وزیر برائے پرائمری و سکینڈری ایجوکیشن مدھو بنگارپا کی بھٹکل آمد؛ اسکولوں میں بار بار چھٹیاں دینے پر تنظیم صدر نے کیا اعتراض
بھٹکل 3/اگست (ایس او نیوز) بھٹکل کے ہنومان نگر سے آگے کریکال میں منعقدہ نامدھاری کے سوامی کے پروگرام میں شریک ہونے کے لئے کرناٹک کے وزیر برائے پرائمری و سکینڈری ایجوکیشن مدھو بنگارپا آج بھٹکل پہنچے، اس موقع پر قومی سماجی ادارہ مجلس اصلاح و تنظیم کے صدر عنایت اللہ شاہ بندری نے بھٹکل سرکیوٹ ہاوس میں پھولوں کی مالا پہناتے ہوئے ان کا پرتپاک استقبال کیا۔ اس موقع پر عنایت اللہ شاہ بندری نے مدھو بنگارپا کی توجہ اس جانب مبذول کرائی کہ بارش کے نام پر بھٹکل کے اسکولوں میں بار بار چھٹیاں دی جارہی ہیں اور اس سے طلبہ کی تعلیم بہت زیادہ متاثر ہورہی ہے۔ عنایت اللہ شاہ بندری نے کہا کہ سرسی اور سداپور میں جب بارش ہوتی ہے تو اُس وقت بھٹکل میں بھی بارش ہونا ضروری نہیں ہے، مگر اُترکنڑا ڈپٹی کمشنر کہیں پر بھی بارش ہونے کی صورت میں بھٹکل کے اسکولوں میں بھی چھٹی کا اعلان کردیتی ہیں۔ عنایت اللہ شاہ بندری نے وزیر تعلیم سے درخواست کی کہ بارش ہونے پربھٹکل میں کب چھٹیاں دینی چاہئے اور کب نہیں دینی چاہئے، اس کا اختیار بھٹکل کے بلاک ایجوکیشن آفسر کو دیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ اس سے پہلے بھٹکل کے تعلیمی افسران ہی بھٹکل میں بھاری بارش ہونے پر چھٹیوں کا اعلان کرتے تھے، مگر اب کاروار میں بیٹھ کر ڈپٹی کمشنر بھٹکل کے اسکولوں میں چھٹی کا اعلان کرتی ہیں۔مدھو بنگارپا نے یقین دلایا کہ وہ اس تعلق سے ڈپٹی کمشنر اور تعلیمی آفسران کے ساتھ بات چیت کریں گے۔
اخبارنویسوں سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر تعلیم نے بتایا کہ ریاست کے مختلف حصوں میں بھاری بارش کی وجہ سے کئی لوگوں کے مکانات منہدم ہوئے ہیں، سرکار اس تعلق سے متاثرین کو معاوضہ فراہم کررہی ہے، آگے کہا کہ ہماری سرکاری غیر مجاز مکانات گرنے پر بھی 1.25 لاکھ روپے معاوضہ دے کر غریبوں کی مدد کررہی ہے۔
وزیراعلیٰ سدرامیا پر لگے موڈا گھوٹالے کے الزام پر مدھو بنگارپا نے کہا کہ موڈا گھوٹالہ 2012 میں ہوا تھا اور اس وقت ریاست میں بی جے پی کی حکومت تھی۔ موڈا کے صدر راجیو تھے، لیکن پورا نظام وجیندرا کے ہاتھوں میں تھا۔ وجیندرا کی وجہ سے ہی یڈی یورپا کوبھی پورا اختیار نہیں تھا۔ مدھو بنگارپا نے کہا کہ وزیراعلیٰ سدرامیا نے کچھ بھی غلط نہیں کیا ہے، لیکن خواہ مخواہ انہیں بدنام کرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔ مدھو بنگارپا نے واضح کیا کہ کرناٹک کی پوری کابینہ سدرامیا کے ساتھ کھڑی رہے گی۔انہوں نے وجیندرا کو متنبہ کرایا کہ وہ اگر بدعنوانی پر بات کرنا چاہتے ہیں تو ہوشیار رہیں۔
واضح رہے کہ کریکال مندر میں نامدھاری کے بڑے سوامی برہمانند سرسوتی 31 جولائی سے چاتور ماس پر بیٹھے ہیں، وہ 30/اگست تک بیٹھے رہیں گے جس کے دوران ان کو ماننے والے بھگت ان کے پاس آشیرواد لینے کے لئے آتے ہیں۔ مدھو بنگارپا بھی اسی تعلق سے بھٹکل آئے ہیں جو کریکال مندر پہنچ کر سوامی سے آشیرواد لیں گے۔