مرڈیشوراور کمٹہ سمندر ی ساحل پر لاکھوں کی تعداد میں پھنس گئی مچھلیاں : لیکن مناسب قیمت نہ ملنے پر ماہی گیر مایوس
بھٹکل:21؍ستمبر(ایس اؤ نیوز) موسلا دھار بارش ، سیلاب، سمندر میں طوفانی ہوائیں، اونچی اُٹھتی لہروں کی وجہ سے مچھلی کا شکار کرنے کے لئے سمندر میں اترے بغیر بے کار بیٹھے ماہی گیر جب بارش کم ہوتے ہی بحر عرب سمندر میں کیا اُترے مچھلیوں کی بارش ہونے لگی ہے۔ ایک طرف بھٹکل تعلقہ کے مرڈیشورسمندر میں تو دوسری طرف کمٹہ کے ونلّی بیچ پر بھی ہزاروں اور لاکھوں مچھلیاں این ڈی جال میں پھنس کر ساحل پہنچیں تو نہ صرف ماہی گیروں بلکہ مقامی لوگوں کا بھی خوشی کا ٹھکانہ نہیں تھا مگر بتایا گیا ہے کہ اتنی بڑی تعداد میں مچھلیاں شکار ہونے کے باوجود ماہی گیروں کو جب مناسب دام نہیں ملے تو ا نہیں سخت مایوسی ہوئی۔
بتایا گیا ہے کہ گزشتہ دو دنوں سے بھٹکل تعلقہ کے مرڈیشورسمندر میں بچھائے گئے این ڈی جال میں ٹنوں کے حساب سے مچھلیاں پکڑی گئی ہیں۔ مچھلیوں کو بیچ کر اپنی مشکلات دور کرنےکی فکر میں ماہی گیروں نے جب مارکیٹ کا رخ کیا تو صحیح قیمت نہ ملنے سے نہایت مایوس ہیں ۔ مچھلی قیمت کے متعلق اپنی لاچاری بتاتے ہوئے گنیش ہری کانت نے بتایا کہ بظاہر ہمیں 2ٹن مچھلیاں ملی ہیں جس کے بدلے ہمیں صرف ایک سے ڈیڑھ لاکھ روپئے ملے ہیں۔ ان روپیوں کو کم سے کم 50سے 60لوگوں کے درمیان تقسیم ہونا ہے ، اب آپ خود بتائیے کہ فی کس کتنے روپئے ملیں گے۔ اگر اسی مچھلیوں کی اچھی قیمت ملتی تو ہماری قسمت بھی چمکتی ۔ مگر کیا کریں۔ دوپہر میں ایک دو لوگ کشتی کے ذریعے سمندر میں جاکر جال بچھا کر آتےہیں۔ اسی جال کو شام کے وقت کھینچنے کے لئے 50-60لوگوں کی ضرورت ہوتی ہے۔ کھائیں کیا بچائیں کیا ؟
ماہی گیروں کا کہنا ہے کہ سیلاب وغیرہ سے ہم لوگ سمندر میں اترے بغیر خالی ہاتھ گھر بیٹھے ہوئے تھے، اب ایک ساتھ این ڈی ، رمپنی جالوں میں لاکھوں مچھلیاں پائی جارہی ہیں۔ بڑی تعداد میں مچھلیاں مارکیٹ میں پہنچنے سے مچھلیوں کی قیمت گر گئی ہے انہیں خریدنے والا کوئی نہیں ہے۔