کاروار14/فروری (ایس او نیوز) ساحلی علاقے کے ماہی گیروں کے ایک وفد نے گنگا متستھ اور دیگر 39ضمنی ذاتوں کو درج فہرست قبائل میں شامل کرنے کا مطالبہ مرکزی حکومت سے کرنے کے لئے وزیر اعلیٰ ایڈی یورپا کو میمورنڈم پیش کیا۔
میمورنڈم میں یہ مطالبات بھی کیے گئے ہیں کہ ماہی گیروں کے قرضہ جات معاف کرنے کے منصوبے میں جو دشواریاں ہے اسے دورکیا جائے اور بینکوں کے قرضہ جات سے پریشان ماہی گیرخواتین کے مسائل جلد سے جلد حل کرتے ہوئے انہیں انصاف دلایا جائے۔اس کے علاوہ گزشتہ پانچ مہینوں سے ماہی گیروں کی ڈیزل سبسیڈی روک کر رکھی گئی ہے اسے فوری طور پر اداکیا جائے۔
میمورنڈم میں کہا گیا ہے کہ ماہی گیر خواتین کو قرضہ منظور کرتے وقت جو پیمانہ اختیار کیا گیا تھا اسی کو سامنے رکھ کر قرضہ معاف کیا جائے اور جس طرح نیشنلائزڈ بینکوں کو قرضہ معاف کرنے کی ہدایت جاری گئی ہے اسے کوآپریٹیو بینکوں پر بھی لاگو کیا جائے۔ ڈیزل کی سبسیڈی ماہی گیروں کے بینک کھاتوں میں جمع نہ ہونے سے جو تکلیف ہورہی ہے اس کا ازالہ کیا جائے۔یہ مطالبہ بھی کیا گیا ہے کہ ماہی گیروں کے مسائل حل کرنے کے لئے ماہرین کی ایک کمیٹی تشکیل دی جائے اور حالات کا جائزہ لینے کے بعد ایک واضح پالیسی وضع کی جائے۔بے گھر ماہی گیروں کو رہائشی ٹھکانے فراہم کرنے کی مانگ بھی کی گئی ہے۔
ساحلی کرناٹکا کے ماہی گیروں کے لیڈر ڈاکٹر جے شنکر نے اس وفد کی قیادت کی۔اس موقع پر رکن پارلیمان شوبھاکرندلاجے، رکن اسمبلی رگھو پتی بھٹ، لالہ جی آر منڈن، جنوبی کینرا موگویر مہاجن سنگھا کے صدر جئے سی کوٹیان، اڈپی ضلع فش مرچنٹ فیڈریشن کے صدر یشپال سوورنا، ملپے ماہی گیر ایسو سی ایشن کے صدر کرشنا سوورنا وغیر موجود تھے۔