شاہین باغ: پولیس کے راستہ دوبارہ بند کرنے سے مذاکرات کار ناراض کہا ’سپریم کورٹ کو بتائیں گے‘

Source: S.O. News Service | Published on 22nd February 2020, 12:05 AM | ملکی خبریں |

نئی دہلی،21/فروری(ایس او نیوز/عابد انور) سپریم کورٹ کی طرف سے مقرر کئے گئے مذاکرات کار سنجے ہیگڑے اور سادھنا رام چندرن جمعہ کو لگاتار تیسرے دن شاہین باغ کی مطاہرین سے بات چیت کرنے کے لئے پہنچے۔ بات چیت کے دوران مذاکرات اس بات پر ناراض ہوئے کہ سریتا وہار-کالندی کنج روڈ کو جب پولیس نے صبح کے وقت ٹریفک کے لئے کھول دیا تھا تو اسے دوبارہ کیوں بند کر دیا گیا۔

مظاہرین سے بات چیت کے دوران مذاکرات کاروں نے پوچھا ’’ایک روڈ آپنے بند کیا ہے تو دوسرا کس نے بند کیا ہے؟‘‘ سادھنا رام چندرن نے کہا، ’’ہم نے آج نوئیڈا سے دہلی آنے والے تمام راستوں کو بھی دیکھا۔ ہم نے یہ جاننے کی کوشش کی کہ آیا کوئی دوسرا متبادل راستہ بھی ہے جسے کھولے جانے سے مسافروں کی مشکلات کم ہوں! اس دوران ہم نے دیکھا کہ نوئیڈا سے فرید آباد جانے والا راستہ بھی پولیس نے بند کر رکھا ہے جس سے شاہین باغ کا کوئی لینا دینا نہیں ہے۔‘‘

انہوں نے کہا کہ پولیس نے نوئیڈا سے فرید آباد جانے والا راستہ ان کے کہنے سے صبح کھول دیا تھا لیکن معلوم چلا کہ کچھ دیر میں ہی پھر بند کر دیا گیا۔ مذاکرات کاروں نے راستہ کھول کر دوبارہ بند کرنے پر سخت برہمی کا اظہار کیا اور کہا کہ وہ اس بات کو سپریم کورٹ کو بتائیں گے۔

واضح رہے کہ جمعہ کے روز زیادہ ٹریفک کی وجہ سے 45 منٹ کے لئے سریتا وہار-کالندی کنج راستہ کھولا گیا تھا لیکن تقریباً 45 منٹ کے بعد اسے دوبارہ بند کر دیا گیا۔

قبل ازیں، مذاکرات کاروں نے شاہین باغ مظاہرین سے دل کا راستہ کھولنے کی اپیل کرتے ہوئے کہاکہ آپ راستہ کھولئے پھر دیکھئے کہ آپ کے لئے کتنے راستے کھلتے ہیں۔ انہوں نے اتفاق رائے سے مسئلہ کو حل کرنے کی اپیل کرتے ہوئے کہاکہ سپریم کورٹ چاہتا ہے کہ آپ کا احتجاج بھی جاری رہے اور راستہ بھی کھل جائے۔ سپریم کورٹ نے آپ کے حق کو تسلیم کیا ہے اس لئے آئین نے آپ کو اس کا حق آئین نے دیا ہے۔ سپریم کورٹ کے مذاکرات کار نے مظاہرین کے سیکورٹی کے خدشے پر دہلی پولیس نے تحریری یقین دہانی کرانے کو کہا۔

دریں اثنا، مظاہرین نے تحفظ کی بات کرتے ہوئے کہاکہ جب بریکیڈ ہٹاکردو بار گولی چلانے والے آسکتے ہیں تو راستہ کھل جانے پر کوئی بھی آسکتا ہے تو مظاہرین کے تحفظ کی ذمہ داری کس پر ہوگی۔ اس پر مذاکرات کار نے کہاکہ آپ کی حفاظت کی ذمہ داری سب پر ہے۔ آپ کی حفاظت کی جائے گی۔ انہوں نے دوسروں کی تکلیف کو محسوس کرنے کی اپیل کرتے ہوئے کہاکہ ہمارا جو درد ہے اس کا درد ہے اور جو اس کا درد ہے وہ ہمارا درد ہے۔ہمیں کسی کے لئے تکلیف کا باعث نہیں بننا چاہئے۔

