مولانا کلب صادق، احمد پٹیل اور ترون گگوئی کے انتقال پر مولانا بدرالدین اجمل کا اظہارِ تعزیت

Source: S.O. News Service | Published on 25th November 2020, 10:22 PM | ملکی خبریں |

نئی دہلی؍ممبئی،25؍نومبر(ایس او نیوز؍یو این آئی) آل انڈیا یونائٹیڈ ڈیموکریٹک فرنٹ کے قومی صدر و رکن پارلیمنٹ مولانا بدرالدین اجمل نے کانگریس کے دو قد آور اور سینئر رہنما احمد پٹیل اور ترون گگوئی کے انتقال پر اپنے رنج وغم کا اظہار کرتے ہوئے اسے اپنا ذاتی نقصان قرار دیا ہے۔ ساتھ ہی انہوں نے جاری بیان میں آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ کے نائب صدر مولانا کلب صادق کے انتقال پر اپنے غم کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ وہ اتحاد بین المسلمین کے داعی اور مخلص رہنما تھے۔

مولانا اجمل نے کہا کہ احمد بھائی کانگریس کے صرف روایتی سینئر لیڈر نہیں تھے بلکہ وہ پارٹی کو پریشان کن مراحل سے نکالنے اور اس کو کامیابی دلانے میں مہارت رکھتے تھے، اسی لئے وہ کانگریس کی صدر سونیا گاندھی کے انتہائی قابل اعتماد مشیر تھے اور یو پی اے کی چیئر پرسن ہونے کی حیثیت سے لئے گئے ان کے فیصلہ میں احمد بھائی کا اہم کردار تھا۔ سب سے بڑی بات وہ انتہائی سادگی پسند اور گھمنڈ سے کوسوں دور شخصیت کے مالک تھے۔ اس کے علاوہ احمد بھائی ملت کا غم بھی اپنے سینے میں رکھتے تھے اور اپنی بساط کے مطابق ملت کی غمگساری کے لئے ہمیشہ کوشاں رہے، یو پی اے کے دورِ حکومت میں مسلمانوں کے لئے جو بھی اچھے کام ہوئے اس کے پیچھے احمد بھائی نے اہم کردار ادا کیا ہے۔

مولانا بدرالدین اجمل نے کہا کہ ان کی وفات سے نہ صرف کانگریس ایک با صلاحیت، متحرک اورممتاز لیڈرسے محروم ہوگئی ہے بلکہ ملک و ملت نے بھی ایک انتہائی مخلص لیڈر کو کھو دیا ہے۔ مولانا نے مزید کہا کہ احمد بھائی سے میرا ذاتی اور گھریلو تعلق تھا جسے انہوں نے آخری وقت تک نبھایا۔ آخری مرتبہ ان سے ستمبر2020 میں پارلیمنٹ کے اجلاس کے زمانہ میں دہلی میں ان کے گھر پر ملاقات ہوئی تھی، اس وقت وہ صحت مند اور ہمیشہ کی طرح مسکرا کر استقبال کرتے نظر آئے تھے مگر کسے پتہ تھا کہ یہ ہماری آخری ملاقات ہوگی۔ ان کے جانے سے دل انتہائی مغموم ہے کیونکہ ان کا بدل کوئی نظر نہیں آرہا ہے۔ مولانا نے کہا کہ جب سے میں نے سیاسی میدان میں قدم رکھا تب سے آسام میں مسلمانوں کے مسائل سے لیکر سیاسی حالات سے متعلق بہت سے اہم اور پیچیدہ مسائل میں ان سے مشورہ طلب کیا اور انہوں نے ہمیشہ رہنمائی کی۔

