دینی تعلیم کے ساتھ عصری تعلیم کی یکساں اہمیت و ضرورت: مولانا ارشد مدنی
نئی دہلی، 20؍ستمبر(ایس او نیوز؍ایجنسی) دینی و دنیوی دونوں تعلیم کے حصول کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے جمعیۃ علمائے ہند کے صدر مولانا سید ارشد مدنی نے ایک بارپھرکہا کہ مسلمانوں کی ترقی کیلئے دونوں تعلیم کی یکساں اہمیت و ضرورت ہے۔ انہوں نے یہ بات مولانا حسین احمد مدنی چیری ٹیبل ٹرسٹ دیوبند اور ہند گرو اکیڈمی دہلی کے باہمی تعاون سے آئی آئی ٹی، این ای ای ٹی، جے ای ای کی تیاری کیلئے کوچنگ سینٹر کا افتتاح کرتے ہوئے کہی۔
اس سینٹر میں 500 طلبہ کی گنجائش ہے جس میں 100 غریب مگر صلاحیت مند بچوں کو مفت کوچنگ فراہم کی جائے گی، جس میں ہندو بچے بھی شامل ہوں گے۔ یہ سینٹر دہلی اور دیوبند دونوں جگہ کام کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ آج جس طرح مسلم قوم کو عالم دین، مفتی اور قاضی کی ضرورت ہے اسی طرح، ڈاکٹرس، انجینئرس، وکیل، سیول سروس، سائنس داں، اساتذہ اور پروفیسرس وغیرہ کی بھی ضرورت ہے تاکہ وہ مسلمانوں میں موجود اس خلا کو پرسکیں۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت ہم نے آئی آئی ٹی۔جے ای ای اور این ای ای ٹی کی تیاری کیلئے کوچنگ کی شروعات کی ہے لیکن بہت جلد سیول سروس کی تیاری کیلئے بھی اکیڈمی کی بنیاد ڈالیں گے۔ انہوں نے کہا کہ ہمارا نشانہ شہر کے ساتھ دیہی علاقوں کے بچے ہیں جو صلاحیت مند ہوتے ہیں لیکن وسائل سے محروم ہونے کی وجہ سے وہ آگے نہیں بڑھ پاتے اور رہنمائی نہ ہونے کی وجہ سے مسابقتی امتحان میں کامیاب نہیں ہو پاتے ہیں۔ ایسے بچوں پر ہماری توجہ مرکوز رہے گی اور اس میں صلاحیت مند ہندو بچے بھی شامل ہیں۔ساتھ ہی انہوں نے ایسی تعلیم پر زور دیا جو دنیا کے ساتھ ساتھ آخرت بھی سنوارے اور اس کی افادیت صرف دنیا تک محدود نہ رہے-