آج بھی مظاہرین کو تین بجے سے مذاکرات کار کے آنے کا انتظار تھا لیکن سپریم کورٹ کے مقرر کردہ مذاکرات کار سپریم کورٹ کے ایڈووکیٹ سنجے ہیگڑے اور سادھنا رام چندر ن چھ شام کے بعد پہنچے۔

سپریم کورٹ کے مذاکرات کی بار بار سڑک کھولنے کی اپیل اور سپریم کورٹ نے مذاکرات مقرر کرنے اور راستہ کھولنے کی عرضی پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے مظاہرہ کرنے والی خواتین ثمینہ اور ملکہ خاں نے کہاکہ قومی شہریت (ترمیمی)قانون، این آر سی اور این پی آر کے خلا ف سپریم کورٹ میں 144سے زائد عرضی داخل ہیں جب کہ روڈ کھلوانے کے سلسلے میں محض چھ عرضی داخل کی گئی ہے۔ انہوں نے کہاکہ جس طرح سپریم کورٹ نے ان چھ عرضیوں پرجلدی کارروائی کی ہے اور مذاکرات کار مقرر کئے ہیں اسی طرح 144 عرضیوں پر جلد سماعت کرے گی اور مذاکرات کار مقرر کرے۔

قبل ازیں قومی شہریت (ترمیمی)قانون، این آر سی اور این پی آر کے خلاف شاہین باغ خاتون مظاہرین نے مذاکرات کے عمل کی ستائش کرتے ہوئے کہا کہ ہم اس عمل کا خیرمقدم کرتے ہیں لیکن جب تک حکومت اس سیاہ قانون کو واپس نہیں لیتی اس وقت تک مظاہرہ ختم کرنے کے حق میں نہیں ہیں۔

مظاہرین کا کہنا ہے کہ مذاکرات کار چاہتے ہیں کہ ہم گروپ میں بات کریں یا کمیٹی تشکیل دیکر بات کریں لیکن مظاہرین اس کے حق میں نہیں ہیں۔ مظاہرین کا کہنا ہے کہ جو بھی بات چیت ہو اوپن فرنٹ پر ہو اور اسٹیج پر ہو تاکہ سب کو معلوم ہوسکے کہ کیا بات چیت ہورہی ہے۔ اسی لئے مظاہرین میڈیا کی موجودگی کے حق میں ہیں اور مظاہرین نے میڈیا کو آنے دیا تھا۔ جب کہ مذاکرات کار میڈیا کی موجودگی کے خلاف ہیں۔ یہی وجہ ہے دونوں دن انہوں نے میڈیا کو وہاں سے ہٹا دیا تھا۔

انہوں نے کہاکہ شاہین باغ مظاہرہ کی خاص بات یہی ہے کہ اس کا کوئی لیڈر نہیں ہیں اور خواتین ہی سب کچھ سنبھال رہی ہیں اور مرد حضرات تعاون کرتے ہیں۔ اسٹیج کا سارا کام کاج خواتین ہی سنبھالتی ہیں۔ اس لئے کسی گروپ یا کمیٹی کے طور پر بات کرنے کا کوئی سوال نہیں ہے۔ انہوں نے کہاکہ مسئلہ صرف سڑک نہیں ہے بلکہ سڑک پر بیٹھی خواتین کا ہے۔ مذاکرات کار کو ہماری تکلیفوں کو سمجھنا ہوگا اور وہ سمجھ بھی رہے ہیں۔ انہوں نے ساتھ ہی یہ بھی کہا کہ ہم نے صرف 150میٹر سڑک پربند کیا ہے جب کہ ساری سڑکوں کو پولیس نے بند کیا ہے۔

مذاکرات کار کے بار بار بند سڑک کا نام لئے جانے اور اس سے ہونے والی تکلیفوں کا ذکرکرنے پر مظاہرین کا احساس ہے کہ پہلے ہماری تکلیف ہے۔ سڑک بند ہونے سے ہونے والی تکلیف ایک دو گھنٹے کی ہے لیکن اس سیاہ قانون کو واپس نہیں لیاگیا تو ہماری پوری نسل تکلیف میں آجائے گی۔ انہوں نے یہ بھی کہاکہ سپریم کورٹ نے راستہ کھلوانے کے لئے مذاکرات تو بھیجے لیکن ہمارے مسئلے کے حل کے لئے انتظامیہ کو کوئی حکم نہیں دیا۔ مظاہرین نے کہاکہ مذاکرات کار نے ہمارے درد کا احساس کیا ہے اور ہمیں امید ہے کہ مذاکرات کار سپریم کورٹ کو ہماری تکلیفوں،پریشانیوں اور ہمارے احساسات سے آگاہ کریں گے۔

