اسکول کی پہلی جماعت میں داخلے کے لئے بچے کی عمر کم ازکم عمر 5سال 5مہینے
کاروار 7؍مارچ (ایس او نیوز) ریاستی حکومت نے اسکول کی پہلی جماعت میں داخلے کے لئے مقررہ عمر کی حد میں پھر ایک بار تبدیلی کردی ہے اور اب نئے حکم کے مطابق جس بچے کی عمر 5سال5مہینے ہوگی ، اس کا داخلہ پہلی جماعت میں کیا جاسکے گا۔
آر ٹی ای ایکٹ 2009کے تحت تعلیمی سال2016-17میں امدادی و غیر امدادی اور اقلیتی اسکولوں میں بچوں کے داخلے کی عمر کے تعلق سے جو حد مقرر کی گئی تھی اس کے مطابق ایل کے جی کے لئے 3سال10مہینے سے 4سال 10مہینے اور پہلی جماعت کے لئے 5سال 10مہینے سے 6سال10مہینے عمر ہونا چاہیے تھا۔ پھر سال 2018میں عمر کی حد میں تبدیلی کرتے ہوئے امدادی و غیر امدادی اسکولوں کی پہلی جماعت میں داخلہ لینے والے طالب علم کی عمر یکم جون تک 5سال10مہینے پورے ہونا ضروری قرار دیا۔ اس قانون کے مطابق سال 2015اور2016میں جن طلبہ کو 3سال 10مہینے کی حد پوری کیے بغیر ہی اپنی مرضی سے ایل کے جی میں داخلہ دیا گیا تھاان کی عمر پہلی جماعت میں داخلے کے وقت 5سال10مہینے کے نشانے کو پورا نہیں کررہی ہے اور وہ پہلی جماعت میں داخلے کے قابل نہیں رہتے ہیں۔
اس مسئلے کے پس منظر میں محکمہ تعلیمات نے دوبارہ اس پر غور کرتے ہوئے صرف سال 2017کے لئے پہلی جماعت میں داخلے کی عمر گھٹا کر 5سال 5مہینے کر دی تھی۔اب چونکہ سینٹرل اسکولوں میں بچوں کے داخلے کی عمر کم ازکم 5سال اور زیادہ سے زیادہ 7سال کردی ہے، اس لئے ریاستی محکمہ تعلیمات نے بھی عمر کی حد پر نظر ثانی کرکے پہلی جماعت میں داخلے کی کم ازکم عمر 5سال5مہینے مقرر کردی ہے۔