کاروار :28؍اپریل(ایس اؤ نیوز) ریاست میں کورونا وباء کی چین توڑنے اور تیز رفتاری کے ساتھ پھیل رہے کوویڈ وائرس کو پھیلنے سے روکنے کے لئے حکومت نے 14 دنوں کا کووڈ کرفیو نافذ کئے جانےکی وجہ سے اترکنڑا ضلع کے ساحلی مقامات کے ماہی گیر ی پیشے سے وابستہ افراد دوبارہ اپنی ریاستوں اور شہروں کی طرف لوٹنے پر مجبور ہوگئے ہیں۔ منگل کو حالات سے پریشان ماہی گیر اور بوٹوں پر مزدوری کرنے والے لوگ اپنی کشتیوں کو ساحل پر لگاتےہوئے بیگ اٹھاکر چلتے ہوئے دیکھے گئے۔
اترکنڑا ضلع کے مختلف بندرگاہوں پر اڑیسہ، مغربی بنگال اور تمل ناڈو کے زیادہ مزدور ہیں تو نیپال ، آندھرا پردیش سمیت مختلف اضلاع و تعلقہ جات کے مزدور بھی کام پر مامور ہیں۔ کاروار شہر کے بیت کھول بندرگاہ پرکام کرنے والے تمل ناڈو سے تعلق رکھنے والے قریب 50مزدوروں نے اپنی ماہی گیر کشتیوں کو ساحل سمندر پر رکھ کر اپنے گاوں کی راہ لی ہے۔
کاروار اور بھٹکل کی بندرگاہوں پر اڑیسہ اور مغربی بنگال کے مزدور زیادہ تعداد میں کام کرتے تھے۔ لیکن گذشتہ برس لگائے گئے لاک ڈاؤن کے دوران چلے گئے بے شمار مزدور ابھی تک واپس نہیں لوٹے ہیں۔ اور دوبارہ کام پرجو مزدور واپس ہوئے تھے وہ بھی دومہینوں سے ماہی گیری بند رہنے سے پاس پڑوس کے اضلاع میں کام کی تلاش میں نکل گئے ہیں۔
گوکرن میں زیادہ تر بیرونی سیاح کی آمد رہتی ہے اور وہاں ماہی گیری نہیں ہوتی ۔ البتہ اگر تھوڑی بہت ماہی گیر ہوتی ہے تو ان میں نیپال سے تعلق رکھنے والے مزدور ہیں۔ وہ فی الحال کہیں جانےکی حالت میں نہیں ہیں۔ البتہ کمٹہ میں جو بیرونی ریاستوں اور اضلاع کے مزدور تھے وہ کووڈ کرفیو کی بھنک لگتے ہی نکل چکے ہیں۔