ایک نظر اس پر بھی

سورت میں کانگریس کے امیدوارنیلیش کمبھانی کی نامزدگی منسوخ؛ بی جے پی امیدوار بلامقابلہ منتخب؛ کانگریس نے میچ فیکسنگ کا لگایا الزام

گجرات کی سورت لوک سبھا سیٹ سے بی جے پی امیدوار مکیش دلال بلا مقابلہ منتخب ہو گئے ہیں۔ ان کے انتخاب کو بی جے پی کی جانب سے لوک سبھا انتخابات کا پہلا نتیجہ قرار دیا جا رہا ہے۔ مگر مکیش دلال کے اس بلا مقابلہ منتخب ہونے کے عمل کا تجزیہ کرتے ہوئے کانگریس نے اسے جمہوریت کے لیے خطرہ اور ...

وزیراعظم مودی کا مسلمانوں کی مخالفت میں نفرت انگیزخطاب؛ کانگریس کی طرف سے الیکشن کمیشن کو کی گئی17 شکایتیں

وزیراعظم نریندر مودی نے مسلمانوں کی مخالفت میں جس طرح کا نفرت انگیز خطاب کیا ہے ، اس پر ملک  کے اکثر عوام حیرت کا اظہار کررہے ہیں۔ اس ضمن میں کانگریس کی طرف سے الیکشن کمیشن کو ١٧ شکایتیں دی گئی ہیں، اور ان کےخلاف کاروائی کا مطالبہ کیا گیا ہے جبکہ سوشیل میڈیا پر ان کے بیان کو لے ...

انڈیا بلاک اقتدار میں آنے پر قانون میں لائی جائے گی تبدیلی ؛ چدمبرم نے کہا ؛ زیر سماعت قیدی جب مجرم نہیں ہوتے تو اُنہیں جیل میں رکھا جانا غلط

سابق مرکزی وزیر اور کانگریس لیڈر پی چدمبرم نے  کہا ہے  کہ اگر انڈیا  بلاک مرکز میں برسراقتدار آتا ہے، تو وہ   سپریم کورٹ کے قائم کردہ  "ضمانت ایک اصول ہے، اور جیل ۔ استثناء ہے" کو لاگو کرنے کا قانون لائیں گے۔ چدمبرم نے کہا کہ  ضمانت دینے کے اُصول  پر نچلی اور ضلعی عدالتوں میں ...

ملک بڑی تبدیلیوں کے لیے تیار ہے: چیف جسٹس چندرچوڑ

17ویں لوک سبھا کے دوران پارلیمنٹ کے ذریعے تین اہم قوانین منظور کیے گئے،  سی آر پی سی،  آئی پی سی سے لے کر ایویڈنس ایکٹ کو ختم کرنے تک، تین نئے قوانین متعارف کرائے گئے۔ یہ قوانین یکم جولائی 2024 سے نافذ العمل ہوں گے۔ اس کے بارے میں سپریم کورٹ کے چیف جسٹس ڈی وائی چندر چوڑ نے مودی ...

چار ریاستوں میں گرمی کی شدید لہر، درجہ حرارت 43 ڈگری سے متجاوز، محکمہ موسمیات کا الرٹ جاری

ہندوستان کے محکمہ موسمیات (آئی ایم ڈی) نے ہفتہ کے روز آئندہ دو دنوں کے لئے ملک کی چار ریاستوں میں گرمی کی لہر کا الرٹ جاری کیا ہے۔ یہ ریاستیں بہار، جھارکھنڈ، اوڈیشہ اور مغربی بنگال ہیں، جن میں ہفتہ کو درجہ حرارت 42 ڈگری سیلسیس سے زیادہ تھا۔

بابا رام دیو کو ایک اور ’سپریم‘ جھٹکا، اب یوگ کیمپس کے لیے ادا کرنا ہوگا سروس ٹیکس

ایلوپیتھی کے خلاف گمراہ کن اشتہارات کے معاملے کے بعد سپریم کورٹ نے رام دیو کو ایک اور زوردار جھٹکا دیتے ہوئے ، ان کے یوگ کیمپوں کو سروس ٹیکس ادائیگی کے زمرے میں لا دیا ہے۔ سپریم کورٹ نے یوگ کیمپ پر ٹیکس ادائیگی کے ٹریبونیل کے اس فیصلے کو برقرار رکھا ہے، جسے پتنجلی یوگ پیٹھ ٹرسٹ ...