مرسی مشن کی کورونا متاثرین کیلئے خدمات کے 6 ماہ مکمل، ضرورت مندوں کی مدد کے لئے جوش کے ساتھ سلیقہ مندی کے امتزاج کی انوکھی مثال

Source: S.O. News Service | Published on 29th October 2020, 10:43 AM | ریاستی خبریں |

بنگلورو،29؍اکتوبر(ایس او نیوز) شہر بنگلورو میں جب سے کورونا وائرس کے واقعات نے سر اٹھانا شروع کیا، اس وقت سے ہی شہر کے نوجوانوں کی ٹیم ضرورت مندوں کی مختلف زاویوں سے ہر ممکن مدد کرنے کے لئے متحرک رہی ہے اور مرسی مشن کے بینر تلے20سے زائد ادارو ں کا ایک وفاق قائم کر کے اس ٹیم نے کورونا لاک ڈاؤن کے ذریعہ اپنی خدمات کا آغاز شہر کے معروف ڈاکٹر طٰہٰ متین کی نگرانی میں شروع کیا اور رفتہ رفتہ ان نوجوانوں نے اپنے مشن کو مرسی مشن کا نام دے کر اپنی خدمات کے دائرے کو اس قدر وسعت دی ہے کہ ہر حلقہ سے ان خدمات کی پذیرائی ہو رہی ہے۔

مرسی مشن نے کووِڈ کے خلاف جنگ کے میدان میں مختلف اہم ترین شعبوں کو چنا اور ہر شعبہ میں اس ٹیم کے نوجوان کام میں اس قدر منہمک ہو گئے کہ کامیابی حاصل کرنے تک اپنی جستجو کو جاری رکھا۔ چہارشنبہ کے روز شہر کے ساؤتھ اینڈ سرکل میں بنگلورو ہاسپٹل کے عقب میں واقع سی ایم اے بوائزہاسٹل کی عمارت جہاں مرسی مشن نے اپنی خدمات کا ہب قائم کیا ہے وہاں کا سابق مرکزی وزیر و سینئر کانگریس رہنما ڈاکٹر کے رحمن خان نے دورہ کیا اور وہ مختلف شعبوں میں مرسی مشن کی طرف سے جاری خدمات سے کافی متاثر ہوئے اور انہوں نے ان خدمات کوایک مثال قرار دیا۔

ان خدمات کے بارے میں مرسی مشن کے اس ہب میں کوآرڈی نیٹر کے طور پر مسلسل خدمات میں لگے محمد عمر جو اسمائل فاؤنڈیشن کے چیر مین بھی ہیں نے بتایا کہ خدمات کے ہر شعبے کی آن لائن اور آف لائن نگرانی کیلئے مشن کی طرف سے ایک ڈیش بورڈ اپنے مرکز میں تیار کیا گیا ہے، جہاں کسی بھی وقت ہر شعبہ کی طرف سے جاری خدمات کی تفصیلا ت آن لائن دستیاب رہتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کورونا سے متاثر ہونے والے افراد کو اسپتال تک پہنچانے کیلئے ایمبولنس خدمات، اسپتالوں میں مریضوں کو بستر مہیا کروانے کی خدمات، اگر کورونا وائرس کے سبب موت واقع ہو جائے تو اس مرحلہ میں مرسی اینجلس کی طرف سے تدفین اور آخری رسومات کیلئے انتظامات وغیرہ کئے جا رہے ہیں۔

محمد عمر نے بتایا کہ ان خدمات کی فراہمی کے لئے مشن کے مرکز میں ہمہ وقت سات ایمبولنس متعین رکھے گئے ہیں۔مریض کو اگر آکسیجن کی ضرورت پڑے تو اس کی فراہمی کیلئے ہیلپ لائن قائم ہے اور اس کے ذریعہ اب تک 2500سے زائد آکسیجن سلنڈرس 1050سے زیادہ مریضوں کو پہنچائے گئے ہیں۔اس کے علاوہ کورونا وائرس سے جنگ میں لگے ڈاکٹر س کو مشن کی طر ف سے ہر ہفتہ ہدیہ کے طور پر اسنیکس اور جوس وغیرہ پر مشتمل ایک پیکٹ اسپتال روانہ کیا جاتا ہے، اس کے علاوہ شہر کے مختلف اسپتالوں میں کام کرنے والے ڈاکٹر س کور روزانہ کھانا مشن کے کچن کی طرف سے فراہم کیا جاتا ہے۔