دوسری طرف مولانا نے آسام کے سابق وزیر اعلی ترون گگوئی کے انتقال پر بھی اپنے غم کا اظہار کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ گگوئی صاحب سے ہمارے گھریلو تعلقات بہت پُرانے تھے، وہ ہمارے گھر بھی کئی مرتبہ تشریف لاچکے تھے، ان سے آسام اور وہاں کے مسلمانوں کے مسائل پر ہمیشہ ملتا رہا اور مسائل کے حل کی طرف ان کی توجہ مبذول کراتا رہا، البتہ جب میں نے سیاست میں قدم رکھا تو ہمارے اور ان کے درمیان سیاسی اختلاف ہوا اور ان کے سیاسی نظریہ سے ہمیں اختلاف رہا مگر 2019 کے لوک سبھا الیکشن کے بعد انہوں نے ہماری پارٹی سے اتحاد کے لئے انتہائی پر زور انداز میں آواز اٹھائی اور راجیہ سبھا کے الیکشن میں متحدہ امیدوار کو جتاکر ہم لوگوں نے اپنے اتحاد کا عملی نمونہ پیش کر دیا تھا۔ اور ہم لوگ آئندہ اسمبلی الیکشن ساتھ ملکر لڑنے کا فیصلہ کر چکے تھے مگر افسوس کہ وہ ہمیں اسی درمیان چھوڑ کر چلے گئے۔ آخری بار ہماری ان سے ملاقات گوہاٹی میں ہاسپیٹل میں ہوئی تھی جب وہ کورونا سے متاثر ہوکر ہاسپیٹل میں تھے اور اس کے بعد وہ ٹھیک بھی ہو گئے تھے مگر قدرت کو کچھ اور منظور تھا اس لئے وہ دوبارہ بیمار ہوئے ہم سے جدا ہو گئے۔

ایک نظر اس پر بھی

مدھیہ پردیش اور مرکز کی بی جے پی حکومت خاتون، نوجوان اور کسان مخالف: جیتو پٹواری

 مدھیہ پردیش میں لوک سبھا انتخابات کی مہم زور پکڑ رہی ہے۔ کانگریس قائدین کی موجودگی میں شہڈول پارلیمانی حلقہ کے امیدوار پھندے لال مارکو اور منڈلا کے امیدوار اومکار سنگھ مرکام نے اپنے کاغذات نامزدگی داخل کئے۔ اس موقع پر کانگریس لیڈروں نے کہا کہ ریاستی اور مرکزی حکومتیں ...

عدلیہ کی سالمیت کو خطرہ قرار دیتے ہوئے 600 وکلا کا چیف جسٹس آف انڈیا کو مکتوب

عدالتی سالمیت کے خطرے کے حوالے سے ہندوستان بھر کے ۶۰۰؍ وکلاء جن میں ایڈوکیٹ ہریش سالوے اور بار کونسل آف انڈیا کے چیئرمین منن کمار شامل ہیں نے چیف جسٹس آف انڈیا ڈی وائی چندرچڈ کو مکتوب لکھا ہے۔ وکلاء نے ’’مفاد پرست گروہ‘‘ کی مذمت کی ہے جو عدالتی عمل میں ہیرا پھیری، عدالتی ...

ملک کی وزیر خزانہ نرملا سیتارمن کے پاس الیکشن لڑنے کے لیے پیسے نہیں!

ملک کے خزانے کا حساب و کتاب رکھنے والی وزیر خزانہ نرملا سیتارمن کے پاس الیکشن لڑنے کے لیے پیسے نہیں ہیں۔ یہ انکشاف انہوں نے خود ہی کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پارٹی صدر جے پی نڈا نے مجھ سے لوک سبھا الیکشن لڑنے کے بارے میں پوچھا تھا مگر انہوں نے انکار کر دیا کیونکہ ان کے پاس الیکشن ...

مہوا موئترا نے ای ڈی کے سمن کو کیا نظر انداز، کرشنا نگر میں چلائیں گی انتخابی مہم

 ترنمول کانگریس (ٹی ایم سی) لیڈر مہوا موئترا نے انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) کے سمن کو نظر انداز کرتے ہوئے کہا کہ وہ آج کرشنا نگر لوک سبھا حلقہ میں انتخابی مہم چلائیں گی۔ انہیں دہلی میں ای ڈی کے دفتر میں پوچھ گچھ کے لیے حاضر ہونے کو کہا گیا تھا۔

دہلی میں شدید گرمی، درجہ حرارت 37 ڈگری سیلسیس تک پہنچا

 دہلی اور اس کے آس پاس کے علاقوں میں درجہ حرارت میں اضافہ درج کیا جانے لگا ہے اور مارچ میں ہی گرمی نے اپنا زور دکھانا شروع کر دیا ہے۔ محکمہ موسمیات کے مطابق بدھ کو قومی راجدھانی میں رواں سال کا گرم ترین دن ریکارڈ کیا گیا۔ دریں اثنا، زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت 37 ڈگری سیلسیس تک پہنچ ...