں کہ نماز میں صرف مساجد کی انتظامیہ کے افراد و ملازمین شامل ہوں۔ تاہم ایسی اجازت کے بعد یہ افواہیں پھیل گئیں کہ سعودی حکومت نے مساجد میں باجماعت نمازیں ادا کرنے کی پابندی کو ختم کرنے کا فیصلہ کرلیا تاہم اب اس حوالے سے وہاں کی وزارت مذہبی امور نے وضاحت جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ عارضی پابندی کو ماہرین صحت کی اجازت کے بغیر ختم نہیں کیا جا سکتا۔
سعودی اخبار سعودی گیزٹ کے مطابق وزیر مذہبی امور ڈاکٹر شیخ عبدالطیف آل شیخ نے باجماعت نمازوں پر عائد عارضی پابندی کو ختم کیے جانے کی افواہوں کے بعد وضاحت کی ہے کہ جب تک صحت سے متعلق اعلیٰ اداروں اور عوام کی جان و مال کی حفاظت کے لیے کام کرنے والے اداروں کی جانب سے ہدایات جاری نہیں کی جاتیں تب تک عارضی پابندی کو ختم نہیں کیا جا سکتا۔ وزیر اسلامی امور کا کہنا تھا کہ وزارت مذہبی امور کی خواہش ہے کہ مساجد میں باجماعت نمازوں پر عائد عارضی پابندی کو جلد سے جلد ختم کیا جائے، تاہم اس حوالے سے کوئی بھی فیصلہ ماہرین صحت کی ہدایات کے بعد ہی کیا جائے گا۔ ان کا کہنا تھا کہ حکومت نے مساجد میں باجماعت نمازوں پر عارضی پابندی عوام کی حفاظت کے لیے ہی لگائی، کیوں کہ کورونا کی وبا زیادہ لوگوں سے پھیلتی ہے اور ماہرین صحت نے ہی ایسی تجویز دی تھی۔
سعودی عرب کی حکومت نے مارچ کے آغاز میں ہی کورونا وائرس سے بچاؤ کے لیے لاک ڈاؤن نافذ کردیا تھا، جسے اپریل کے وسط تک مزید سخت کرتے ہوئے مکہ سمیت کئی شہروں میں کرفیو بھی نافذ کردیا گیا تھا۔سعودی عرب کی حکومت نے تمام تعلیمی، تفریحی و کاروباری ادارے بند کرکے مساجد میں بھی نمازوں پر عارضی پابندی عائد کردی تھی تاہم مسلمانوں کے لیے مقدس مہینے ماہ رمضان کے شروع ہوتے ہی سعودی حکومت نے لاک ڈاؤن میں کچھ نرمیاں کیں تھیں۔
خیال رہے کہ 3 مئی کی شام تک تک سعودی عرب میں کورونا کے مریضوں کی تعداد بڑھ کر 25 ہزار سے زائد ہو چکی تھی جب کہ وہاں اموات کی تعداد بھی بڑھ کر 176 تک جا پہنچی تھی۔سعودی عرب سمیت دیگر عرب ممالک میں بھی کورونا کا پھیلاؤ جاری ہے تاہم اس کے باوجود زیادہ تر ممالک نے ماہ رمضان کے پیش نظر لاک ڈاؤن میں نرمی کردی ہے۔