کم سے کم تائیدی قیمت اسکیم جاری کی جائے: کوڈی ہلی چندر شیکھر

Source: S.O. News Service | Published on 27th June 2022, 1:07 PM | ریاستی خبریں |

بنگلورو، 27؍جون (ایس او نیوز) کسان رہنما کوڈی ہلی چندر شیکھر نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ مرکزی حکومت کی جانب سے ملک بھر میں ایم ایس پی (کم سے کم تائیدی قیمت) جاری کرے اور ریاستی حکومت یہاں اس کا مناسب ڈھنگ سے نفاذ کرے۔

یہاں پریس کلب میں اخباری نمائندوں سے بات کرتے ہوئے کوڈی ہلی نے یہ مطالبہ کیا اور کہا کہ ریاست میں مانسون کی بارش کا آغاز ہوچکاہے اور کیمیائی کھاد کی قیمتوں میں اضافہ ہورہا ہے لیکن محکمہ زراعت اس جانب توجہ نہیں دے رہا ہے جس سے کسان پریشان ہیں۔

انہوں نے وزیراعلیٰ بسواراج بومئی سے مطالبہ کیا کہ کم سے کم تائیدی قیمت جاری کرنے خصوصی اہمیت دیں۔نصابی کتابوں میں تخفیف کے نام پر طلبہ کے ساتھ کھلواڑ کیا جارہا ہے،اس لئے نصابی کتابوں کی تخفیف صحیح رہنما خطوط پر کی جائے۔ گوڈی ہلی نے بتایا کہ رعیت سنگھا میں کوئی نا اتفاقی نہیں ہے۔

ایک نظر اس پر بھی

بی جے پی کانگریس ایم ایل اے کو رقم کی پیشکش کر رہی ہے: وزیر اعلیٰ سدارامیا

کرناٹک کے وزیر اعلی سدارامیا نے بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے لیڈروں پر الزام لگایا ہے کہ وہ کانگریس کے ممبران اسمبلی کو اپنی حکومت کے قیام کے بعد رقم کی پیشکش کر کے اپنی طرف راغب کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔

آئین میں کوئی تبدیلی نہیں ہوگی: سابق وزیر اعظم دیوے گوڑا

جنتا دل (ایس) (جے ڈی ایس) کے سربراہ اور سابق وزیر اعظم ایچ ڈی دیوے گوڑا نے منگل کو واضح کیا کہ وزیر اعظم نریندر مودی نے کہا ہے کہ بھلے ہی بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کو لوک سبھا الیکشن 2024میں 400 سیٹیں مل جائیں آئین میں کوئی ترمیم نہیں ہو گی۔

بی جے پی نے کانگریس ایم ایل اے کو 50 کروڑ روپے کی پیشکش کی؛ سدارامیا کا الزام

کرناٹک کے وزیر اعلی سدارامیا نے ہفتہ کو بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) پر الزام لگایا کہ وہ کانگریس کے اراکین اسمبلی کو وفاداری تبدیل کرنے کے لیے 50 کروڑ روپے کی پیشکش کرکے 'آپریشن لوٹس' کے ذریعے انکی حکومت کو غیر مستحکم کرنے کی کوششوں میں ملوث ہے۔

لوک سبھا انتخاب 2024: کرناٹک میں کانگریس کو حاصل کرنے کے لیے بہت کچھ ہے

کیا بی جے پی اس مرتبہ اپنی 2019 لوک سبھا انتخاب والی کارکردگی دہرا سکتی ہے؟ لگتا تو نہیں ہے۔ اس کی دو بڑی وجوہات ہیں۔ اول، ریاست میں کانگریس کی حکومت ہے، اور دوئم بی جے پی اندرونی لڑائی سے نبرد آزما ہے۔ اس کے مقابلے میں کانگریس زیادہ متحد اور پرعزم نظر آ رہی ہے اور اسے بھروسہ ہے ...