حیدرآباد ریپ وقتل کیس، ٹائر میکانک نے دیا سب سے پہلے سراغ، پھر مشتبہ ٹرک اور سی سی ٹی وی نے سلجھائی گرہ
حیدرآباد،یکم دسمبر(ایس او نیوز/آئی این ایس انڈیا) کہا جاتا ہے کہ ہر مجرم اپنے گناہ کا کوئی نہ کوئی سراغ ضرور چھوڑتا ہے۔حیدرآباد میں 27 سالہ ڈاکٹر کے ساتھ حیوانیت کرنے کے بعد اسے زندہ جلا دینے والے کو شاید یہ پتہ نہیں تھا لیکن، پولیس نے جب سراغ تلاش کرنے شروع کئے تو ٹائر میکانیک کے ساتھ ساتھ ایندھن اسٹیشن سمیت مختلف جگہوں پر لگے سی سی ٹی وی میں ریکارڈ فوٹیج اور تکنیکی ثبوتوں نے ملزم کی شناخت کروا دی۔یہی وجہ ہے کہ پولیس کو محض 48 گھنٹوں کے اندر چاروں ملزمان کو گرفتار کرنے میں کامیابی ہاتھ لگی۔ملزمین محمد عارف، شیوا، نوین اور سی چیننکیشول نے واردات کو انجام دینے سے پہلے ٹونڈوپللی ٹول پلازہ پر شراب پی تھی۔دلچسپ بات یہ ہے کہ متاثرہ کو پھنسانے کے لئے جو جال چاروں نے بچھایا تھا، اسی کی وجہ سے ان کا پردہ فاش بھی ہو گیا۔صابرآباد پولیس نے شادنگر انڈر کے نیچے متاثرہ کی جلی ہوئی لاش ملنے کے بعد پولیس کو سب سے پہلا سراغ ایک ٹائر میکانک سے ملا۔دراصل، متاثرہ کی بہن نے پولیس کو بتایا تھا کہ ان کی گاڑی خراب ہو گئی تھی اور پھر مدد کے لئے کچھ نامعلوم لوگ آئے تھے۔اس پر پولیس نے ارد گرد کے ٹائر میکاینکوں کو تلاش کرنا شروع کیا۔میکانیک نے بتایا کہ کوئی پنکچر ٹائر میں ہوا بھروانے کے لئے سرخ رنگ کی موٹر سائیکل لایا تھا۔تلنگانہ پولیس کے ذرائع نے بتایاکہ گواہوں نے بتایا کہ ملزم الٹی سمت سے موٹر سائیکل لا رہے تھے،اس سے سب سے اہم سراغ ملا،اس کے بعد راستے کے سی سی ٹی وی کھنگالے گئے،چیک کرنے پر دو ملزم اسکوٹر کے ساتھ نظر آئے۔دوسرے فوٹیج میں ایک ٹرک کافی وقت تک باہر کھڑا دکھا، لیکن اس کا رجسٹریشن نمبر نہیں دکھ سکا۔پولیس نے جب پیچھے کرکے فوٹیج دیکھا تو پایا کہ ٹرک کو واقعہ سے 6-7 گھنٹے پہلے لا کر وہاں کھڑا کر دیا گیا تھا،پہلے کے پردے سے رجسٹریشن نمبر ملا جس سے اس کے مالک سرینواس ریڈی سے رابطہ کیا گیا۔اس نے سی سی ٹی وی میں اسکوٹر کے ساتھ نظر آئے شخص کو تو نہیں پہچان سکا، لیکن بتایا کہ ٹرک عارف کے پاس تھا۔پولیس کی دوسری ٹیمیں اس ڈھونڈنے میں مصروف تھیں کہ کس پٹرول بک سے پٹرول اور ڈیزل لایا گیا تھا،پھر پولیس کو کوٹھر کے ایک ایندھن اسٹیشن میں لگے سی سی ٹی وی فوٹیج میں ملزم بوتل میں ایندھن لیتے نظر آئے۔فوٹیج میں وہی ملزم تھا جو ٹائر میکانک کے پاس گیا تھا۔ذرائع نے بتایاکہ ملزمان نے شام 5 بجے سے شراب پینی شروع کر دی تھی اور رات کو9:30 بجے تک وہ وسکی کی ڈیڑھ بوتل ختم کر چکے تھے۔ موبائل فون ٹاور کی لوکیشن اور ٹرک کے مالک سے ملی معلومات کی بنیاد پر پولیس نے پہلے عارف اور پھر باقی تینوں ملزمان کو گرفتار کر لیا۔