سری نگر،28؍اکتوبر(ایس او نیوز؍ایجنسی) پی ڈی پی صدر اور سابق وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی نے قومی تحقیقاتی ایجنسی (این آئی اے) کی طرف سے معروف حقوق انسانی کارکن خرم پرویز اور روزنامہ گریٹر کشمیر کے دفتر پر چھاپوں کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ این آئی اے بھارتیہ جنتا پارٹی کی 'پالتو ایجنسی' بن کر اختلاف رائے رکھنے والوں کو ڈرا دھمکا رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ حکومت ہند کی طرف سے آزادی اظہار و اختلاف رائے کا گلہ دبانے کی ایک اور مثال ہے۔
موصوفہ نے اپنے ایک ٹوئٹ میں کہا کہ 'حقوق انسانی کارکن خرم پرویز اور گریٹر کشمیر کے دفتر پر این آئی اے کے چھاپے حکومت ہند کی طرف سے آزادی اظہار و اختلاف رائے کا گلہ دبانے کی ایک اور مثال ہے۔ افسوس کی بات ہے کہ این آئی اے بھارتیہ جنتا پارٹی کی پالتو ایجنسی بن کر ان لوگوں کو ڈرا دھمکا رہی ہے جو بی جے پی کی ہاں میں ہاں نہیں ملاتے ہیں'۔
محبوبہ مفتی نے اپنے ایک اور ٹوئٹ میں کہا کہ 'ایسے وقت میں جب جموں و کشمیر میں زمین اور دیگر وسائل کو لوٹا جا رہا ہے حکومت ہند میڈیا سے ذیابطیس اور یوگا پر اداریہ لکھوانا چاہتی ہے۔ بی جے پی کے "سب کچھ ٹھیک" کے نعرے کے تحت سچائی سب سے زیادہ نشانہ بنی ہوئی ہے۔ جو صحافی "گودی میڈیا" کا حصہ نہیں بننا چاہتے ہیں اس کو ٹارگیٹ کیا جا رہا ہے'۔
قابل ذکر ہے کہ این آئی اے نے بدھ کے روز سری نگر میں معروف حقوق انسانی کارکن خرم پرویز کی سونہ وار علاقے میں واقع رہائش گاہ اور انگریزی روز نامے گریٹر کشمیر کے سری نگر کی پریس کالونی میں واقع دفتر کے علاوہ چند صحافیوں کی رہائش گاہوں اور کم سے کم تین غیر سرکاری تنظمیوں کے دفاتر پر بھی چھاپے ڈالے ہیں۔