اس کچن سے ڈاکٹرس کے علاوہ ایچ بی ایس اسپتال میں زیر علاج کورونا مریضوں کیلئے بھی کھانا فراہم کیا جاتا ہے۔ مرسی مشن کی طرف سے کھانے کی فراہمی کا سلسلہ در اصل لاک ڈاؤن کے دوران شرمک ٹرینوں کے ذریعہ وطن لوٹنے والے مزدوروں کیلئے کیا گیا تھا، جس کو نہ صرف مقامی بلکہ بین الاقوامی مقبولیت حاصل ہوئی۔ اس کے بعد مرسی مشن نے اس خد مت کو مسلسل جاری رکھنے کے عز م کے ساتھ اپنا مرکز قائم کیا۔ سنٹرل مسلم اسوسی ایشن کے بوائز ہاسٹل کی عمارت کو اس مشن کا ہیڈ کوارٹر بنایا گیا۔

سی ایم اے کے جنرل سکریٹری ڈاکٹر ظہیر الدین، مقصود علی خان اور ریاض احمد کے علاوہ اس ادارے کے دیگر ممبران کے مکمل تعاون اور حوصلہ افزائی کے سبب مرسی مشن کی طرف سے اس عمارت میں خدمات کا سلسلہ جاری رکھا گیا ہے۔اس مشن میں جملہ 350تا400افراد جڑے ہوئے ہیں جن میں سے 250باقاعدہ ملازمت پر ہیں اور 100نوجوان رضاکارانہ طور پر خدمات انجام دے رہے ہیں۔

اس عمارت میں تمام کی رہنمائی کیلئے ایک کال سنٹر قائم کیا گیا ہے اور اس کیلئے الگ الگ ہیلپ لائن نمبر بھی دئیے گئے ہیں۔کسی بھی ضرورت مند کی طرف سے خدمات کے لئے جیسے ہی رابطہ کیا جاتا ہے کال سینٹر کی طرف سے ڈیش بورڈ کی مدد سے متعلقہ شعبہ کی نشاندہی کر کے اسے فی الفور مطلع کیا جاتا ہے، تاکہ ضرورت مند تک امداد پہنچے۔ مشن کی طرف سے خدمات کے چھ ماہ پورے ہو چکے ہیں اور اب تک بھی نوجوانوں کی ٹیم پورے جوش و خرو ش کے ساتھ خدمات میں لگی ہوئی ہے۔ ان کی خدمات میں ایک او ر انوکھی بات یہ بھی نظر آئی ہے کہ خدمات کیلئے جوش کے ساتھ پوری سلیقہ مندی کو بھی ملحوظ رکھا گیا ہے۔

ایک نظر اس پر بھی

ہبلی: سی او ڈی کرے گی نیہا مرڈر کیس کی تحقیقات؛ ہبلی، دھارواڑ کے مسلم رہنماوں نے کی قتل کی مذمت

ہبلی میں ہوئے کالج طالبہ نیہا قتل معاملے کو بی جے پی کی طرف سے سیاسی مفادات کے لئے انتہائی منفی انداز میں پیش کرنے کی مہم پر قابو پانے کے لئے وزیر اعلیٰ سدا رامیا نے اعلان کیا ہے کہ قتل کے اس معاملے کی مکمل تحقیقات سی او ڈی کے ذریعے کروائی جائے گی اور تیز رفتاری کے ساتھ شنوائی کے ...

کرناٹک کے نائب وزیر اعلی ڈی کے شیوکمار کے خلاف ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کا مقدمہ

لوک سبھا انتخابات 2024: کرناٹک کے نائب وزیر اعلی ڈی کے شیوکمار پر لوک سبھا انتخابی مہم کے دوران انتخابی ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کا الزام لگایا گیا ہے۔ پولیس نے اس کے خلاف مقدمہ درج کر لیا ہے۔ یہ معاملہ کانگریس لیڈر شیوکمار کے ایک ویڈیو سے جڑا ہے۔ ویڈیو میں، وہ مبینہ طور پر ...

طالبہ کا قتل: کرناٹک کے وزیر اعلیٰ سدارامیا نے لو جہاد سے کیا انکار

کرناٹک کے وزیر اعلیٰ سدارامیا نے ہفتہ کو کہا کہ ایم سی اے کی طالبہ نیہا ہیرے مٹھ کا قتل لو جہاد کا معاملہ نہیں ہے۔ چیف منسٹر نے میسور میں میڈیا کے نمائندوں سے کہاکہ میں اس فعل کی سخت مذمت کرتا ہوں۔ قاتل کو فوری گرفتار کر لیا گیا۔ یہ لو جہاد کا معاملہ نہیں ہے۔ حکومت اس بات کو ...